(زبان خلق) امیر خسرو سنگیت اکیڈمی، ٹمل ناڈو لیٹریری اسوسی ایشن چنئی اور ٹمل ناڈو اردو تحقیقی مرکز وانم باڑی کے زیرِ اہتمام بروز چہارشنبہ 2 اکتوبر 2024 شام پانچ بجے بمقام ہارلیس ہاؤس چنئی، میں ایک خوبصورت محفلِ شعر و نغمہ کا انعقاد ہوا۔
محفل کی صدارت استاد منا شوکت علی صاحب نے فرمائی اور ڈاکٹر حیات افتخار صاحب، محمد فضل الرحمٰن فیض صاحب، محمد فاروق صاحب بطور مہمانانِ اعزازی شریکِ محفل رہے۔ جناب سراج زیبائی، ڈاکٹر امام قاسم ساقی رائچوٹی اور شفیع اللہ رہبر رائچوٹی نے بحیثیت مہمانانِ خصوصی شامل ہوکر محفل کی رونق بڑھائی۔
امیر خسرو سنگیت اکیڈمی کی جانب سے ڈاکٹر جیوتی حبیبہ صاحبہ نے استقبالیہ پیش کیا اور امیر خسرو سنگیت اکیڈمی کی کار گزاری پیش کی۔ جناب شاہد مدراسی صاحب کی نظامت میں منعقد اس محفل سے خطاب کرتے ہوئے ڈاکٹر جی امتیاز باشاہ نے ریاست ٹمل ناڈو میں اردو زبان کو در پیش مسائل اور اس کے حل کے لئے جاری کوششوں پر اپنی بات رکھی۔ ڈاکٹر حیات افتخار نے اپنے خطاب میں شاہد مدراسی کی کھل کر سراہنا کی کہ ان کی ان تھک کوششوں اورخلوص سے چنئی میں اردو زبان و ادب کے حوالے سے ایسی خوبصورت محفلوں کا انعقاد مسلسل ممکن ہو رہا ہے۔
مرحوم حیات مدراسی کے فرزندان محمد فضل الرحمٰن فیض صاحب اور محمد فاروق صاحب کو اردو زبان و ادب کے حوالے سے ان کی خدمات کے اعتراف میں تینوں تنظیموں کی جانب سے خصوصی اعزازات عطا کیے گیے۔
ٹمل ناڈو لیٹریری اسوسی ایشن، چنئی کی جناب سے جناب سراج زیبائی، ڈاکٹر امام قاسم ساقی رائچوٹی اور شفیع اللہ رہبر رائچوٹی کو ستارہء اردو اعزاز پیش کیا گیا۔
اس کے علاوہ محفل میں شریک عمر رسیدہ شعراء اور ادب دوست خواتین و حضرات کی شال پوشی کی گئی۔
شہر چنئی کی ایک قدیم تاریخی عمارت کے ہال میں سجی اس خوبصورت اردو محفل میں حیات مدراسی کی غزلوں کو موجود فنکاروں نے کروکے میں بڑی خوبصورتی کے ساتھ پیش کر کے اور شعراء حضرات نے اپنا کلام سنا کر سامعین کو محظوظ کیا اور خوب داد سمیٹی۔ آخر میں استاد منا شوکت علی اور ڈاکٹر جیوتی حبیبہ نے ہارمونیم پر کمال کی غزلیں پیش کرتے ہوئے اس محفل کو یاد گار بنا دیا اور یوں یہ حسین اردو محفل ڈاکٹر جیوتی حبیبہ کے ہدیہء تشکر کے ساتھ رات دس بجے اختتام کو پہنچی۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