Home » تلخ و تُرش

تلخ و تُرش

by زبان خلق

اسانغنی مشتاق رفیقی، وانم باڑی

٭ لوک سبھا میں قائد حزب اختلاف اور کانگریس کے سابق صدر راہل گاندھی دوبارہ نئی دہلی ریلوے اسٹیشن پہنچے اور انہوں نے قلیوں سے ملاقات کی اور ان کے مسائل سے واقف ہونے کے بعد ان سے مہا کمبھ کے دوران اسٹیشن پر ہوئی بھگدڑ کے بارے میں بات چیت کی ۔۔۔ یو این آئی اردو

ساری بھارت کا درد ہم اٹھاتے ہیں

صاحب  آتے ہیں،جیت جاتے ہیں

ہم وہی پہ کھڑے رہ جاتے ہیں ۔۔۔۔۔ بے چارے راہل!!!

 

٭دہلی کے آبی وزیر پرویش صاحب سنگھ نے کہا ہے کہ جمنا کی صفائی کے سلسلے میں حکومت سنجیدہ ہے اور آئندہ تین برسوں میں جمنا کے پانی کا رنگ بدل دے گی۔۔۔ یو این آئی اردو

لیکن وہ آئندہ تین برس کونسے ہیں یہ مت پوچھئے!!

ترے وعدے پر جیے ہم تو یہ جان جھوٹ جانا

کہ خوشی سے مر نہ جاتے اگر اعتبار ہوتا

 

٭ اسلامی ممالک نے غزہ کی بحالی کے مصری منصوبے کی توثیق کر دی، اسلامی تعاون تنظیم (او آئی سی) نے امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے غزہ پر ممکنہ قبضے اور اس کے رہائشیوں کو بے گھر کرنے کے مجوزہ منصوبے کے متبادل عرب لیگ کی جوابی تجویز کی باضابطہ طور پر منظوری دیتے ہوئے عالمی برادری سے اس علاقائی اقدام کی حمایت کرنے کا مطالبہ کیا ہے، اجلاس کے بعد جاری کیے گئے ایک اعلامیہ میں کہا گیا ہے کہ او آئی سی نے ”غزہ کی جلد بحالی اور تعمیر نو کے منصوبے کو اپنایا ہے۔‘‘ مسلم دنیا کی نمائندگی کرنے والی اس تنظیم نے ”عالمی برادری اور بین الاقوامی اور علاقائی مالیاتی اداروں سے فوری طور پر اس منصوبے کے لیے ضروری تعاون فراہم کرنے‘‘ پر بھی  زور دیا ہے ۔۔۔ ڈی ڈبلیو اردو

ایک مردانہ فیصلہ! لیکن دیکھنا یہ ہے کہ کیا انکل سام اور اس کے کاسہ لیسوں کے عیاریوں کے آگے یہ  ممالک اپنے اس فیصلے پر قائم رہیں گے اور اگر قائم رہے تو کیا اس پر عمل پیرا ہوں گے؟؟!! امید پر دنیا قائم ہے!!!

 

٭ مرکزی کابینہ نے 3880 کروڑ روپے کی لاگت سے پیروں اور منہ کی بیماری اور جانوروں کی دیگر بیماریوں کے لئے ویکسینیشن اور جنرک ادویات سے متعلق لائیواسٹاک ہیلتھ اینڈ ڈیزیز کنٹرول پروگرام کو منظوری دے دی ہے ۔۔۔ یو این آئی اردو

جانوروں کے تئیں اتنا پیار پر انسانوں کے ساتھ بھید بھاؤ! شاید امرت کال میں ایسا ہی ہوتا ہے!!

 

٭ہم گجرات الیکشن لڑیں گے، عزم کے ساتھ لڑیں گے، اور جیت کر ابھریں گے۔ یہ ایک چیلنج ہے، اورہم سب نے اسے قبول کیا ہے ۔۔۔ لوک سبھا میں حزب اختلاف کے رہنما راہل گاندھی کے دورہ گجرات پر کانگریس لیڈر پون کھیرا

جملہ تو بہت شاندار ہے پر اس کو عمل میں بدلنے کے لئے بڑی ہمت اور خلوص کی ضرورت ہے؟! کیا کانگریس کے اراکین میں یہ چیزیں موجود ہیں نیتاجی؟!!

