Home » اردو زبان خواب دیکھنے والے دلوں کو ایک ساتھ جوڑ دیتی ہے ۔۔۔ شائستہ یوسف

اردو زبان خواب دیکھنے والے دلوں کو ایک ساتھ جوڑ دیتی ہے ۔۔۔ شائستہ یوسف

by زبان خلق
0 comment

” رنگ غزل ” غزل سرائی کے مقابلوں کا ثقافتی پروگرام ہے جسے یونائیٹیڈ کونسل فار ایجوکیشن اینڈ کلچر ، بنگلور نے ملک گیر سطح پر متعارف کیا ہے۔

اس سلسلے کے مقابلوں کا اہتمام 28 دسمبر 2024 کو کیرالا کے شہر ملپ پورم کے گورنمنٹ کالج کے کشادہ آڈیٹوریم میں منعقد ہوا جس کا افتتاح رکن قانون ساز اسمبلی جناب پی عبیداللہ نے کیا۔صدارت کے فرائض ڈاکٹر کے پی شمس الدین تھروروکڈ نے انجام دیے۔ جناب پی کے عبدالحمید کراسری نے استقبالیہ تقریر سے نوازا۔ جناب استاد اشرف حیدروس نے اختتامیہ کلمات ادا کیے۔ مہمان خصوصی کی حیثیت سے گورنمنٹ کالج کی پرنسپل ڈاکٹر گیتا نمبیار نے شرکت کی۔ محترمہ شائستہ یوسف، کونسل کی منیجنگ ٹرسٹی، جناب محمود شاہد، آل انڈیا کوآرڈینیٹر رنگ غزل اور جناب اقبال احمد بیگ، کونسل کے ٹرزرر کی رسم تہنیت انجام دی گئی ۔تقریب میں جناب این معین الدین کٹی ، جناب پی معین الدین کٹی،سلام مالایما، ڈاکٹر پی کے ابو بکر ، ڈاکٹر کے پی شکیل، جناب ایم پی عبدالستار اور جناب عبدالرشید ٹی اے نے اپنی شرکت سے تقریب کو کامیابی سے ہم کنارکیا۔ ڈاکٹر فیصل دتھل نے ہدیہ تشکر ادا کیا۔۔
اپنی افتتاح تقریر میں ڈاکٹر پی کے عبدالحمید کراسری نے صدر اور مہمانان کا استقبال کیا اور ان کا مختصر تعارف بھی کرایا اور خوبصورت شعر ان کی نذر کیے۔اردو زبان و ادب میں غزل کی اہمیت اور اس کی خوبصورت اور دلنشینی کا ذکر کیا۔محترمہ شائستہ یوسف نے نہایت شاعرانہ انداز میں اظہار خیال کرتے ہوئے کہا کہ انسان خواب اپنی مادری زبان میں دیکھتا ہے، سوچتا بھی اپنی مادری زبان میں ہی ہے ، لیکن اردو زبان میں وہ کشش ہے کہ خواب دیکھنے والے انسانوں کے دلوں کو جوڑ دیتی ہے۔ان کے اس خیال پر تقریب گاہ تالیوں سے گونج اٹھی۔جناب محمود شاہد نے ملک میں اردو کی موجودہ صورت حال پر اپنی بات رکھتے ہوئے کہا کہ وہ نام نہاد علاقے جنہیں ہم اردو کے مراکز گردانتے ہیں وہاں اردو کے چراغ گل ہوتے جا رہے ہیں۔اب وہاں صرف مشاعروں کا شور رہ گیا ہے اور جن علاقوں کو ہم کم علمی کی وجہ سے غیر اردوداں علاقے تصور کرتے ہیں وہاں اردو کے نئے نئے چراغ روشن ہورہے ہیں اور ٹھوس بنیادوں پر ترقی کا عمل جاری ہے۔جناب اقبال بیگ نے مقابلہ آرائی میں کثیر تعداد، جن میں نوجوانوں کا تناسب زیادہ تھا ، دیکھ کر خوشی کا اظہار کیا اور انہیں مبارکباد دی۔ جناب پی عبیداللہ نے کہا کہ گو کیرالا کی ریاستی زبان ملیالم ہے لیکن یہاں اردو زبان بھی فروغ پا رہی ہے اور ریاست میں اردو زبان سے محبت کرنے والوں کی خاصی تعداد موجود ہے۔ہمارے لوگوں میں غزل بہت ہی مقبول ہے۔نوجوانوں میں غزل گائیکی کا شوق سر چڑھ کر بول رہا ہے۔میں ریاست میں اردو زبان کی ترقی میں آپ کے ہم قدم ہوں اور ہر ممکن مدد دینے کے لیے تیار ہوں۔صدارتی خطبہ میں کے پی شمس الدین تھروروکڈ نے اپنی ریاست میں اردو کی صورت حال کا تقابل ہندوستان کی دیگر ریاستوں سے گرتے ہوئے اطمینان کا اظہار کیا اور ریاست میں اردو زبان و ادب کی ترویج کے لیے اپنی کوششیں جاری رکھنے کا اعادہ کیا۔اس موقع پر استاد اشرف حیدروس کو جو ایک صوفی سنگر ہیں ، ان کی خدمات کے اعتراف میں ایوارڈ سے نوازا گیا۔جناب اشرف حیدروس نے مقابلہ آرائی کا آغاز اپنی شیریں آواز میں محترمہ شائستہ یوسف کی غزل پیش کرکے کیا۔مقابلے میں ریاست کے مختلف علاقوں سے آئے ہوئے تقریبا ساٹھ امیدواروں نے اپنی صلاحیتوں کا مظاہرہ کیا جن میں نوجوان لڑکیوں اور لڑکوں کی تعداد زیادہ تھی۔امیدواروں کی آواز ، لفظوں کی ادائیگی ، ترنم کا انداز اور خود اعتمادی دیکھ کر نہیں لگتا تھا کہ ہم جنوبی ہند کے کسی دور افتادہ ریاست میں منعقد ہونے والے غزل سرائی کے مقابلے میں موجود ہیں۔
غزل سرائی کے مقابلے میں حصہ لینے کے لیے امید وار کو اردو زبان یا اس کے رسم الخط سے واقفیت ضروری نہیں ہے۔امید وار کی مادری ،علاقائی یا ریاستی زبان کچھ بھی ہو سکتی ہے ، غزل اپنی زبان میں لکھ کر اردو لب و لہجے میں تحت الفظ یا ترنم میں بغیر موسیقی کے سنانا ہے۔امیدواروں کو عمر کے اعتبار سے تین زمروں میں تقسیم کیا گیا ہے۔پہلا زمرہ 16 سے 24 سال پر مشتمل ہے۔دوسرا زمرہ 25 سے 40 سال اور تیسرا زمرہ 41 سے زائد عمر کے امیدواروں پر مشتمل ہے۔ہر زمرے کے لیے تین انعامات مختص ہیں۔پہلے انعام کی رقم ایک لاکھ روپے ، دوسرے انعام کی رقم پچاس ہزار روپے اور تیسرا انعام کی رقم پچیس ہزار روپے ہے۔مقابلے کے تین راؤنڈ ہوں گے۔پہلے دو راؤنڈ مقامی سطح پر منعقد ہوں گے اور تیسرا یعنی فائنل راؤنڈ شہر بنگلور میں منعقد ہوگا۔ملک کے مشہور و معروف فن کاروں کے ہاتھوں انعامات کی تقسیم عمل میں آئے گی۔مقابلے میں داخلے کے لیے آن لائن فارم دستیاب ہے۔
رنگ غزل کے اب تک مہاراشٹر اور کرناٹک کے مختلف شہروں میں پہلے راؤنڈ کے مقابلے منعقد کیے جا چکے ہیں۔مزید معلومات کے لیے حسب ذیل نمبر پر رابطہ کیجیے: 99597 61107

…………………………………………………

You may also like

Leave a Comment