Home » تلخ و تُرش

تلخ و تُرش

by زبان خلق
0 comment

اسانغنی مشتاق رفیقی، وانم باڑی

٭ بی ایس پی کسی بھی ریاست میں علاقائی جماعتوں کے ساتھ اتحاد نہیں کرے گی۔ این ڈی اے، انڈیا بلاک سے دور رہے گی ۔۔۔ بی ایس پی نیتا مایاوتی

کیونکہ  اس کا مشن جیتنا نہیں جتانا ہے اور وہ کسے جتانا چاہتی ہے یہ ہر کوئی جانتا ہے ، سمجھے!!

 

٭ کانگریس ہریانہ اسمبلی انتخابات میں کراری شکست کے صدمے سے نکل نہیں پارہی ہے، اس لیے انتخابی نتائج کے اعلان کے ایک دن بعد اس کے سرکردہ رہنماؤں نے  شکست کی وجوہات جاننے کے لئے گہرائی سے غوروخوض کے لئے اجلاس منعقد کیا گیا۔۔۔ یو این آئی اردو

اب پچھتائے کیا ہوت جب چڑیاں چک گئیں کھیت

 

٭اقوامِ متحدہ کےمطابق غزہ میں اسرائیلی بمباری کےبعد تباہ ہونے والی عمارتوں کا چارکروڑ 20 لاکھ ٹن ملبہ پھیلا ہوا ہے۔غزہ میں پھیلے ہوٸے ملبے کو ٹھکانے لگانے کے لیے ایک ارب ڈالر سے زائد سرمایہ درکار ہے۔۔۔ وائس آف امریکہ اردو

اتنے بڑے ملبے کے نیچے کتنے خواب کچل دئے گئے، کتنی خواہشیں ریزہ ریزہ ہوگئیں ان کے وزن کا اندازہ کون لگائے گا! افسوس صد افسوس!! یاد رہے اللہ کے یہاں دیر ہے اندھیر نہیں!! جب اس کی پکڑ آئےگی تو ملبے کا اندازہ لگانے کے لئے بھی کوئی نہیں بچے گا!!

 

٭ بہت سے سوشلسٹ لوگ حکومت میں ہیں اور حکومت کو جاری رکھنے میں مدد کر رہے ہیں۔ بہار کے سی ایم نتیش کمار ان ہی کی (جے پرکاش نارائن) تحریک سے ابھرے ہیں، یہ نتیش کمار کے لیے حکومت سے حمایت واپس لینے کا موقع ہے جو سوشلسٹ جئے پرکاش نارائن کو ان کی یوم پیدائش پر خراج عقیدت پیش کرنے کی اجازت نہیں دے رہی ہے ۔۔۔ سماج وادی پارٹی سربراہ اکھلیش یادو

نتیش بابو کے لئے وہ کہاں سے ابھرے اس سے زیادہ آجکل کہاں سے ان کی کرسی مضبوط ہورہی ہے والا نکتہ زیادہ اہمیت کا حامل ہے، ایسے میں انہیں صاحب کو دی گئی حمایت واپس لینے کی صلاح دینا حماقت کے سوا کچھ نہیں سمجھا کریں نیتا جی!!

 

٭ نومبر ایک کرناٹک کے لیے اہم ہے۔ یہ (کرناٹک راجیوتسووا) ایک ریاستی دن ہے جسے ہم مناتے ہیں۔ بنگلور کے ترقیاتی وزیر کی حیثیت سے، میں تمام کمپنیوں اور تعلیمی مراکز کو حکم دے رہا ہوں کہ وہ کرناٹک کا پرچم لہرائیں۔ پچاس فیصد لوگ ریاست سے باہر کے ہیں ہمارے لیے یہ ضروری ہے کہ کنڑ زبان کا احترام کیا جائے اور ایک نومبر کو عمارتوں پر جھنڈا لہرایا جائے ۔۔۔ کرناٹک کے ڈپٹی سی ایم ڈی کے شیوکمار

لوہے کو لوہے سے کاٹنے کی ایک کامیاب سیاست! بہت خوب!!

 

٭ سوئی کی نوک سے بھی چھوٹا مکھی کا دماغ جہاں سے ملنے والے رازوں نے سائنسدانوں کو حیرت میں مبتلا کیا، سائنسدانوں نے تحقیق کے دوران مکھی کے سوئی کی نوک سے بھی چھوٹے دماغ میں موجود ایک لاکھ 30 ہزار خلیوں کی شکل، مقام اور حتیٰ کہ مکھی کے دماغ میں موجود پانچ کروڑ سے زیادہ ’کنکشنز‘ یعنی رابطوں کی غیر معمولی نشان دہی کی ہے۔یاد رہے کہ انسانی دماغ مکھی کے دماغ سے بہت زیادہ بڑا ہوتا ہے اور اب تک اس کی وائرنگ کے بارے میں تمام معلومات حاصل کرنے کی ٹیکنالوجی سائنسدانوں کے پاس موجود نہیں ہے۔۔۔ بی بی سی اردو

