اسانغنی مشتاق رفیقی، وانم باڑی
٭ گزشتہ 48 گھنٹوں کے دوران، نائب صدروینس اور میں نے بھارت اور پاکستان کے اعلیٰ حکام سے ملاقاتیں کیں، جن میں وزرائے اعظم نریندر مودی اور شہباز شریف، وزیرِ خارجہ سبرامنیم جے شنکر، چیف آف آرمی اسٹاف عاصم منیر، اور قومی سلامتی کے مشیر اجیت ڈوول اور عاصم ملک شامل ہیں، مجھے یہ اعلان کرتے ہوئے خوشی ہو رہی ہے کہ بھارت اور پاکستان کی حکومتوں نے فوری جنگ بندی پر اتفاق کیا ہے اور ایک غیر جانب دار مقام پر وسیع تر امور پر بات چیت شروع کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔ ہم وزرائے اعظم مودی اور شریف کی دانائی، دور اندیشی، اور قیادت کو سراہتے ہیں کہ انہوں نے امن کے راستے کا انتخاب کیا۔۔۔ امریکی وزیر خارجہ مارکو روبیو
انکل سام کا قابل مبارکباد اقدام! عمدہ ڈپلومیسی!! اور دونوں ملکوں کا ایک غیر جانب دار مقام پر وسیع تر امور پر بات چیت شروع کرنے کا فیصلہ بھی خوب ہے!!
آؤ مل بیٹھ کر یہ سوچیں ہم
جنگ سے فائدہ ہوا ہے کیا
٭ یہاں سے اور ملک کے ہر کونے سے ایک سادہ اور غیر مبہم پیغام جا رہا ہے کہ ہم اپنے بہادر مسلح افواج کے ساتھ کھڑے ہیں۔ انہوں نے جو کارنامے انجام دیے ہیں وہ غیر معمولی ہیں۔ انہوں نے پاکستان میں چلنے والے دہشت گرد کیمپوں کو جڑ سے اکھاڑ پھینکا ہے۔ جب جب بھارتی مسلح افواج نے فیصلہ کیا ہے انہوں نے پاکستان کو سبق سکھایا۔ پاکستان کو 1965، 1971، اور 1999 کے اسباق نہیں بھولنے چاہئیں ۔۔۔ کانگریس کی ’ترنگا یاترا‘ کے دوران پارٹی رہنما سپریہ شرینیت۔
اسے کہتے ہیں آپداؤں میں اوسر تلاش کرنا
٭ امریکی وزیر خارجہ روبیو نے انڈیا کے وزیر برائے خارجہ امور جے شنکر سے اور پاکستان کے وزیرِاعظم شہباز شریف سے بات کرتے ہوئے کشیدگی میں کمی لانے پر زور دیا اور انڈیا اور پاکستان کے مابین بات چیت کے لیے امریکہ کی حمایت کا اظہار کیا۔ انہوں نے دہشت گردی کے خلاف انڈیا کا ساتھ دینے کے لیے امریکہ کے عزم کی توثیق کی اور پاکستان سے کہا کہ وہ دہشت گرد گروہوں کی مدد روکنے کے لیے ٹھوس اقدامات کرے۔۔۔ امریکی دفتر خارجہ اردو۔
ایک طرف ہتھیار دے کر لڑنے کے لئے اکسانا، دوسری طرف مسائل کو بات چیت کے ذريعے حل کرنے کے لئے کہنا! یہی دوغلا پن تو زمانے سے انکل سام کی پہچان ہے!!
٭ مہاراشٹر حکومت نے ماہی گیری کے شعبے کو زرعی حیثیت دے دی ہے، جس کے تحت مچھلی پالنے والوں کو سبسڈی والی بجلی، کسان کریڈٹ کارڈز اور زرعی شرح پر بینک قرضے جیسے فوائد حاصل ہوں گے۔ یہ حکومتی فیصلہ، جو وزیر نیتیش رانے کی جانب سے پیش کیا گیا، فوری طور پر نافذ العمل ہے اور اس کا مقصد ریاست بھر میں مچھلی کی پیداوار، روزگار اور دیہی ترقی کو فروغ دینا ہے۔۔۔ آئی اے این ایس۔
ممکن ہے کچھ عرصے بعد مچھلی کھانے کو سبزی خوری کے تحت اندراج کر لیا جائے! امرت کال میں اور ڈبل انجن سرکار میں کچھ بھی ممکن ہے!!
