Home » تلخ و تُرش

تلخ و تُرش

by زبان خلق

اسانغنی مشتاق رفیقی، وانم باڑی

٭چند دن پہلے ، سول سروسز ڈے کے موقع پر میں نے ایک منتر دیا تھا، میں نے کہا تھا کہ ہم سب کے لیے جو حکومت میں ہیں ایک اعلیٰ ترین منتر ہونا چاہیے — "ناگرک دیو بھووہ”(شہری خدا کے برابر ہے)۔ شہریوں کی خدمت ہم سب کے لیے ایک مقدس پیشکش کے برابر ہونی چاہیے۔ ہمیشہ اس منتر کو یاد رکھیں ۔۔۔  روزگار میلہ میں نئی تقرری پانے والے افراد سے خطاب کرتے ہوئے وزیرِ اعظم نریندر مودی۔

اگر یہ منتر صاحب  اور صاحب کی پارٹی کے لوگ یاد رکھ لیں اور اس پر عمل کر لیں تو بھارت کو پھر ایک بار جنت نظیر ہونے سے کوئی نہیں روک سکتا!!منتر دینا آسان ہے مگر اسے اپنے اندر اتارنا بہت مشکل ہے!!

 

٭میں بھارت کے بھی بہت قریب ہوں اور پاکستان کے بھی ، اور ان دونوں کے درمیان کشمیر کے مسئلے پر ہزار سال سے لڑائی جاری ہے۔ کشمیر کا معاملہ ایک ہزار سال سے چل رہا ہے شاید اس سے بھی پہلے سے۔ وہ (دہشت گرد حملہ) بہت بُرا تھا۔ اُس سرحد پر 1,500 سال سے کشیدگی ہے۔ ہمیشہ سے ایسا ہی رہا ہے، لیکن مجھے یقین ہے کہ وہ کسی نہ کسی طرح اس کا حل نکال لیں گے۔ میں دونوں رہنماؤں کو جانتا ہوں۔ پاکستان اور بھارت کے درمیان شدید کشیدگی ہے لیکن یہ ہمیشہ سے رہی ہے ۔۔۔ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ

اسے کہتے ہیں ٹرمپ کی تُک! پاکستان قائم ہوئے سو سال بھی پورے نہیں ہوئے اور بات  ہزار ، پندرہ سو سال سے جاری جنگ کی آگئی! ہائے ہائے!!

بک رہا ہوں نشے  میں کیا کیا کچھ

کچھ نہ سمجھے خدا کرے کوئی

 

٭ وزیرِاعظم مودی سے ملاقات کرنا میرے لیے اعزاز تھا۔ وہ عظیم رہنماء اور میرے خاندان پر نہایت مہربان ہیں۔ میں صدر ٹرمپ کی قیادت میں کام کرتے ہوئے دونوں ممالک کی دوستی اور انڈیا کے لوگوں کے ساتھ تعاون کو مضبوط بنانے کا متمنی ہوں۔۔۔ امریکی نائب صدر جے ڈی وینسی

ولی را وَلی می شَناسَد

 

٭نہرو نے ہمیں سیاست نہیں سکھائی ، انہوں نے ہمیں خوف کا سامنا کرنا اور سچائی کے لیے کھڑے ہونا سکھایا۔ انہوں نے ہندوستانیوں کو ظلم کے خلاف مزاحمت کرنے اور بالآخر آزادی حاصل کرنے کا حوصلہ دیا۔ ان کی سب سے بڑی میراث ان کی سچائی کی بے لوث تلاش میں ہے،ایک ایسا اصول جس نے ان کی پوری جدوجہد کو تشکیل دیا۔۔۔ کانگریس پارٹی اور حزب اختلاف کے رہنما راہل گاندھی

شاید ایسا ہی لگتا ہے اور شاید یہی وجہ ہے کہ سیاست کا صحیح علم نہ ہونے کی وجہ سے  راہل بابا ابھی تک  سیاست میں ناکام ہی ہوتے آرہے ہیں یا یہ بھی ممکن ہے کہ ان کا یہ  بیان نہرو کی امیج سے فائدہ اٹھانے کی ایک سیاسی کوشش ہو۔ جو بھی ہو بقول  شکیل بدایونی