یٰاَ یُّھَا النَّاسُ ضُرِبَ مَثَلُ فَاسْتَمِعُوْ ا لَہ ط اِ نَّ الَّذِ یْنَ تَدْعُوْ نَ مِنْ دُوْ نِ اللّٰہِ لَنْ یَّخْلُقُوْ ا ذُ بَا بًا وَّلَوِ اجْتَمَعُوْ ا لَہ ط وَ اِنْ یَّسْلُبْھُمُ الذُّ بَا بُ شَیْئًا لَّا یَسْتَنْقِذُ وْہُ مِنْہُ ط ضَعُفَ الطَّا لِبُ وَ الْمَطْلُوْ بُ ہ مَا قَدَ رُ و ا ا للّٰہَ حَقَّ قَدْ رِ ہ ط اِ نَّ اللّٰہَ لَقَوِ یُّ عَزِیْزُ

لوگو! ایک مثال بیان کی جا رہی ہے، ذرا کان لگا کر سن لو! اللہ کے سوا جن جن کو تم پکارتے رہے ہو وہ ایک مکھی بھی پیدا نہیں کر سکتے گو سارے کے سارے ہی جمع ہو جائیں، بلکہ اگر مکھی ان سے کوئی چیز لے بھاگے تو یہ تو اسے بھی اس سے چھین نہیں سکتے، بڑا بزدل ہے طلب کرنے والا اور بڑا بزدل ہے وہ جس سے طلب کیا جا رہا ہے انہوں نے اللہ کے مرتبے کے مطابق اس کی قدر جانی ہی نہیں۔ اللہ تعالیٰ بڑا ہی زور و قوت والا اور غالب و زبردست ہے. الحج: 73-74

 

٭  کیا یہ ووٹ جہاد نہیں ہے؟ بہت سی اسکیموں کا اعلان کیا جا رہا ہے لیکن عوام سب کچھ جانتے ہیں کہ ایسا کیوں کیا جا رہا ہے۔ اگر ہم نے ایسا کیا ہوتا تو ہمیں بتایا جاتا کہ یہ ووٹ جہاد ہے ۔۔۔  مہاراشٹر حکومت کی ‘لاڑکی بہن’ اسکیم اور مدرسہ کے اساتذہ کی تنخواہوں میں اضافے پر شیو سینا (یو بی ٹی) کے رکن پارلیمنٹ سنجے راوت

یعنی دوسرے لفظوں میں، وہ کریں تو راس لیلا اور ہم کریں تو کیریکٹر ڈھیلا!!

 

٭ جموں وکشمیر نیشنل کانفرنس کے صدر ڈاکٹر فاروق عبداللہ نے کہا ہے کہ اسمبلی الیکشن کا انعقاد اور اس میں کامیابی ہماری جدوجہد کی پہلی سیڑھی تھی اور مستقبل میں ہمیں مزید چیلنجو ں کا سامنا ہے انہوں نے کہاکہ اس وقت ہمارے سامنے جو چیلنج ہے وہ جموں وکشمیر کا ریاستی درجہ بحال کروانا ہے تاکہ آنے والی عوامی حکومت بغیر کسی رکاوٹ کے عوام کو ہر سطح پر راحت پہنچا سکے۔ نیشنل کانفرنس کے صدر نے کہا دھونس و دباﺅ ، تنگ طلبی اور ہراسانی سے نجات دلانے کیلئے ریاست کا درجہ انتہائی اہمیت کا حامل ہے، انشاءاللہ عنقریب ہی عوامی مشکلات اور مصائب کا خاتمہ ہوگا اور عوامی نمائندہ سرکار ہر صورت میں عوام کیلئے کام کریگی۔۔۔ یو این آئی اردو

یہ سارے لوگ تو شامل تھے لوٹنے میں مجھے

سنا ہے اب مری امداد کرنا چاہتے ہیں

 

٭امریکی ریاست فلوریڈا سے ٹکرانے والے طوفان ملٹن نے کئی علاقوں میں تباہی مچائی ہے۔ فلوریڈا میں 30 لاکھ سے زیادہ گھروں اور بزنسز کو بجلی کی سپلائی منقطع ہو گئی ہے۔ طوفان کے باعث کم از کم چار افراد ہلاک ہو گئے ہیں۔۔۔ وائس آف امریکہ اردو

اس قدرتی آفت کو خدائی قہر قرار دینے سے پہلے سوچئے!  کہ اگر اس نوعیت کا طوفان ترقی پذیر ملکوں میں آتا تو اتنی ہولناک تباہی مچتی کہ اس کا اندازہ لگا نا بھی مشکل ہوتا، ایسا کیوں ہے؟ ضرور سوچئے!!

 

٭ دہلی کے دیہاتوں میں ترقی کو مزید تیز کرنے کے لیے عام آدمی پارٹی (عآپ) حکومت نے 93 کروڑ روپے کے 100 پروجیکٹوں کو منظوری دی ہے، دہلی کے وزیر برائے ترقیات گوپال رائے کی صدارت میں منعقد دیہی ترقیاتی بورڈ کی میٹنگ میں بورڈ نے 100 اسکیموں کو منظوری دی۔۔۔ یو این آئی اردو

الیکشن کے قریب پروجیکٹوں کی منظوری کا ڈرامہ کئی دہائیوں سے دیکھتے دیکھتے عوام تنگ آگئی ہے، عآپ سے کہیں کہ اب کی بار کچھ نیا ہوجائے تو اچھا رہے گا!

