Home » تلخ و تُرش

تلخ و تُرش

by زبان خلق
0 comment

اسانغنی مشتاق رفیقی, وانم باڑی

٭الیکشن کمیشن نے جب شام 5 بجے (20 نومبر) کو ووٹنگ کا فیصد دکھایا تو یہ 58 فیصد تھا مگر رات 11:59 بجے یہ تعداد 65.2 فیصد تھی،تو سوال یہ ہے کہ لمبی قطاریں رہی  ہوں گی ،وہ لمبی قطاریں کہاں تھیں، ہم نے الیکشن کمیشن سے ایسے ویڈیوز مانگے ہیں۔ اگلے دن سہ پہر 3 بجے انہوں نے ٹویٹ کیا کہ %66.5 ووٹنگ ہوئی، یعنی اگلے دن تک انہوں نے ووٹنگ کا فیصد 1.3 پوائنٹ  بڑھا دیا، ہم الیکشن کمیشن سے پوچھنا چاہتے ہیں کہ یہ ووٹنگ کہاں ہوئی؟ ۔۔۔ ناگپور: مہاراشٹر کانگریس کے سربراہ نانا پٹولے

سوال تو سو فیصد درست مگر کیا کہیں پٹولے جی!

سیدھے رستے کی یہ ٹیڑھی سی چال ہے

 سب گول مال ہے بھئی سب گول مال ہے

 

٭ کانگریس صدر ملکارجن کھڑگے نے پارٹی لیڈر پرینکا گاندھی وڈرا کے بطور لوک سبھا رکن حلف لینے پر خوشی کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ انہیں پورا بھروسہ ہے کہ محترمہ گاندھی ہندوستانی  عوام کی مضبوط آواز بنیں گی ، مسٹر کھڑگے نے کہاکہ ‘مجھے یقین ہے کہ محترمہ پرینکا گاندھی واڈرا پارلیمنٹ میں ملک کے لوگوں بالخصوص خواتین کی مضبوط آواز بنیں گی۔۔۔ یو این آئی اردو

ملک کے امن پسند  عوام کی ایک بڑی اکثریت بھی یہی سوچتی ہے مگر کیا کریں! جس طرح کوئلے کی دلالی میں ہاتھ کا کالا ہونا یقینی ہے اسی طرح کسی بھی سیاست دان کا مطلب اور عہدے کے لالچ میں رنگ جانا بھی یقینی ہے۔

 

٭غزہ میں اسرائیل کی فوجی کارروائیوں پر خطے میں عوامی غم و غصے کے تناظر میں سعودی ولی عہد شہزادہ محمد بن سلمان نےاسرائیل کو تسلیم کرنے کیلئے  دوبارہ فلسطینی ریاست سے مشروط کردیا ہے اورسعودی عرب نے اسرائیل کے ساتھ تعلقات کو معمول پر لانے کے بدلے میں امریکہ کے ساتھ دفاعی معاہدے کی کوشش کو ترک کردیا۔۔۔ وائس آف امریکہ اردو

وقت اور حالات نے مجبور کردیا ہے ورنہ شہزادہ اور انکل سام کے رشتوں میں مخاصمت کی جھلکے ، کیا یہ ممکن تھا!!!!!

 

٭سپریم کورٹ کے دروازے دونوں فریقوں کے لیے ہمیشہ کھلے ہیں۔ سروے کا حکم بھی عدالت نے دیا ہے نہ کہ حکومت نے۔ یہ عدالت پر منحصر ہے کہ وہ کیا فیصلہ کرے گی ۔۔۔ اجمیر درگاہ کے تنازع پر بی جے پی کے رکن اسمبلی بھاگیرتھ چودھری

اسی کا شہر ، وہی مدعی ، وہی منصف

ہمیں یقیں ہے  ہمارا قصور نکلے گا

 