 

٭امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کا کہنا ہے کہ انھوں نے ایران کے رہبر اعلیٰ آیت اللہ علی خامنہ ای کو ایک خط لکھ کر مذاکرات کی دعوت دی ہے،صدر ٹرمپ کا مزید کہنا تھا کہ ’میں نے کہا کہ مجھے امید ہے کہ آپ مذاکرات کرنے پر تیار ہو جائیں گے کیونکہ یہ ایران کے لیے بہت بہتر ہو گا ۔۔۔ بی بی سی اردو نیوز

پہل تو اچھی ہے پر دھمکی کے ساتھ!! ہائے ہائے!! دیکھنا کہیں جواب اس شعر کی طرح نہ آجائے

میرا ہی خط اس شوخ نے بھیجا مرے آگے

آخر جو لکھا تھا وہی آیا مرے آگے

 

٭تمل ناڈو میں تین زبانوں کے فارمولے کو لاگو کرنے کے لیے این ای پی-2020 کو قبول کرنے کی مرکز کی اپیل پر بڑھتے ہوئے تنازعہ اور ریاست کی تقریباً تمام سیاسی جماعتوں کی جانب سے اس کی سخت مخالفت کرنے اوراپنی موجودہ 2 زبانی پالیسی پر قائم رہنے کے مطالبہ کے درمیان،بی جے پی ریاستی اکائی نے 3 زبانوں کی پالیسی کی حمایت میں لوگوں کی رائے جاننے کے لئے 90 روزہ دستخطی مہم کا آغاز کیا۔۔۔ یو این آئی اردو

گہرائی کا اندازہ کئے بغیر پانی میں اترنے کی یہ کوشش بھاجپا پر بھاری بھی پڑ سکتی ہے! پر کیا کریں سیانوں نے سچ کہا ہے "وناش کالِ ویپریدھا بدھی”۔

 

٭بجٹ تقریر کا مقصد مالی کھاتوں کو پیش کرنا ہوتا ہے اور اسے اکاؤنٹ اسٹیٹمنٹ سمجھا جاتا ہے۔ تاہم، اس بار، یہ 100 فیصد سیاسی تبصرہ تھا۔ ان سیاسی تبصروں کے درمیان، اگر آپ غور سے سنیں، تو آپ کو ‘مسلم’ اور ‘اقلیت’ کے الفاظ 100 سے زیادہ بار سننے کو ملیں گے ۔۔۔ کرناٹکا ریاستی بجٹ میں مسلمانوں کے لیے ریزرویشن کے بارے میں مرکزی وزیر پرہلاد جوشی

تو اس میں غلط کیا ہے ! کیا مسلم اور اقلیت کے نام لینا غیر قانونی ہے منتری جی!! وائی دس کولاوری کولاوری ڈی!

 

٭شام میں برسرِ اقتدار حکومتی فورسز اور سابق صدر بشارالاسد کے حامیوں کے درمیان جھڑپوں کے نتیجے میں 70 سے زیادہ افراد ہلاک ہو گئے ہیں۔ دو روز کے دوران ہلاکتوں کی تعداد 100 سے تجاوز کر گئی ہے ۔۔۔ وائس آف امریکہ اردو

پتہ نہیں کب انہیں عقل آئے گی اور کب تک یہ دوسروں کی جنگ اپنے سر زمین پر لڑتے رہیں گے! اللہ رحم کرے!