 

٭میرا ماننا ہے کہ انتخابات میں اندرونی تخریب کاری ہوتی ہے، جن کو ٹکٹ نہیں ملتا وہ مخالفت بھی کرتے ہیں۔ ایسا صرف کانگریس میں ہی نہیں، ہر سیاسی پارٹی میں ہوتا ہے۔ تاہم ہریانہ میں جو کچھ ہوا وہ صرف اندرونی تخریب کاری اور آزاد امیدواروں کی وجہ سے نہیں ہے، میں مسلسل کہہ رہا ہوں کہ جب تک بیلٹ پیپرز کا استعمال نہیں کیا جاتا، ملک میں آزادانہ اور منصفانہ انتخابات کی ضمانت نہیں دی جا سکتی ۔۔۔ ہریانہ کے انتخابی نتائج پر ادھیر رنجن چودھری کے بیان پر ردعمل دیتے ہوئے کانگریس لیڈر راشد علوی

اسے کہتے ہیں کھسیانی بلی کھمبا نوچے، جیتی ہوئی بازی ہارنے کے بعد شکست خوردہ سے ایسے ہی تجزیے سننے کو ملتے ہیں اس میں کون سی انوکھی بات ہے!!

 

٭روسی صدر پوٹن کا ایک نئے ’ورلڈ آرڈر‘ کی ضرورت پر زور،ولادیمیر پوٹن نے وسطی ایشیائی ملک ترکمانستان میں ایک کانفرنس سے خطاب میں ایک نئے ’ورلڈ آرڈر‘  کی ضرورت پر زور دیا ۔ ان کے بقول دنیا میں دولت کی منصفانہ تقسیم اور تمام اقوام کی رائے کے احترام کی ضرورت ہے۔۔۔ ڈی ڈبلیو اردو

سب مطلب کے بندے ہیں، اپنے مفادات کے لئے کسی بھی حد تک جانے والوں سے بھلائی کی امید بے وقوفی ہے، سمجھا کریں!

ہیں کواکب کچھ نظر آتے ہیں کچھ

دیتے ہیں دھوکا یہ بازی گر کھلا

 

٭ بہار کے لیے ہمیشہ تشویش رہتی ہے۔ اس سال کے بجٹ میں، جیسا کہ آپ نے دیکھا، لگ بھگ 70000 کروڑ، ہمارے وزیر اعظم کا ماننا ہے کہ بہار اور یوپی کی ترقی کے بغیر ملک ترقی نہیں کرے گا ۔۔۔  بی جے پی کے رکن پارلیمنٹ روی شنکر پرساد

بہار کے لئے تشویش میں اضافہ صاحب کی مجبوری ہے!ورنہ سیاست میں اتنی عنایتیں نا ممکن ہیں !! عوام کو سب پتہ ہے!!نیتا جی!!!

 

٭ تھانے، مہاراشٹر ممبرا علاقے میں ترقیاتی کاموں کو لے کر این سی پی- اجیت پوار اور این سی پی- شرد پوار دھڑوں کے کارکنوں کے درمیان تصادم کے بعد ممبرا علاقے میں پولیس فورس تعینات ۔۔۔ اے این آئی

سنتے تھے پھوٹ ڈالو اور حکومت کرو انگریزوں کی پالیسی تھی لیکن اب یہ پالیسی وطن عزیز کی ہر سیاسی پارٹی کی پالیسی ہے۔ مہارشٹرا کی سیاست اس کی ایک تازہ مثال ہے۔

 

٭ازبکستان نے طالبان حکومت کے ساتھ سفارتی تعلقات قائم کر لیے، ازبکستان نے افغانستان کے طالبان حکام کی طرف سے نامزد سفیر کو قبول کر لیا ہے، جسے ایک بڑی سفارتی کامیابی قرار دیا جا رہا ہے، چین اور متحدہ عرب امارات کے بعد ازبکستان طالبان کے سفیر کو قبول کرنے والا تیسرا ملک ہے، واضح رہے کہ جس روز تاشقند میں افغان سفیر کے کاغذات سفارت کی منظوری کے لیے تقریب منعقد کی گئی، اسی روز افغانستان کی کان کنی اور پٹرولیم سے متعلق وزارت نے شمالی افغانستان میں قدرتی گیس کی تلاش کے لیے ازبک کمپنی کے ساتھ ایک بلین ڈالر کے ایک دس سالہ معاہدے پر دستخط کیے ہیں۔

یاد رہے یہ تعلقات،دوستی اور معاہدے نظریات کی بنیاد پر نہیں صرف اور صرف دولت کمانے کو مد نظر رکھ کر کئے گئے ہیں، کسی خوش فہمی میں مبتلا ہونے کی قطعی ضرورت نہیں!!

۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔

You may also like

Leave a Comment