اسانغنی مشتاق رفیقی, وانم باڑی
٭ سپریم کورٹ نے دہلی ایکسائز پالیسی گھوٹالے سے متعلق مرکزی تفتیشی بیورو (سی بی آئی) کے معاملے میں تہاڑ جیل میں بند دہلی کے وزیر اعلیٰ اروند کیجریوال کو بڑی راحت دیتے ہوئے مشروط ضمانت دے دی جسٹس سوریہ کانت اور جسٹس اجول بھوئیاں کی بنچ نے مسٹر کیجریوال کو ان کی عرضی پر یہ راحت دی۔۔۔ یو این آئی ارد
مشروط ضمانت یعنی پر کتر کر پنجرے سے آزادی!!ہائے مفلر انکل، اب لمبی اُڑان کیسے بھریں گے؟!
٭ ہندوستانی مارکسی کمیونسٹ پارٹی (سی پی آئی ایم) کے جنرل سکریٹری سیتارام یچوری کا طویل علالت کے بعد 12 ستمبر بروز جمعرات نئی دہلی کے آل انڈیا انسٹی ٹیوٹ آف میڈیکل سائنسز (ایمس) میں انتقال ہوگیا ان کی عمر 72 برس تھی مسٹر یچوری کو پھیپھڑوں میں انفیکشن کی شکایت پر 19 اگست کو ایمس میں داخل کرایا گیا تھا۔۔۔ یو این آئی اردو
موت سے کس کو رستگاری ہے
آج وہ کل ہماری باری ہے
٭ شمالی کوریا نے پہلی بار یورینیم افزودگی کی تنصیب کی تصاویر جاری کی ہیں۔ تصاویر میں دیکھا جا سکتا ہے کہ شمالی کوریا کے رہنما کم جونگ ان یورینیم افزودگی پلانٹ کا دورہ کر رہے ہیں۔ اس سے قبل پیانگ یانگ نے کبھی یورینیم افزودگی کی تنصیب کو عام نہیں کیا تھا۔ شمالی کوریا کی سرکاری نیوز ایجنسی نے تنصیب کے مقام اور ملک کے رہنما نے کب اس کا دورہ کیا اس کی کوئی تفصیلات جاری نہیں کی ہیں۔ شمالی کوریا نے 2006 میں پہلا جوہری تجربہ کیا تھا جس کے بعد سے اس کا جوہری پروگرام اقوامِ متحدہ کی پابندیوں کی زد میں ہے۔۔۔ وائس آف امریکہ اردو
ذرا سوچئے اگر یہی بات کسی مسلم ملک میں پیش آجاتی تو انکل سام کتنا ہنگامہ کھڑا کردیتے اور ممکن ہے اب تک اتحادیوں کے ساتھ مل کر جنگ کا بگل بھی بجا دیتے!
٭ کانگریس کے صدر ملکا ارجن کھڑگے نے کہا ہے کہ وزیر اعظم نریندر مودی کی قیادت والی حکومت کی تیسری میعاد کے گزشتہ 95 دنوں میں جو بھی غلط کام ہوئے ہیں اس کا خمیازہ ملک بھگت رہا ہے مسٹر کھڑگے نے ٹوئٹ کر کے وزیرِ اعظم کو مخاطب کرتے ہوئے کہا "نریندر مودی جی، آپ نے انتخابات سے پہلے ہی 100 دن کے ایجنڈے کا زور زور سے بگل بجایا تھا، اب 95 دن گزر چکے ہیں اور آپ کی مخلوط حکومت ڈگمگا رہی ہے۔۔۔ یو این آئی اردو
کھڑگے جی! حکومت ڈگمگا نہیں رہی ہے بلکہ اپنے ایجنڈوں کو ہر حال میں نافذ کرنے میں لگی ہے۔ یہ دن میں خواب دیکھنا چھوڑ کر حکومت کو گھیرنے کے لئے کوئی معقول حکمت عملی اپنائیے، ورنہ سانپ تو گزر جائے گا بس آپ لکیر ہی پیٹتے رہ جائیں گے۔
٭عدالت نے نوٹس لیا ہے، اور میں اس مداخلت کا خیرمقدم کرتی ہوں۔ تاہم، عدالت کو ایسے معاملات کو بھی حل کرنا چاہیے جہاں افراد کو بغیر کسی مقدمے کے جیل بھیج دیا جاتا ہے ۔۔۔ دہلی کے وزیرِ اعلیٰ اروند کیجریوال کی ضمانت کے فیصلے پر ردعمل ظاہر کرتے ہوئے کانگریس کی ترجمان سپریہ شرینتے
کفر ٹوٹا خدا خدا کر کے، دیر سے سہی کانگریس نے اس مسئلے پر بولنے کی ہمت تو جٹائی!
