Home » تلخ و تُرش

تلخ و تُرش

by زبان خلق
0 comment

اسانغنی مشتاق رفیقی۔ وانم باڑی

٭وزیر اعظم نریندر مودی نے  کہا ہے کہ ہندوستانی ریلوے غریبوں اور متوسط طبقے سمیت سبھی کے لیے خوشگوار سفر کی ضمانت دینے کے لیے پرعزم ہے اور اپنی محنت کے ذریعے وہ دہائیوں پرانی بدحالی سے چھٹکارا پانے میں کامیاب ہو رہی ہے۔۔۔ یو این آئی اردو

ہم کو معلوم ہے جنت کی حقیقت لیکن

دل کے خوش رکھنے کو غالبؔ یہ خیال اچھا ہے

 

٭ ہریانہ میں بی جے پی وزیر اعلیٰ نایاب سنگھ سینی کی قیادت میں تیسری بار حکومت بنانے جا رہی ہے۔۔۔ ہریانہ بی جے پی کے صدر موہن لال بدولی

کوئی بات نہیں نیتا جی سپنے دیکھنے کا حق تو ہر کسی کو حاصل ہے، اور یاد رہے ہر اچھے سپنے کی تعبیر الٹی ہی ہوتی ہے۔

 

٭امریکی قومی سلامتی کے مشیر جیک سلیوان نے کہا ہے کہ صدر بائیڈن اس بات کو یقینی بنانا چاہتے ہیں کہ امریکہ اور چین کا مقابلہ کسی تنازع یا تصادم میں تبدیل نہ ہو اور جہاں ہمارے مفادات ہم آہنگ ہیں وہاں مل کر کام کیا جائے۔۔۔ وائس آف امریکہ اردو

کیونکہ انکل سام جانتے ہیں کہ چینی ڈراگن مسلم ریاستوں کی طرح ترنوالہ نہیں لوہے کا وہ چنا ہے جو جبڑا توڑ کر پورا حلیہ بگاڑ سکتا ہے ۔

 

٭ نیشنل کانفرنس کے نائب صدر عمر عبداللہ نے کہا ہے کہ جموں وکشمیر کیساتھ جو ظلم اور ناانصافی گذشتہ برسوں کے دوران کی گئی اگر اُس کو درست کرنا ہے تو اس کا فائدہ کسی ایک فرد کو نہیں ہوگا بلکہ جموں و کشمیر کے ہر ایک باشندے کو ہوگا، یہی وجہ ہے کہ ہم نے سخت ترین فیصلہ لیکر کانگریس کیساتھ مل کر الیکشن لڑنے کا انتخاب کیا، انہوں نے کہا کہ کانگریس کے ساتھ اتحاد کرنے کا فیصلہ ہمارے لئے آسان نہیں تھا، ہمیں اُن نشستوں کو بھی قربان کرنا پڑا جہاں صرف ہم ہی مقابلہ دے سکتے تھے، لیکن ہم نے بھاجپا کیخلاف مشترکہ لڑائی لڑنے کیلئے یہ نشستیں کانگریس کی جھولی میں ڈال دیں ۔۔۔ یو این آئی اردو

اسے کہتے ہیں رسی جل گئی پر بل نہیں گیا، پارلیمانی الیکشن میں بری طرح ہارنے کے باوجود بھی ایسے زعم کی باتیں جیسے جیت ان کی مٹھی میں ہے اور انہوں نے اس کی قربانی دے کر کانگریس پر گویا احسان کیا ہے۔

 

٭اردو کی اہمیت اور ترویج و اشاعت پر زور دیتے ہوئے حکومت دہلی کے وزیر برائے فن وثقافت والسنہ سوربھ بھاردواج نے کہا کہ اردو کی ترویج و ترقی کے لیے دہلی حکومت ہرممکن کوشش کررہی ہے۔۔۔ یو این آئی اردو

تجھ سے ملے جو درد سبھی یاد ہیں مجھے

پھر تیرا اعتبار کروں اور وہ بھی میں

 

٭ سائنس دانوں نے خبردار کیا ہے کہ ماحولیاتی تبدیلیوں کے باعث بھارت میں آسمانی بجلی گرنے کے مہلک واقعات میں خطرناک حد تک اضافہ ہوتا جا رہا ہے۔ بھارت میں آسمانی بجلی کے باعث ہر سال تقریباً 1,900 افراد ہلاک ہو جاتے ہیں ۔۔۔ ڈی ڈبلیو اردو

ہمارے یہاں اس سے بھی بڑے کئی مسائل ہیں،جیسے اقلیتوں کو ان کی اوقات یاد دلاتے رہنا! حزب اختلاف والوں کو جیل کی ہوا کھلانا! وغیرہ وغیرہ، ایسے میں آسمانی بجلی بھی کوئی مسئلہ ہے کیا؟! گرتی ہےتو گرا کرے!!

 

٭وزیر اعظم نریندر مودی نے خواتین کے خلاف جرائم کے معاملات میں جلد انصاف کی ضرورت پر زور دیتے ہوئے کہا ہے کہ خواتین کے خلاف مظالم معاشرے کے لیے سنگین تشویش کا باعث ہیں۔۔۔یو این آئی اردو

صرف تشویش؟! کبھی تو سیاست سے اوپر اٹھ کر راج دھرم نبھائیے صاحب!!