٭ وقف (ترمیمی) بل 2024 پر مشترکہ پارلیمانی کمیٹی کو رپورٹ پیش کرنے کی مدت میں توسیع کی تجویز کو لوک سبھا میں صوتی ووٹ سے منظور کر لیا گیا، جس کے تحت کمیٹی اب آئندہ بجٹ اجلاس تک اپنی رپورٹ پیش کر سکے گی کمیٹی کے چیئرمین جگدمبیکا پال نے ایوان میں تجویز پیش کی کہ کمیٹی کو رپورٹ پیش کرنے کی مدت میں بجٹ سیشن 2025 کے آخری دن تک توسیع دی جائے جسے اراکین نے صوتی ووٹ سے منظور کر لیا۔۔۔ یواین آئی اردو

یعنی اب ایک اور سال اس پر سیاست چلتی رہے گی اور اس درمیان ہونے والے ہر الیکشن میں اسے مدعا بناکر بھنایا جائےگا، کوئی مانے یا نہ مانے بی جے پی مسئلے اٹھا کر پھر اس کو اپنے حق میں سیاسی مدعا بنانے میں اتنی ماہر ہوچکی ہے اس کے ٹکر کا بھارت کے سیاسی میدان میں فی الوقت کوئی اور  نہیں ہے۔

 

٭ چین کی پاکستان اور افغانستان کے مابین کشیدگی کم کرانےکی کوشش، بیجنگ پاکستان اور افغانستان کے درمیان کشیدگی کو اپنے وسیع تر کنکٹیویٹی اور تجارتی فروغ کے علاقائی عزائم کی راہ میں رکاوٹ سمجھتا ہے اور پاکستان افغانستان دشمنی میں اضافے کے نتیجے میں پریشان ہے۔۔۔ ڈی ڈبلیو اردو

یعنی ایک نام نہاد سلطنت خداد داد اور امارت اسلامیہ کے مابین دوستی اور صلح ایک ملحد ریاست کرائے گی!  شرم سے چلو بھر پانی میں ڈوب مرنے کا مقام ہے! ہیہات! ہیہات!!

 

٭ یہ ایک مینڈیٹ ہے جو جھارکھنڈ کے لوگوں نے دیا ہے اور ہم نے اسے خوشی سے قبول کیا ہے۔ ابھی بھی بہت سارے چیلنجز ہیں، جھارکھنڈ کا ایک بھائی اور بیٹا ہونے کے ناطے، میں سمجھتی ہوں کہ ہیمنت (سورین) ایک فروغ پزیر جھارکھنڈ کی تمام خواہشات کو پورا کریں گے۔۔۔ ہیمنت سورین کے جھارکھنڈ کے 14ویں وزیرِ اعلیٰ کے طور پر حلف لینے کے بعد، ان کی اہلیہ اور جے ایم ایم لیڈر کلپنا سورین

اگر آپ نے کہہ دیا ہے تو ضرور پورا کریں گے میڈم!! کوئی بھی شریف مرد ساری دنیا کی بات ٹال سکتا ہے پر اپنی بیوی کی بات نہیں ٹال سکتا! کیا سمجھے!!

 

٭ لوک سبھا انتخابات کے بعد کانگریس بہت زیادہ پراعتماد ہوگئی تھی۔ کانگریسی نیتا محکموں کی تقسیم کے لیے کوٹ اور ٹائی کے ساتھ تیار تھے۔ اگر وہ ادھو ٹھاکرے کو وزیرِ اعلیٰ کے طور پر پیش کرتے تو انتخابی نتائج مختلف ہوتے، ووٹوں کی تعداد زیادہ ہوتی۔۔۔ مہاراشٹرا انتخابات پر شیو سینا (یو بی ٹی) کے رہنما امباداس دانوے

شاید ایسا ہی ہوتا پر اب لکیر پیٹنےکا کیا فائدہ!! پتہ نہیں کانگریس کب اپنی اس حد سے بڑھی ہوئی خود اعتمادی کی نرگسیت سے نکلے گی!!

