Home » انجمن خواتین اردو تامل ناڈو کا دوسرا جشن سالانہ

انجمن خواتین اردو تامل ناڈو کا دوسرا جشن سالانہ

by زبان خلق

26, اپریل 2025 انجمن خواتین اردو کا سالانہ جلسہ دوپہر3.30 بجے شہر بانو اور ڈاکٹر احمد علی پار پاپیا کمیونٹی ہال ،رائ پیٹھ ،چیننئ میں منعقد ہوا۔
جلسہ کی شروعات تلاوت کلام پاک سے ہوئ جسے عایشہ سمیہ نے خوش الحانی سے ادا کیا۔محترمہ ناظرہ سلطانہ نےایک خوبصورت نعت پاک پیش کی۔ انجینیر ثمین فاضلہ فاطمہ نے نظامت کے فرائض انجام دۓ۔انجمن کی معتمد ڈاکٹر غوثیہ سعیدہ نے مہمانوں کا پرتپاک استقبال کیا اور مہمانان خصوصی واعزازی کا تعارف پیش کیا۔ مہمانوں کی گل پوشی اور اعزاز کے بعد ڈاکٹر نکہت ناز معاون معتمد نے انجمن کی رپورٹ پیش کی۔
اسکے فورا بعد محترمہ فاطمہ مظفر صاحبہ کونسلر چیننئ اور پریسی ڈنٹ ویمنس ونگ , IUML نے اپنی تقریر میں انجمن کی کاروائیوں کو سراہتے ہوۓ کہا کہ اس محفل میں بچیوں اور خواتین کی کثیر تعداد میں حاضری اور وقت مقررہ پر جلسہ کی شروعات اردو زبان سے محبت کی دلیل ہے۔ انہوں نے مزید یہ بات کہی کہ اس طرح کی کاروائیاں اور ایسی محفلیں ہر علاقے میں منعقد ہوں تاکہ ہماری قوم میں بیداری پیدا ہو ۔مہمان خصوصی ڈاکٹر ماریہ پریتی صدر شعبہ انگریزی ،کوئین میریس کالج نے اپنی تقریر کے دوران یہ اہم بات کہی کہ بحیثیت اقلیت ہمیں چاہیے کہ اپنے اندر لیڈرشپ کی خصوصیات پیدا کریں۔ لیڈر کے لۓ چاہیے کہ وہ اونچے مقام پر بیٹھنے کی خواہش رکھنے کی بجاۓ زمینی سطح پر لوگوں کے لۓ کام کرے ۔عوام سے مل جل کر ان کے مسائل دور کرنے کی سعی کرے۔
مہمان خصوصی محترمہ عابدہ بیگم اسسٹنٹ پروفیسر شعبہء تاریخ ، قائد ملت گورنمنٹ کالج نے اردو زبان کی اہمیت پر روشنی ڈالتے ہوۓ بتایا کہ اردو ہماری مادری زبان ہے اپنی زبان میں گفتگو کرنے سے شرمانےکے بجاے چاہیۓ کہ زبان سیکھ کر پورے وقار کے ساتھ ترقی کریں۔مزید کہا کہ انہوں نے اسکول کی تعلیم اردو زبان میں حاصل کی اور اس بات کا انہیں فخر ہے۔
صدارتی تقریر میں بانی وصدر انجمن محترمہ ڈاکٹر پروین فاطمہ سابق پروفیسر و صدر،شعبہ اردو،کوئین میریس کالج نے انجمن کی کاروائیوں کا ذکر کرتے ہوۓ بتایا کہ پچھلے دو سالہ مدت میں” انجمن خواتین اردو” نےدو اردو مدارس اور دو کارپوریشن اسکولوں میں اردو زبان کی تدریسی خدمات انجام دۓ اور أگےبھی انشاءاللہ یہ کوششیں جاری رہیں گی۔ ہم جناب کاتب حنیف صاحب کے مشکور ہیں کہ اس کے ذریعے اردو کی ایک ٹیچر کی تنخواہ کی ادائیگی میں معاونت ملی۔
محترمہ ڈاکٹر پروین فاطمہ، محترمہ امتہ السعیدہ ،محترمہ پروین پاپا ،محترمہ ڈاکٹر رشید النساء, محترمہ ڈاکٹر غوثیہ سعیدہ,محترمہ استاذہ ممتاز بیگم صاحبہ ، ڈاکٹر نکہت ناز، اورخازن ثمینہ رضوان کے علاوہ محترمہ ظاہرہ بانو ، ثمین فاضلہ فاطمہ کے تعاون کےساتھ ساتھ ہماری ٹیم کی اساتذات محترمہ خالدہ , محترمہ جمیل النساء، مختار فاطمہ اور سیدہ زہرہ سلطانہ کی کوششوں اور محنتوں سے ہمارے بچے اردو لکھنا پڑھنا سیکھنے کے ساتھ ساتھ اس قابل ہوگۓ کہ أج کےاس جلسے میں اردو نظمیں ،تقاریر اور ڈرامہ پیش کریں۔پروین فاطمہ کا تحریر کردہ ڈراما "جہانگیر کا انصاف” کا پس منظر موزاینہ نے پیش کیا۔تقسیم انعامات کے
موقعہ پر اردو پڑھانے والی دو اساتذات کو زر نقد اور تمغہ جات سے نوازا گیا۔اردو پروگرام میں حصہ لینے والے طلباء وطالبات کو ٹرافی اور سرٹیفیکیٹ دۓ گۓ۔
اس تقریب میں شہر اور بیرون شہر کی نمائندہ خواتین جن میں محترمہ نواب سعدیہ خلیل، محترمہ ظاہرہ بانو,محترمہ خیر النساء، محترمہ فریدہ بانو، محترمہ نزہت جبین، ،محترمہ محمودہ بیگم،محترمہ محمدی ،محترمہ عطیہ فاطمہ ،ڈاکٹر کاملہ اشرف، محترمہ نازیہ علی , محترمہ نسرین،محترمہ جمیل النساء,صابیہ سلطانہ،عائشہ ایم ،جبینہ بانو،ماہرہ بیگم ،ڈاکٹر فیض النساء مسیحہ بیگم ,شاہین تاج وغیرہ شامل ہیں۔ہال تقریباڈیڑھ سو حاضرین سے بھرا ہوا تھا۔
بچوں کےخوبصورت پروگراموں ،لذیذچاۓ ناشتے اوراستاذہ محترمہ ساجدہ فردوس کے پیش کردہ ہدیہ تشکر کے بعد یہ جلسہ کامیابی کی ساتھ اختتام پذیر ہوا۔الحمد للہ

You may also like

Leave a Comment