Home » بزمِ ارباب سخن شکاگو اور ہم شاعر و ادیب انٹرنیشنل کا   حمدیہ و نعتیہ برقی مشاعرہ

بزمِ ارباب سخن شکاگو اور ہم شاعر و ادیب انٹرنیشنل کا   حمدیہ و نعتیہ برقی مشاعرہ

by زبان خلق
0 comment

جشن عید میلاد النبی کے موقع پر بزمِ ارباب سخن شکاگو اور  ہم شاعر و ادیب انٹرنیشنل، پاکستان کے زیر اہتمام عالمی  حمدیہ و نعتیہ مشاعرے کا  کامیاب برقی انعقاد بروز سنیچر رات 00-8 بجے عمل میں آیا۔

حمدیہ و نعتیہ مشاعرے کی صدارت مشہور شاعر ور ادیب ڈاکٹر  صابرہ شاہین صاحبہ، پاکستان اور  نظامت غزالہ تبسم، پاکستان نے فرمائی۔

تقریب  کی شروعات تلاوت قرآن پاک محترم نظر فاظمی پاکستان نے کی۔

مشہورشاعرہ اور ادیب ڈاکٹر صابرہ شاہین صاحبہ پاکستان، ڈاکٹر توفیق انصاری احمد، شکاگوامریکہ،  جناب شمشاد شاؔد، ناگپورانڈیا، محترمہ افروز رضوی، کراچی پاکستان ،  محترمہ  شہناز رضوی، کراچی پاکستان ،  ڈاکٹر ندؔیم ابن منشاء، ناگپور انڈیا، صاحبآن نے مہمانان خصوصی ومہمانان اعزازکی حیثیت سے مشاعرے کو وقار بخشا۔

یکے بعد دیگرے شعرائے کرم نے اپنے اپنے کلام پڑھے اور خوب سماں باندھا. آخر میں صدر مشاعرہ نے اپنا کلام پڑھا اور صدارتی خطبے میں اس انعقاد کی بہت تعریفیں کیں-  مکمل پروگرام ساڑھے چار گھنٹے چلا- تقریب کو فیس بک پر براہ راست نشر کیا گیا جس میں کافی تعداد میں ناظرین آن لائن  جڑ کر لطف اندوز ہوئے- کل ملا کر بہت ہی کامیاب انعقاد ہوا. آخر میں ہدیہ تشکر  ڈاکٹر افضال الرحمن اور کامران عثمان صاحبان نے کیا۔

مشاعرے میں پڑھے گئے کلام تحسینی قطعات اور شعرائے کلام کے دو دو اشعار قارئین کے ادبی ذوق کی نذر پیش کے جاتے ہیں؎

ڈاکٹر توفیق انصاری احمد،شکاگو امریکہ

اے حبیب دوسرا، اے صاحب ذی احترام

دو جہاں کے، اے شہنشاہ،اے شہہ عالیمقام

آپ ہی کا، نام نامی ہے،زباں پر، رات دن

آپ پر،  بے حد درود ، اور آپ پر، بیحد سلام

 

شمشاد شاد، ناگپور انڈیا

محو ثناء ہے آنکھ تو محو دعا ہے دل

پھر اذن حاضری کا ملے چاہتا ہے دل

جس دن  سے میں مدینے سے  آیا ہوں لوٹ کر

اس دن سے ہی  مدینے میں اٹکا ہوا ہے دل

 

ڈاکٹر ندیم الرحمن ابن منشا

بساط عالم امکاں کی ابتدا ہیں رسول

صفات پاک و منزہ کی انتہا ہیں رسول

کیا ہے خود کو مدینہ علی کو دروازہ

مقام علم سے دراصل آشنا ہیں رسول

 

ڈاکٹر افضال  لرحمن افسر، شکاگوامریکہ

خاص اور عام پہ ہر آن ہے رحمت تیری

ہو ادھر مجھ پہ بھی اللہ عنایت تیری

زندگی میں نہ ہو وه غیروں کا محتاج کبھی

تیرے افسر پہ  ہمیشہ  ہو عنایت  تیری

 

محترمہ طاہرہ ردا

کسی مشکل میں ہوتی ہوں درودِ پاک پڑھتی ہوں

کوئی درخواست کرتی ہوں ، درودِ پاک پڑھتی ہوں

بہت کوئی خفا ہو تو، خفا ہو کر جدا ہو تو

میں دل آباد کرتی ہوں، درودِ پاک پڑھتی ہوں

 

جاوید قمر لیاقتی

یا حبیب خدا احمد مجتبی المدد یا نبی خاتم الانبیاء

ہے مصیبت میں بس آپ کا آسرا المدد یا نبی خاتم الانبیاء

میرے بے تاب دل کی صدا ہے یہی آپ چارہ گری میری فرمائیے

آپ ہی ہیں مرے درد و غم کی دوا المدد یا نبی خاتم الانبیاء

 

غزالہ تبسم

ہائیکو…

کردار ہوں میں

سب کچھ تو لکھا تو نے

بردار ہوں میں

درون قلب بطون خیال بیٹھا ہے

یہ کائنات کئے وہ فعال بیٹھا ہے

 

رضوانہ رشاد، دہلی

سب سے اونچا مقام آقا کا

خوبصورت ہے نام آقا کا

اک انوکھا سرور اس میں ہے

پی لیا جس نے جام آقا کا

 

نسرین سید، کینیڈا

مدینے کی ڈگر کتنی ہی ہو پر خار بسم الله

سعادت ہے ملے اس رہ میں جو آزار بسم الله

نگاہوں سے کہو نسرین ادب ملحوظ خاطر ہو

ہے ان کے سامنے سرکار کا دربار بسم الله

 

سید نوید جعفری، حیدرآباد انڈیا

ہم منتظر نویدِ سفر کے ہیں بس نوید

سجدے بچھاتے جائیں گے ہر رہگذر سے ہم

 

افروز رضوی، کراچی پاکستان

اے خدا میں تری ممنون کرم ہوں تو نے

شب کے آ نگن میں رکھی دیدہء بیدار کی لاج

ثناء کی بزم کو افروز سامعین بن کر

فلک سے سارے فرشتے اتر کے دیکھتے ہیں

 

اسانغنی مشتاق رفیقی، تمل ناڈو انڈیا

کبھی فراق کے صحرا میں ڈال دیتا ہے

کبھی بُلا کے فلک پر وصال دیتا ہے

وہ کُن کہے تو فنا ہے ، وہ کُن کہے تو بقا

خدا ہی سب کو عروج و زوال دیتا ہے

۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔

You may also like

Leave a Comment