 

٭ اسرائیلی شہریوں نے یروشلم میں بدھ کو غزہ میں جنگ بندی کے لیے مظاہرہ کیا۔ مظاہرین نے نیتن یاہو کی حکومت سے مطالبہ کیا کہ لبنان کی عسکری تنظیم حزب اللہ کے ساتھ جنگ بندی کے بعد غزہ میں بھی جنگ بندی کی جائے اور یرغمالوں کو واپس لایا جائے ۔غزہ میں لڑائی کا آغاز 7 اکتوبر 2023 کو اسرائیل پر حماس کے حملے کے بعد ہوا تھا۔ حملے میں اسرائیلی حکام کے مطابق 1200 افراد ہلاک ہوئے تھے جب کہ 250 کو یرغمال بنایا گیا تھا۔ غزہ کی وزارتِ صحت کا کہنا ہے کہ اسرائیل کے حملوں میں ہلاک ہونے والوں کی تعداد 44 ہزار سے تجاوز کر گئی ہے۔۔۔۔ وائس آف امریکہ اردو

سب سیاست اور دکھاوا ہے اسرائیل کے خلاف بڑھتی ہوئی نفرت اور عالمی رائے عامہ کو متاثر کرنے کے لئے، ورنہ سب ایک ہی تھیلی کے چٹے بٹے ہیں۔

 

٭حکومت کو پارلیمنٹ کی کارروائی سے کوئی دلچسپی نہیں کیونکہ اسے ملک کے عوام سے کوئی دلچسپی نہیں ہے۔ کارل مارکس (جرمن فلسفی) نے ایک بار کہا تھا کہ مذہب عوام کی افیون ہے، جہاں کچھ کام نہیں کرتا، مذہب کام کرتا ہے،وہ (حکومت) صرف یہی کر رہی ہے۔ اس حکومت کو کسی چیز کی فکر نہیں ہے، لوگ بھوک سے مر رہے ہیں، خواتین کی عصمت دری ہو رہی ہے، نوجوان بے روزگار ہو رہے ہیں، کسانوں کو کھاد نہیں مل رہا ہے،وہ وہی کرنا چاہتے ہیں جو انگریزوں نے کیا تھا یعنی تقسیم کرو اور حکومت کرو۔۔۔ ٹی ایم سی ایم پی کیرتی آزاد

بات تو سچ ہے مگر بات ہے رسوائی کی

 

٭ ہم سپریم کورٹ کے حکم کا احترام کرتے ہیں اور اس کے مطابق کام کرتے ہیں، ہم کسی کو قانون ہاتھ میں نہیں لینے دیں گے، امن و امان برقرار رکھیں گے اور غیر جانبدارانہ تحقیقات کرائیں گے۔۔۔  سپریم کورٹ کے یوپی حکومت سے سنبھل میں امن اور ہم آہنگی برقرار رکھنے کی ہدایت  پر، یوپی کے نائب وزیر اعلیٰ برجیش پاٹھک

لگ بھگ تین دہائیوں پیشتر ایسا ہی ایک آشواسن عدالت عالیہ کو اسی ریاست کے اور اسی پارٹی کے ایک مکھیہ منتری نے بھی دیا تھا مگر اس آشواسن کا حشر کیا ہوا وہ ہندوستان کی تاریخ کا ایک سیاہ باب ہے۔ دیکھتے ہیں اس آشواسن کا کیا حال ہوتا ہے!!

 

٭ ڈنمارک کا ایک بلین درخت لگانے اور دس فیصد زرعی زمین کو جنگلات میں بدلنے کا تاریخی منصوبہ، ڈنمارک میں پارلیمانی ارکان نے ملک میں ایک بلین درخت لگانے کے کوپن ہیگن حکومت کے ایک تاریخی منصوبے کو منظوری دے دی ہے۔ منصوبے کے تحت اس شمالی یورپی ملک میں دس فیصد زرعی زمین کو اگلے دو عشروں میں جنگلات میں تبدیل کر دی جائے گی۔۔۔ ڈی ڈبلیو اردو

صنعتی ترقی کے نام پر یورپی ممالک نے اب تک فطرت کے ساتھ جو کھلواڑ کیا ہے اس پاپ کو دھونے کے لئے یہ کفارہ بہت کم ہے اسے اور بھی آگے بہت کچھ کرنا ہوگا ورنہ خود اس کی آنے والی نسلیں اس کا خمیازہ بھگتیں گی۔