 

٭خواتین کے لیے بیت الخلا فراہم کرکے ہم نے ان کی عزت افزائی کی ہے۔ ہم نے ان کے بینک اکاؤنٹس کھول کر انہیں بااختیار بنایا ہے۔ اجولا یوجنا کے ساتھ، ہم نے انہیں صحت کے فوائد فراہم کیے ہیں۔ پہلے کام کرنے والی خواتین کو صرف 12 ہفتے کی زچگی چھٹی ملتی تھی لیکن ہم نے اسے بڑھا کر 26 ہفتے کر دیا ہے۔ تین طلاق کے تعلق سے مسلم خواتین ان کے تحفظ کے لیے قوانین بنانے کا مطالبہ کر رہی تھیں۔ مسلم ویمن (پروٹیکشن آف رائٹس آن میرج) ایکٹ 2019 کے ساتھ، ہم نے ان کی زندگیوں کو تباہ ہونے سے بچایا ہے۔ جب کشمیر میں آرٹیکل 370 نافذ تھا تو ان کے بہت سے حقوق سے انکار کر دیا گیا تھا۔ اگر انہوں نے ریاست سے باہر شادی کی تو ان کے جائیداد کے حقوق چھین لیے گئے۔ آرٹیکل 370 کے خاتمے کے بعد اب انہیں ملک کی ہر دوسری عورت کی طرح مساوی حقوق حاصل ہیں ۔۔۔ عالمی یوم خواتین پر ایک جلسے سے خطاب کرتے ہوئے وزیراعظم نریندر مودی

صاحب بالکل بجا فرما رہے ہیں! ناری سمان میں ان کے اقدامات مثالی ہیں! منی پور سے لے کر یو پی تک اس کی مثالیں بکھری ہوئی ہیں! کیا سمجھے!!

 

٭ مدراس ہائی کورٹ نے مرکزی حکومت کو ہدایت دی ہے کہ وہ مشہور تمل میگزین ’آنندا وکٹن‘ کی ویب سائٹ کو بحال کرے، جسے وزیر اعظم نریندر مودی کے حالیہ دورہ امریکہ کے دوران ایک متنازعہ کارٹون شائع کرنے کے بعد بلاک کر دیا گیا تھا ۔۔۔ یو این آئی اردو

ایک اچھا فیصلہ! یعنی

دل میں امید کی کرن ہے ابھی

ابھی آئین باقی ہے صاحب!

 

٭پاکستان دہشت گردی سے متاثرہ ممالک میں دوسرے نمبر پر،گلوبل ٹیررازم انڈیکس کے مطابق پاکستان میں گزشتہ پانچ سالوں سے دہشت گردانہ حملوں میں مسلسل اضافہ ہو رہا ہے۔ 2023ء میں 517 حملے رپورٹ ہوئے تھے، جو سال دو ہزار چوبیس میں ایک ہزار نناوے تک پہنچ گئے۔ دہشت گردانہ حملوں میں ہونے والی ہلاکتوں کے پچاس فیصد سے زائد کے لیے کالعدم عسکری تنظیم ٹی ٹی پی ذمہ دار ہے ۔۔۔ ڈی ڈبلیو اردو

شدت پسندی چاہے وہ کسی بھی حوالے سے ہو اس کا انجام ایسا ہی ہوتا ہے! اس میں سمجھنے والوں کے لئے بڑی نشانیاں ہیں!!

 

٭ کانگریس نے کہا ہے کہ وزیر اعظم نریندر مودی کی شبیہ سب سے کمزور وزیر اعظم کی بن گئی ہے اور یہ ہم سب کے لیے تشویشناک بات ہے، اس لیے امریکہ کے سامنے ڈرنے کی بجائے مسٹر مودی کو طاقت کے ساتھ اس کا جواب دینا چاہیے ۔۔۔ یو این آئی اردو

بات تو صحیح ہے پر کیا کریں صاحب کی جان جس طوطے میں ہے وہ تقریبا انکل سام کی قید میں آچکا ہے ایسے میں وہ کس کے بل پر طاقت دکھائیں!!

 

٭اقوام متحدہ کے خواتین کے امور سےمتعلق ادارے کی شائع ہونے والی ایک رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ گزشتہ سال دنیا بھر کے ایک چوتھائی ملکوں میں   خواتین کے حقوق کی صورت حال پر منفی اثرات مرتب ہوئے ہیں۔۔۔ وائس آف امریکہ اردو

بات تو سچ ہے مگر بات ہے رسوائی کی

۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔

You may also like

Leave a Comment