Home » تلخ و تُرش

تلخ و تُرش

by زبان خلق
0 comment

اسانغنی مشتاق رفیقی۔ وانم باڑی

٭ اڈانی گروپ کے چیرپرسن گوتم اڈانی کی قیادت میں اڈانی فاؤنڈیشن کے ایک وفد نے ینگ انڈیا سکلز یونیورسٹی کے قیام کے لیے 100 کروڑ روپے کے عطیہ کا چیک حوالے کرنے کے لیے وزیر اعلیٰ ریونت ریڈی سے ملاقات کی۔ نوجوانوں کو ہنر مندی کی ترقی اور بااختیار بنانے کے لیے تلنگانہ ریاستی حکومت کے اقدامات کے لیے مسلسل حمایت کا وعدہ کیا۔۔۔ تلنگانہ کے وزیر اعلیٰ کا ایک  ٹویٹ

اس سے یہ بات صاف ہو جاتی ہے کہ سرمایہ داروں کو بس سرمایہ سے اور سیاست دانوں کو صرف کرسی سے مطلب ہے،ان کی آپسی دوستی دشمنی بھی انہیں کے تناظر میں رنگ بدلتی رہتی ہے! باقی سب ہوائی باتیں ہوا کرتی ہیں!!

 

٭وہ جتنا زیادہ چلیں گے، اتنا ہی زیادہ لوگوں کا وزن کم ہوگا، تاہم حکومت بی جے پی اور نتیش کمار کی ہی بنے گی چاہے وہ کتنے بھی ہوں (تیجسوی یادو)، راہول گاندھی نے بھی بہت سفر کیا لیکن دیکھیں ہریانہ میں کیا ہوا، جھارکھنڈ میں بی جے پی کی حکومت مکمل اکثریت کے ساتھ آئے گی جیسے ہریانہ میں آئی اور ہم مہاراشٹر میں بھی جیتیں گے۔۔۔ آر جے ڈی لیڈر تیجسوی یادو کی یاترا پر بی جے پی کے رکن پارلیمنٹ روی کشن

یعنی کوئی لاکھ کوشش کرلیں جیت صاحب کی پارٹی کی ہی ہوگی کیونکہ جب الیکشن کمیشن سے لے کر پورا انتظامیہ ان کے قبضے میں ہے تو ڈر کاہے کا، سمجھا کریں!!

 

٭ بنگلہ دیش کی ایک عدالت نے "انسانیت کے خلاف جرائم” کے الزام میں سابق وزیر اعظم شیخ حسینہ کے وارنٹ گرفتاری جاری کر دیے ہیں۔ 77 سالہ بنگلہ دیش کی سابق وزیر اعظم شیخ حسینہ گزشتہ اگست کے اوائل میں حکومت مخالف مظاہروں میں سینکڑوں افراد کی ہلاکت کے بعد اپنا عہدہ چھوڑ کر بھارت فرار ہو گئی تھیں۔۔۔ ڈی ڈبلیو اردو

لگتا ہے محترمہ کے لئے حشر برپا ہوچکا ہے اور آستینوں سے اٹھنے والی لہو کی پکار سنی جانے لگی ہے، مطلق العنانی کا یہی انجام ہوتا ہے، سمجھنے والوں کے لئے اس میں بہت بڑی نشانی ہے!

 

٭ کانگریس نے کہا ہے کہ مہاراشٹر کی حکومت نے ضابطوں میں تبدیلی کرکے ٹیکس دہندگان کی جیبیں کاٹ لی ہیں اور ان کے 10,000 کروڑ روپے نکال کر ان کمپنیوں کو دے دیے ہیں جنہوں نے انتخابی بانڈز کے ذریعے بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی ) کو چندہ دیا ہے۔۔۔ یو این آئی اردو

جنہوں نے چندا دیا ہے اگر ان کا دھندا بڑھانے میں تھوڑی مدد کردی تو کیا برائی ہے! پتہ نہیں کانگریس کیوں ذرا ذرا سی بات لے اڑتی ہے اور طعنے کسنے لگتی ہے! آج کل کی سیاست میں یہ سب معمول کی باتیں ہیں سمجھا کریں!!

 

٭ ہریانہ کے محکمہ زراعت کا کہنا ہے کہ جو کسان فصل کی کٹائی کے بعد کھڑے رہ جا نے والے ڈنٹھل،جڑیں جلاتے ہیں ان کے خلاف ایف آئی آر درج کی جانی چاہئے اور ان کے فارم کے ریکارڈ میں ریڈ انٹری کی جانی چاہئے تاکہ وہ اگلے دو سیزن کے دوران ای-خرید پورٹل کے ذریعہ منڈیوں میں اپنی فصلیں فروخت نہ کرسکیں۔۔۔ اے این آئی

فصل کی کٹائی کے بعد کھڑے رہ جا نے والے ڈنٹھل،جڑیں جلانے پر ایسی کاروائی توپھر جو گھر بار ، بازار، بستیاں اور زندہ انسانوں کو جلاتے ہیں ان کے خلاف کوئی کاروائی کیوں نہیں ہوتی؟!! سب سیاست ہے! بس!!