 

٭گزشتہ 10 سالوں میں دہلی کا لا اینڈ آرڈر بد سے بدتر ہوا ہے، خاص طور پر 2019 کے بعد سے جب امیت شاہ وزیرِ داخلہ بنے،وہ دہلی کو سنبھالنے سے قاصر ہیں ،قتل کے واقعات اکثر ہو رہے ہیں لوگوں کو بھتہ خوری کے کالز آ رہے ہیں اور کھلی گینگ وار ہورہی ہے اور فائرنگ کے تبادلے ہو رہے ہیں، ہم نے جو فلموں میں دیکھا تھا وہ آج دہلی میں ہو رہا ہے،دہلی میں اغوا کی وارداتیں ہو رہی ہیں۔ خواتین کا اغوا ، عصمت دری اور قتل کیا جارہا ہے، لارنس بشنوئی گینگ نے تباہی مچا دی ہے۔ لارنس بشنوئی خود سابرمتی جیل میں بند ہے جو بی جے پی کی حکومت والی ریاست گجرات میں واقع ہے۔ وہ جیل سے دہلی میں بھتہ خوری کا ریکٹ کیسے چلا رہا ہے؟۔۔۔ دہلی اسمبلی میں عآپ ایم ایل اے اور پارٹی کے قومی کنوینر اروند کیجریوال

سب الزامات شاہ جی پر لگا کر خود کو شریف ثابت کرنے کی مفلر انکل کی یہ کوشش دہلی انتخابات کے پیش نظر ہے ورنہ ایک دنیا جانتی ہے وہ خود کتنے دودھ کے دھلے ہوئے ہیں

فسانے یوں تو محبت کے سچ ہیں پر کچھ کچھ

بڑھا بھی دیتے ہیں ہم زیب داستاں کے لیے

 

٭کانگریس کے سینئر لیڈر بھوپندر سنگھ ہڈا نے الزام لگایا کہ بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) نے ہریانہ کو منشیات کا مرکز بنا دیا ہے اور گزشتہ پانچ سالوں میں 15 لاکھ لوگ منشیات سے علاج کے لیے اسپتالوں میں داخل ہوئے ہیں یہاں جاری ایک بیان میں مسٹر ہڈا نے کہا کہ جب سے ریاست میں بی جے پی کی حکومت آئی ہے، منشیات فروشوں کی بھرمار ہوگئی ہے اور انہوں نے بغیر کسی خوف کے ریاست بھر میں اپنا نیٹ ورک پھیلادیا ہے آج منشیات کی لت ریاست کے ہر گاؤں، گلی اور محلے تک پہنچ چکی ہے۔۔۔ یو این آئی اردو

ظاہری منشیات اور اس کی تباہ کاریاں تواپنی جگہ پر بی جے پی نے مذہبی شدت پسندی اور مذہب کے نام پر نفرت کے جس نشہ کو ملک کے کونے کونے میں پھیلایا ہے اس کی تباہ کاریاں کتنی خطرناک ہوں گی اس کا اندازہ لگانا بھی مشکل ہے۔

 

٭ صدر آصف علی زرداری نے فلسطینیوں کے ساتھ یکجہتی کے عالمی دن کے موقع پر فلسطینی عوام کے حق خودداریت کے لیے پاکستان کے غیر متزلزل عزم کا اظہار کیا ہے اور کہا ہے کہ عالمی برادری فلسطینی عوام کی نسل کشی روکنے کے لیے فوری اور فیصلہ کن اقدامات کرے۔۔۔ بی بی سی اردو

انگلی کٹا کر شہیدوں میں شامل ہونے کی کوشش! ورنہ ایک دنیا جاتنی ہے جو ملک خود اپنے خانگی معاملات میں اپنی صفوں کو سیدھا نہ رکھ سکا وہ بین الاقوامی معاملات میں کیا کردار ادا کرسکے گاَ۔

۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔

You may also like

Leave a Comment