٭ نائن الیون کے دہشت گردانہ حملوں کے بعد جب اسامہ بن لادن کی تلاش میں افغانستان میں جنگ شروع ہوئی تھی تو اس وقت وہاں طالبان اقتدار میں تھے، دو دہائیوں کے دوران بہت کچھ بدلا لیکن تئیس برس گزر جانے کے بعد طالبان ایک مرتبہ پھر افغانستان پر قابض ہیں۔۔۔ ڈی ڈبلیو اردو
اسے کہتے ہیں "جسے اللہ رَکّھے اسے کَون چَکّھے”۔
٭ راجستھان کے سابق وزیر اعلیٰ اور رکن اسمبلی اشوک گہلوت نے وقف ترمیمی بل 2024کو واپس لئے جانے کے مسلمانوں کے مطالبہ کی حمایت کرتے ہوئے کہا کہ ان کی اور ان کی پارٹی کے احساسات وقف ترمیمی بل کے سلسلے میں مسلمانوں کے ساتھ ہیں انہوں نے یہ یقین دہانی ریاستی کانگریس کمیٹی کے سکریٹری ڈاکٹر محمد شعیب اور آل انڈیا مسلم پرسنل لاء بورڈ کی رکن ڈاکٹر ثمرہ سلطانہ کو دلائی جب وہ سابق وزیر اعلیٰ سے اس ضمن میں ملنے گئے تھے۔۔۔ یو این آئی اردو
میں اس کے وعدے کا اب بھی یقین کرتا ہوں
ہزار بار جسے آزما لیا میں نے
٭ جموں و کشمیر اور ہریانہ میں کانگریس اور اس کے اتحادی مل کر حکومت بنانے جا رہے ہیں، بی جے پی ہریانہ میں گزشتہ 10 سالوں سے حکومت کر رہی ہے، انہوں نے آخری وقت میں وزیرِ اعلیٰ کو تبدیل کیا جس سے ظاہر ہوتا ہے کہ انہوں نے ہار قبول کر لی ہے۔ جموں و کشمیر میں اتحاد ہے اور وہاں بہت سی سیاسی سازشیں کی گئی ہیں، مجھے امید ہے کہ تین مرحلوں کے انتخابات اور ووٹوں کی گنتی کے بعد جموں و کشمیر میں کانگریسی اتحاد کی حکومت بنے گی۔۔۔ ہریانہ اور جموں و کشمیر میں آنے والے اسمبلی انتخابات پر، کانگریس لیڈر سچن پائلٹ
بات بات پر اتحادکی گردان بتا رہی ہے کہ کانگریس نے وقت کی آواز سن لی ہے اور یہ ایک اچھی علامت ہے، امید ہے نتائج بھی اندازے کے مطابق ہی آئیں گے۔
٭ آسٹریلیا: نفرت پر مبنی جرائم کے خلاف نیا قانون، آسٹریلیا کی حکومت نے نفرت پر مبنی جرائم سے متعلق نیا قانون پیش کیا۔ اس کے تحت کسی شخص کی ذات، جنس، نسل، مذہب یا جنسی رجحان کو نشانہ بنانے پر جرمانہ سمیت جیل کی سزائیں تجویز کی گئی ہیں۔۔۔ ڈی ڈبلیو اردو
ایسا کوئی قانون کاش ہمارے یہاں بھی بن جائے، ابھی تو بظاہر مشکل لگ رہا ہے لیکن وقت بدلتے دیر نہیں لگے گی، امید پر دنیا قائم ہے!!
٭سماجی انصاف، مساوات اور ترقی پسند جدیدیت کا بابا صاحب امبیڈکر کا نظریہ دنیا کے لیے ایک تحریک ہے۔۔۔ وزیر خارجہ ایس جے شنکر
بے شک! دنیا کےلئے بابا صاحب امبیڈکر کا نظریہ ایک تحریک ہےلیکن منتری جی! کیا آپ کی حکومت بھی اپنے تئیں ایسا سمجھتی ہے؟!!