٭ دہلی ہائی کورٹ نے یوگا گرو رام دیو کی حلفاً یقین دہانی کرانے کے بعد کہ وہ ہمدرد کے روح افزا کے خلاف مزید کوئی توہین آمیز بیان نہیں دیں گے ان پر دائر مقدمہ بند کر دیا۔ جسٹس امیت بنسل نے کہا کہ رام دیو اور پتانجلی فوڈز لمیٹڈ کی طرف سے داخل کیے گئے حلف ناموں میں کی گئی یقین دہانیاں ان پر لازم ہیں، اور عدالت نے ہمدرد نیشنل فاؤنڈیشن انڈیا کے حق میں مقدمے کا فیصلہ سنا دیا۔ اس سے قبل عدالت نے متنازع آن لائن مواد ہٹانے کا حکم دیا تھا اور رام دیو و پتانجلی سے تحریری یقین دہانی طلب کی تھی۔۔۔ پی ٹی آئی۔
دانا لوگ سچ کہتے ہیں کہ آسمان کا تھوکا منہ پر آتا ہے، شاید بابا جی کو اب یہ بات سمجھ میں آگئی ہوگی۔
٭میں نے پہلی بار خود جلاوطنی کے پروگرام کے آغاز کے لیے ایک ایگزیکٹو آرڈر پر دستخط کیے ہیں۔ امریکہ میں رہنے والے غیر قانونی تارکینِ وطن کو سزاؤں کا سامنا کرنا پڑے گا، جن میں اچانک ملک بدری شامل ہے، وقت اور طریقہ مکمل طور پر ہمارے اختیار میں ہوگا۔ تمام غیر قانونی تارکینِ وطن کے لیے: اپنی مفت پرواز ابھی بُک کریں ۔۔۔ امریکی صدر ڈونالڈ ٹرمپ۔
وہ شوخ اپنے حُسن پہ مَغرُور ہے، اسدؔ
دِکھلا کےاُس کو آئِنَہ توڑا کرے کوئی
٭ سرحدی علاقوں میں لوگوں کے درمیان خوف ہے… لوگوں کو راتوں میں خوف و ہراس میں جینا پڑ رہا ہے۔ ان کی حفاظت کے لیے کچھ نہ کچھ ضرور کیا جانا چاہیے۔ ہمارے لیے جنگ کا مطلب ہے تباہی، برباد معیشت، اور عوام کی مشکلات میں اضافہ۔ اسی لیے ہماری پارٹی کا مؤقف ہمیشہ سے یہی رہا ہے کہ جنگ کسی مسئلے کا حل نہیں ہے اور نہ ہی کوئی مستقل حل فراہم کر سکتی ہے۔ ہمیں امن کی کوشش کرنی چاہیے۔ اس کے لیے دونوں ملکوں کو لڑائی بند کر کے سیاسی مکالمے میں شامل ہونا چاہیے۔ دہشت گردی صرف بھارت کا مسئلہ نہیں بلکہ پاکستان کے لیے بھی ایک خطرہ ہے۔ یہ ایک مشترکہ خطرہ ہے اور دونوں کو سوچنا چاہیے کہ اس کے خلاف مل کر کیسے لڑا جائے ۔۔۔ بھارت اور پاکستان کے درمیان کشیدگی کے حوالے سے سی پی آئی (کمیونسٹ پارٹی آف انڈیا) کے رکن پارلیمنٹ ڈی راجہ۔
بات تو بجا ہے آپ کی راجہ جی! بقول ساحرؔ
جنگ تو خود ہی ایک مسئلہ ہے
جنگ کیا مسئلوں کا حل دے گی
آگ اور خون آج بخشے گی
بھوک اور احتیاج کل دے گی
مگر کیا کریں دنوں جانب جنگی جنون کی جو آگ بھڑکی ہوئی ہے اس کو ٹھنڈا کرنا اتنا آسان نہیں ہے!! سمجھا کریں!!
٭ ہم نے بڑھتے ہوئے درجہء حرارت کے باوجود پیداوار میں اضافہ کیا ہے۔ چاول اور گندم کی پیداوار میں 4 سے 5 فیصد اضافہ ہوا ہے،دالوں کی پیداوار بھی مناسب مقدار میں ہوئی ہے۔ گندم، چاول اور دالوں کے زرعی ذخائر مکمل طور پر بھرے ہوئے ہیں۔ زراعت کے محکمے نے اس صورتِ حال میں غذائی تحفظ کو یقینی بنانے کا عزم کیا ہے۔ ہمارے پاس اناج کی کوئی کمی نہیں ہے ۔۔۔ مرکزی وزیر شیوراج سنگھ چوہان۔
ماماجی! ہمیں پتہ ہے ملک میں اناج بہت ہے مگر اسے خریدنے کے لئے لوگوں کے پاس پیسے بھی چاہئے نا! وہ کہاں سے آئیں گے؟!!