کانٹوں سے گزر جاتا ہوں دامن کو بچا کر

پھولوں کی سیاست سے میں بیگانہ نہیں ہوں

 

٭ نریندر مودی کی قیادت میں ایک نیا بھارت اُبھر رہا ہے۔ اور 2047 تک مکمل وِکست بھارت (ترقی یافتہ بھارت) تعمیر ہوگا، اس تناظر میں وزیرِ اعظم مودی نے جو چار ستونوں کا ذکر کیا تھا،خواتین، غریب، کسان اور نوجوان، ان میں نوجوانوں کو روزگار کی ضرورت ہے، اسی لیے وزیرِ اعظم نے روزگار مہم شروع کیا ہے اور 10 لاکھ سرکاری عہدوں پر روزگار کے مواقع پیدا کیے جا رہے ہیں جن میں سے 51,000 تقرری نامے دیے جا رہے ہیں، صرف یہی نہیں بلکہ خود روزگار کے مواقع پیدا کرنے کے لیے بھی کوششیں ہو رہی ہیں اور کئی مہمات چلائی جا رہی ہیں،زراعتی شعبے میں بھی روزگار پیدا کرنے کی کوششیں کی جا رہی ہیں ۔۔۔ بھوپال میں روزگار میلہ سے خطاب کرتے ہوئے مرکزی وزیرِ زراعت شیو راج سنگھ چوہان

یہ آپ نیتا لوگ کب تک ابھر رہا ہے، پیدا کئے جارہے ہیں،کوشش جاری ہے، جیسے مستقبل والے شبدھ پر ہی بھاشن پروستے رہیں گے!کبھی توحال اور ماضی کے حوالے سے بھی کچھ شبدھ بول دیا کیجے!! سماعتیں ترس گئی ہیں ماماجی!!

 

٭ وائٹ ہاؤس کے ایک اہلکار نے بتایا کہ صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے ویٹیکن سٹی میں آخری رسومات سے قبل یوکرین کے صدر ولادیمیر زیلنسکی کے ساتھ ‘بہت نتیجہ خیز بات چیت’ کی ہے ۔۔۔ ریوٹرس

یوکرین کی معدنی ذخائر پر قبضہ کی ہوس میں انکل سام اتنے آگے نکل گئے ہیں کہ وہ پوپ کے جنازے میں بھی بقول صاحب! "آپدا میں اوسر” تلاش  کرنے سے باز نہیں آئے۔

 

٭ یہ ذات یا مذہب کا معاملہ نہیں ہے۔ ہمارے سیاح جو وہاں گئے تھے ان پر گولیاں چلائی گئیں۔ عادل نے انہیں بچانے کی کوشش کی۔ اس نے دہشت گردوں سے بندوق چھیننے کی کوشش کی تاکہ سیاحوں پر گولیاں نہ چلیں، لیکن ایک اور دہشت گرد آیا اور اسے شہید کر دیا۔ میں نے عادل کے اہلِ خانہ سے بھی بات کی ہے۔ ہمارے لوگ بھی وہاں پہنچے ہیں۔ وہ اپنے خاندان کا واحد کفیل تھا۔ اس کے خاندان کی حالت ٹھیک نہیں ہے۔ شیو سینا کی طرف سے بھی ان کے اہلِ خانہ کو 5 لاکھ روپے کی مالی امداد فراہم کی جائے گی ۔۔۔ پہلگام دہشت گرد حملے میں شہید ہونے والے سید عادل حسین شاہ کے بارے میں مہاراشٹر کے نائب وزیر اعلیٰ ایکناتھ شندے

بھاجپا سے ہٹ کر اپنی اور اپنی پارٹی کی ایک الگ ہی امیج بنانے کی کامیاب کوشش! شندے جی بَڑھیا جارہے ہو! خوب!!