٭ جب پی ڈی پی اور اس کے سربراہ کی بیٹی (التجا مفتی) نے یہ بیان دیا کہ ‘وہ اس الیکشن کے بعد کنگ میکر ہوں گے’، تو ثابت ہوا کہ وہ یہ انتخابات جیتنے کے لیے نہیں لڑ رہے ہیں، بلکہ وہ بی جے پی کو دوبارہ اقتدار میں لانے کے لیے لڑ رہے ہیں۔ انہوں نے اسی طرح 2014 میں بی جے پی کو حکومت میں شامل کیا تھا اور آج تک ہم اس کے نتائج بھگت رہے ہیں۔ ان کے ارادے پھر سے وہی ہیں۔۔۔ جموں کشمیر نیشنل کانگریس کے نائب صدر عمر عبداللہ
جونئیر عبداللہ بہت دور کی کوڑی لائے ہیں، ان کے اس تانے بانے کو جوڑنے پر انہیں ریاست کا دور اندیش سیاست دان کا خطاب دیا جانا چاہئے! کیا سمجھے!!
٭ دبئی کے حکمران شیخ راشد المکتوم کی بیٹی شہزادی شیخہ مہرہ نے دو ماہ قبل اپنے شوہر کو انسٹاگرام پوسٹ کے ذریعے طلاق دی تھی اور اب انھوں نے ’ڈائیورس‘ (طلاق) نامی پرفیوم لائن متعارف کروایا ہے۔ شیخ مکتوم متحدہ عرب امارات کے وزیرِ اعظم ہیں اور دنیا میں گھڑ سواری اور گھوڑوں کی دوڑ میں ایک بڑا نام رکھتے ہیں۔ شیخ مکتوم کے بارے میں کہا جاتا ہے کہ ان کی مختلف بیویوں میں سے 23 بچے ہیں جن میں شہزادی مہرہ بھی شامل ہیں۔۔۔ بی بی سی اردو
کیا یہ شعائر اسلامیہ کا مذاق اڑانے جیسی بات نہیں ہے؟! ہائے افسوس! اس گھر کو آگ لگ گئی گھر کے چراغ سے!!
٭ سپریم کورٹ نے مبینہ ایکسائز پالیسی گھپلے سے متعلق مرکزی تفتیشی بیورو (سی بی آئی) معاملے میں دہلی کے وزیر اعلی کیجریوال کو ضمانت دیتے ہوئے ‘ضمانت کے اصول اور جیل سے استثنیٰ’ کے اصول کو دہرایا اور کہا کہ ایک دن کے لیے بھی آزادی سے محروم کرنا بہت زیادتی ہے۔۔۔ یو این آئی اردو
عدالت عالیہ نے جو بھی کہا ہے یقیناً سچ ہی ہے،اگر آپ کو اس پر اعتبار نہیں آرہا ہے تو یہ آپ کی سمجھ کا قصور ہے! کیا سمجھے!!
٭ بنگال حکومت نے (جونئیر ڈاکٹروں کی ہڑتال کی وجہ سے) خدماتِ صحت میں خلل کے بدولت مرنے والے مریضوں کے لواحقین کے لیے 2 لاکھ روپے کی امداد کا اعلان کیا ہے۔۔۔ اے این آئی
لوگوں کی جانوں پر سیاست!! افسوس صد افسوس!! کاش عوام کو حقیقت کا اندازہ ہوجائے کہ یہ سیاست دان کس طرح اپنی انا، کرسی اور ایک دوسرے کو نیچا دکھانے کی خاطر ان کے جان ومال سے کھلواڑ کررہے ہیں!
٭ بائیڈن انتظامیہ اپنے اتحادی مصر میں انسانی حقوق پر جاری خدشات کے باوجود اس کی مکمل طور پر مختص فوجی امداد کی منظوری دیتے ہوئے فوجی امداد سے منسلک انسانی حقوق کی شرائط کو منسوخ کررہی ہے۔ بائیڈن انتظامیہ نے اپنے دور اقتدار میں ایسا اقدام پہلی بار اٹھایا ہے۔۔۔ وائس آف امریکہ اردو
اسے کہتے ہیں دوستی نباہنا، جب معاملہ اپنے مفاد کا ہوتو کہاں کے اصول اور کہاں کی انسانیت، انکل سام کے آئین میں ایسا پہلی بار نہیں ہوا ہے، یہ ان کا معمول ہے! سمجھا کریں!!
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