 

٭ امریکہ چین کی ترقی کو نہیں روک سکے گا، یہ سورج کو طلوع نہ ہونے کے لئے کہنے کے مترادف ہے۔۔۔ روسی صدر ولادی میر پیوٹن

اس کا مطلب ہے انکل سام کے خلاف ڈریگن اور سائبیریا کے ریچھ میں گہری سانٹھ گانٹھ ہوگئی ہے اور دنیا والوں کو مستقبل میں کئی نئے تماشے دیکھنے کو ملیں گے۔

 

٭ جموں وکشمیر  کےوزیر اعلیٰ عمر عبداللہ کی سربراہی میں جموں وکشمیر کی کابینہ نے اپنی پہلی قرار داد میں ریاستی درجے کی بحالی پر زور دیا ہے۔۔۔ یو این آئی اردو

اور آج کی تاریخ میں جموں و کشمیر کا یہی سب سے بڑا مسئلہ بھی ہے، باقی سب ماضی کی داستانیں ہیں! کوئی مانے یا نہ مانے، منظر نامے کی یہ تبدیلی سچ میں بی جے پی کی بڑی جیت ہے۔

 

٭ ہریانہ کے انتخابی نتائج 2024: "جیت اور ہارنا (زندگی کا) حصہ ہے، لیکن لوگوں نے ہمیں بہت پیار اور احترام دیا ہے۔ ہم اپوزیشن کے طور پر اپنا کردار مضبوطی سے ادا کریں گے۔۔۔ کانگریس ایم ایل اے وینیش پھوگاٹ

جوان اور امید افزا سوچ! بہت خوب!! بقول شاعر

شکست و فتح میاں اتفاق ہے لیکن

مقابلہ تو دلِ ناتواں نے خوب کیا

 

٭ جرمن چانسلر اولاف شولس کی کابینہ نے ایسے 30 اقدامات کو منظوری دی ہے، جو جرمنی کی لیبر مارکیٹ میں خلا کو پُر کرنے کے لیے ہنر مند کارکنوں کو راغب کرنے کی کوشش میں بھارت سے امیگریشن کو فروغ دینے کے لیے مرتب کیے گئے ہیں۔۔۔ ڈی ڈبلیو اردو

ڈھونڈنے والوں کے لئے ایک نئی دنیا۔ مایوس بے روزگاروں کے لئے امید کی کرن! بقول علامہ

جُرأت ہو نمو کی تو فضا تنگ نہیں ہے

اے مردِ خدا، مُلکِ خدا تنگ نہیں ہے

 

٭آج وجئے واڑہ میں کانگریس پارٹی آندھرا پردیش کے وزیر اعلی این چندرا بابو نائیڈو سے مطالبہ کر رہی ہے کہ وہ اپنے سپر سکس وعدوں کو پورا کیوں نہیں کر رہے ہیں جو انہوں نے انتخابات کے وقت جان بوجھ کر کیے تھے۔ سب سے آسان وعدوں میں سے ایک خواتین کے لیے مفت بس ہے۔ این چندرا بابو نائیڈو نے ادنیٰ سے ادنیٰ وعدوں کو بھی پورا کرنے کی کوشش نہیں کی۔ ہمارا سوال یہ ہے کہ کیوں؟ این چندرابابو نائیڈو کو اقتدار میں آئے چار مہینے ہوچکے ہیں۔ لیکن ان چار مہینوں میں بھی انہوں نے اس مسئلے پر کوئی توجہ نہیں دی،آج ہم ایک بس میں سوار ہوئے جس میں مجھے اور ہماری پارٹی کی خواتین کو ہماری سواری کا ٹکٹ دیا گیا۔ کانگریس پارٹی نے فیصلہ کیا ہے کہ این چندرابابو نائیڈو کو ایک پوسٹ کارڈ لکھ کر اس مسئلہ کو حل کیا جائے اور ان سے اپیل کی جائے کہ اس اسکیم کو جلد از جلد لاگو کیا جائے۔۔۔ آندھرا پردیش کانگریس کے صدر وائی ایس شرمیلا