٭ مائیکرو سافٹ کے بانی بل گیٹس نے کہا کہ وہ اگلے 20 برسوں میں اپنی دولت کا 99 فیصد حصہ عطیہ کرنے کا ارادہ رکھتے ہیں، انہوں نے کہا ہے کہ وہ اپنی فاؤنڈیشن، بِل گیٹس فاؤنڈیشن کے آپریشنز سنہ 2045 تک ختم کرنے کا منصوبہ رکھتے ہیں اور اس دورانیے میں وہ اپنی فاؤنڈیشن کے ذریعے اپنی دولت عطیہ کرنے کے عمل میں تیزی لائیں گے۔ انھوں نے اپنی ایک حالیہ بلاگ پوسٹ میں لکھا کہ ‘جب میں مر جاؤں گا تو لوگ میرے بارے میں بہت سی باتیں کہیں گے، لیکن میں چاہتا ہوں کہ ان باتوں میں یہ بات نہ ہو کہ وہ (بِل گیٹس) جب مرا تو اُس کے پاس کافی دولت تھی۔۔۔ بی بی سی نیوز۔
اچھا جذبہ اور بہت ہی نیک سوچ ہے! کاش ہمارے قوم کے دولتمند بھی ایسی ہی سوچ کے حامل ہوتے تو کتنا اچھا ہوتا! یہاں تو یہ طبقہ "ہل مِن مزید” کا کاسہ لئے زندگی کی آخری سانس تک ایک دوسرے کا استحصال کرتے رہتا ہے۔
٭ یہ سب کچھ پہلگام سے شروع ہوا،اس کے بعد بھارت نے 9 دہشت گرد ٹھکانوں کو نشانہ بنایا، پاکستان کو یہ سمجھنا چاہیے کہ جنگ جیسے حالات نہیں ہونے چاہئیں، کیونکہ اس کا خمیازہ دونوں ممالک کے عوام کو بھگتنا پڑے گا ۔۔۔ بھارت اور پاکستان کے درمیان کشیدگی پر جن سوراج کے بانی پرشانت کشور۔
اس لئے اے شریف انسانو
جنگ ٹلتی رہے تو بہتر ہے
آپ اور ہم سبھی کے آنگن میں
شمع جلتی رہے تو بہتر ہے
٭ محکمہ موسمیات کا کہنا ہے کہ مانسون کی بارشیں 27 مئی کو بھارت کے جنوبی ساحل سے ٹکرانے کے امکانات ہیں ، جو معمول سے پانچ دن پہلے ہے۔ یہ کم از کم پانچ سالوں میں مانسون کی سب سے جلد آمد ہوگی، جس سے چاول، مکئی، اور سویا بین جیسی فصلوں کی شاندار پیداوار کی امیدیں بڑھ گئی ہیں۔ مون سون، جو بھارت کی 4 کھرب ڈالر کی معیشت کی ریڑھ کی ہڈی ہے، ملک میں تقریباً 70 فیصد بارش مہیا کرتا ہے، جو کھیتوں کو سیراب کرنے اور زیرِ زمین پانی اور آبی ذخائر کو بھرنے کے لیے ضروری ہے۔ بھارت کی تقریباً نصف زرعی زمین جس پر آبپاشی کی سہولت نہیں ہے، سالانہ جون سے ستمبر تک جاری رہنے والی ان بارشوں پر انحصار کرتی ہے تاکہ مختلف فصلیں اگائی جا سکیں۔۔۔ ریوٹرس۔
اچھا ہے! کاش قدرت ایسے ہی وطنِ عزیز پر سلامتی کی بارش بھی برسادے اور امن و سکون سے تمام اہل وطن کو سیراب کردے! کاش اے کاش!!
٭ عالمی برادری جنوبی سوڈان کو خانہ جنگی سے بچانے کے لیے اپنا اثر و رسوخ استعمال کرے۔ ہم ملک میں اقوام متحدہ کے امن مشن کے لیے عبوری حکومت کی حمایت یقینی بنانے کے لیے سلامتی کونسل کے ساتھ کام کرنے کے منتظر ہیں۔ اب ملک سے جنگ کی لعنت ختم کرنی ہو گی۔۔۔ امریکی دفتر خارجہ اردو۔
مگر مچھ کے آنسو بہانے میں انکل سام کو آسکر ایوارڈ ملا ہوا ہے! سمجھا کریں!!
………………………………………