 

٭ ایک ایسے وقت میں جب ملک کو اپنی سرحدوں پر دہشت گردی کے واقعات وغیرہ کی وجہ سے داخلی سلامتی کے لیے بڑے چیلنجز کا سامنا ہے ریاستی حکومت کو سماج میں ذات پات اور فرقہ وارانہ منافرت، اشتعال انگیزی، تناؤ اور تشدد کو پھیلانے کے سماج دشمن اور جرائم پیشہ عناصر کے رجحان اور  واقعات کو سختی سے روکنا چاہیے ۔۔۔ اتر پردیش سے بھوجن سماج پارٹی کے سپریمو مایاوتی

باسی کڑاھی میں اُبال مہاورے میں آتا ہے حقیقت میں نہیں! یہ تو بس سیاسی کارزار میں ایک ہارے ہوئے کھلاڑی کی زبان ہلا کر زندہ ہونے کا ثبوت مہیا کرنے کی کوشش ہے اور کچھ نہیں!!سمجھا کریں!!!

 

٭ خوشامد سے کبھی امن حاصل نہیں ہو سکتا‘: چین کا دیگر ممالک کو امریکہ کے ساتھ تجارتی مذاکرات میں خوشامد سے باز رہنے کا مشورہ ۔۔۔ بی بی سی اردو

ڈراگن مشورے تو اچھے دیتا ہے مگر وقت پڑنے پر چھوٹی انگلی کٹوا کر بھی مدد نہیں کرتا! شاید یہی دوغلی سیاست اس کی کمزوری اور انکل سام  کی ترقی کا راز ہے۔

 

٭ پہلگام دہشت گرد حملے کے بعد کے چار دنوں کا تجزیہ کرنا ضروری ہے۔ راہل گاندھی کشمیر گئے تاکہ زخمیوں سے ملاقات کر کے یکجہتی کا اظہار کر سکیں، جبکہ وزیرِ اعظم نریندر مودی بہار میں انتخابی مہم کے لیے گئے۔ کانگریس نے حکومت سے مطالبہ کیا کہ پاکستان کو سخت اور دوٹوک جواب دیا جائے، جبکہ بی جے پی نے حیران کن طور پر اس سانحے کے لیے عام ہندوستانیوں کی حب الوطنی کو مورد الزام ٹھہرایا۔ پاکستان کا اس حملے کے پیچھے مقصد کشمیریوں کے روزگار کو نقصان پہنچانا اور ہندوستان میں ہندوؤں اور مسلمانوں کے درمیان فرقہ وارانہ تناؤ بڑھانا تھا۔۔۔ آل انڈیا کانگریس کمیٹی کے ترجمان پون کھیڑا

بات تو صحیح ہے مگر امرت کال کے بھگتوں کو یہ سب سمجھانا مشکل ہی نہیں ناممکن ہے! سمجھا کریں نیتا جی!!

 

٭ لائن آف کنٹرول پر ایک بار پھر سرحدی کشیدگی اس وقت شدت اختیار کر گئی جب پاکستانی رینجرز نے کئی مقامات پر ناجنگ معاہدے کی خلاف ورزی کرتے ہوئے بلا اشتعال فائرنگ کا سلسلہ شروع کیا، اس اشتعال انگیزی کا ہندوستانی افواج نے منہ توڑ جواب دیا ۔۔۔ یو این آئی اردو

ہم امن چاہتے ہیں مگر ظلم کے خلاف

گر جنگ لازمی ہے تو پھر جنگ ہی سہی

٭ امریکہ سعودی عرب کو 100 بلین ڈالر سے زیادہ مالیت کے ہتھیاروں کے پیکج کی پیشکش کرنے کے لیے تیار ہے۔ مئی میں امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے مملکت دورے کے دوران اس کے باضابطہ اعلان کی تیاری کی جا رہی ہے ۔۔۔ ڈی ڈبلیو اردو

در حقیقت یہ صحرائی اونٹ کو ڈراگن کی گھپاؤں سے نکال کر انکل سام کے خیموں میں پھر سے گھسیٹ لانے کی کوشش ہے اور کچھ نہیں! سمجھا کریں!!

………………

You may also like

Leave a Comment