لگتا ہے آندھرا پردیش کانگریس کے صدر وائی ایس شرمیلا  سیاست میں ابھی کچے ہیں جوانہوں نے وزیر اعلی این چندرا بابو نائیڈو کے انتخابی وعدوں کو سچ سمجھ لیا! ورنہ جہاں تک انتخابی وعدوں کا سوال ہے

صرف بھاشن ہیں میرے سب وعدے

جیت کر سب میں بھول جاتا ہوں

 

٭ انڈیا الائنس تمام نو سیٹوں پر مقابلہ کر رہا ہے، اور مجھے یقین ہے کہ انڈیا اتحاد تمام نو سیٹوں پر جیت جائے گا ۔۔۔ اتر پردیش کے ضمنی انتخابات پر ردعمل کا اظہار کرتے ہوئے کانگریس کے ترجمان سریندر راجپوت

ہریانہ الیکشن کے سمے بھی ایسی ہی شیخی بگھاری گئی تھی لیکن نتیجہ ٹائیں ٹائیں فش نکلا! اس لئے ذرا سنبھل کے نیتا جی! پہلے زمین پر اپنا قدم جماؤ اور پھر دعویٰ پیش کرو!!

 

٭پاکستان کے سابق وزیرِ اعظم نواز شریف نے کہا ہے کہ بھارتی وزیرِ خارجہ کا دورۂ پاکستان ‘اچھا آغاز’ ہے جو دونوں ملکوں کے تعلقات میں بہتری کا سبب بن سکتا ہے۔ ماہرین نواز شریف کے اس بیان کو دونوں ملکوں کے تعلقات کے حوالے سے اہم قرار دے رہے ہیں۔۔۔ وائس آف امریکہ اردو

تعلق کرچیوں کی شکل میں بکھرا تو ہے پھر بھی

شکستہ آئینوں کو جوڑ دینا چاہتے ہیں ہم

 

٭ صرف ضمانت ہوئی ہے لیکن مقدمہ ابھی تک جاری ہے۔ یہ کیس بدعنوانی کا ہے اور یہ ابھی تک حل نہیں ہوا۔ یہ صرف ایک ضمانت ہے، معاملہ عدالت میں جاری رہے گا اور اسے سزا ملے گی۔۔۔ منی لانڈرنگ کیس میں عآپ لیڈر ستیندر جین کی ضمانت پر بی جے پی لیڈر آر پی سنگھ

یعنی ابھی معاملہ ختم نہیں ہوا ہے، بس ہریانہ الیکشن جتانے کا محنتانہ دیا گیا ہے، اگر معاملہ مکمل ختم کرنا ہے تو ایسے کئی الیکشن جتوا کر دینے پڑیں گے! سمجھے!!

 

٭ تمل ناڈو کے وزیر اعلیٰ ایم کے اسٹالن نے وزیر اعظم نریندر مودی سے غیر ہندی والی ریاستوں میں ہندی زبان پر مبنی تقریبات منعقد کرنے سے گریز کرنے متعلقہ ریاستوں میں تسلیم شدہ تمام کلاسیکی زبانوں کی خوشحالی کا جشن منانے والی خصوصی تقریبات منعقد کرنے کی مسٹر مودی کو ایک غیر سرکاری خط میں درخواست کی، مسٹر اسٹالن نے چنئی دوردرشن کی گولڈن جوبلی تقریبات کے بارے میں عدم اطمینان کا اظہار کیا، جسے آج ہندی مہینے کی تقریبات کے اختتام کے ساتھ جوڑا گیاہے۔۔۔ یو این آئی اردو

مذہب کی سیاست کرنے والی اور زبان کی سیاست کرنے والی  بلوان پارٹیوں کا یہ دنگل پتہ نہیں ٹمل ناڈو کو کس موڑ لے جائے گا، کہیں ایسا تو نہیں کہ ریاست کے امن کو نظر لگنے لگی ہے۔

 

٭امریکی عہدے داروں نے بتایا ہے کہ امریکہ نے اسرائیل سے کہا ہے کہ وہ ایک ماہ میں غزہ میں انسانی ہمدردی کی بنیاد پر امداد پہنچانے کے لیے اقدامات کرے ورنہ امریکی فوجی امداد پر خطرے میں پڑ سکتی ہے۔ ایک سال میں حماس اسرائیل جنگ کے دوران یہ سخت ترین وارننگ ہے ۔۔۔ وائس آف امریکہ اردو

سب منافقت ہے! ہوگا وہی جو اسرائیل چاہےگا! انکل سام کی انسانی ہمدردی کا راگ بس ایک دکھاوا ہے کچھ نہیں!!

نفاق و بغض و تعصب کا وہ اندھیرا ہے

بصد تلاش کوئی روشنی نہیں ملتی

……………………………

You may also like

Leave a Comment