 

٭ جموں و کشمیر اسمبلی انتخابات کی ٹکٹوں کو لے کر جموں میں بی جے پی کارکنان نے احتجاج کیا۔۔۔ آئی اے این ایس

یعنی عین چوراہے پہ ڈھول پھٹ گیا ، لگتا ہے بھگتوں کے سر سے بھگتی کا بھوت اترنے لگا ہے!! جو کہانی جموں کشمیر میں شروع ہوئی ہے دیکھنا کہیں عنقریب کینا کماری تک نہ پھیل جائے۔

 

٭شیخ حسینہ کو ایک اور دھچکا، پورے خاندان کو حاصل خصوصی سکیورٹی ختم، بنگلہ دیش کی حکومت کا کہنا ہے کہ کسی واحد خاندان کو ریاست کی طرف سے خصوصی سکیورٹی فراہم کرنا تفریق ہے۔ معزول وزیر اعظم کے سفارتی پاسپورٹ ختم کرنے کے بعد حکومت نے شیخ حسینہ اور ان کے رشتے داروں کی سکیورٹی بھی واپس لے لی ہے۔ شیخ حسینہ کو اس وقت بنگلہ دیش میں 75 سے زائد مقدمات کا سامنا ہے، جن میں سے تقریباً نصف قتل کے الزامات ہیں۔۔۔ ڈی ڈبلیو اردو

بڑے بڑوں کی طرح داریاں نہیں چلتیں

عروج تیری خبر جب زوال لیتا ہے

 

٭ لالو یادو نے جب وہ ریلوے کے وزیر تھے تو غریبوں کے لیے کام کیا۔ ہر بجٹ میں لالو یادو کرایہ کم کرتے تھے۔ ریلوے کو 90،000 کروڑ کے منافع میں لایا گیا، لالو یادو نے نئی ٹرینیں چلائیں غریب رتھ جیسی تاکہ غریب ترین آدمی بھی اے سی میں سفر کر سکے لیکن اب وزیر اعظم نے ریلوے کو اس حال میں پہنچا دیا ہے کہ ٹرینیں وقت پر چلیں یا نہ چلیں، حادثے وقت پر ہوتے ہیں۔۔۔ آر جے ڈی لیڈر تیجسوی یادو

بات تو سچ ہے مگر بات ہے رسوائی کی

 

٭ لوک سبھا انتخابات کے اختتام کے بعد بی جے پی کی الٹی گنتی شروع ہوگئی ہے۔ وہ الیکشن کمیشن آف انڈیا کا استعمال کرتے ہوئے پولنگ کی تاریخوں کو تبدیل کر سکتے ہیں، لیکن وہ یقینی طور پر ہریانہ، مہاراشٹر، جھارکھنڈ اور دہلی میں اسمبلی انتخابات ہار جائیں گے۔۔۔  ہریانہ اسمبلی انتخابات الیکشن کمیشن  کے ذریعے 5 اکتوبرکو موخر کرنے پر اے اے پی لیڈر منیش سسودیا

جیل سے لوٹنے کے بعد منیش جی کی بے باکی میں بے پناہ اضافہ ہوا ہے بقول غالب (تھوڑی ترمیم کے ساتھ)

جیسے ہی چھوٹے جیل سے  بے باک ہو گئے

دھوئے گئے ہم اتنے کہ بس پاک ہو گئے

 

٭ پاکستانی پارلیمان چوہوں سے پریشان،چوہے اتنے موٹے تازے ہیں کہ شاید بلیاں بھی ان سے ڈر جائیں، پارلیمنٹ میں چوہوں کی موجودگی کا معاملہ اس وقت سامنے آیا جب وزارت برائے ہاؤسنگ اینڈ ورکس کی قائمہ کمیٹی نے ایک پبلک کمیٹی کا سنہ 2008 کا ریکارڈ طلب کیا۔ لیکن جب یہ ریکارڈ ڈھونڈنے کے لیے حکام ریکارڈز روم میں پہنچے تو معلوم ہوا کہ ریکارڈ کا زیادہ تر حصہ تو چوہے کتر چکے ہیں۔۔۔ بی بی سی اردو

اُن انسان نما چوہوں سے جو وہاں کے پارلیمانی نظام کو اندر سے کھوکھلا کر رہے ہیں یہ اصلی والے چوہے ہزار درجہ بہتر ہیں، کیونکہ اِن سے کسی نہ کسی مرحلے میں تو نجات ممکن ہے لیکن اُن سے چھٹکارا !!!!!ناممکن بالکل ناممکن ۔

 

٭ ہم (اسمبلی) انتخابات کے لیے پوری طرح تیار ہیں۔ یہاں کا ماحول مکمل طور پر مہایوتی اور بی جے پی کے حق میں ہے۔۔۔ آنے والے مہاراشٹر اسمبلی انتخابات پر بی جے پی لیڈر بھارتی لاویکر

پرانے لوگوں کا قول سچ میں بے شک  صحیح ہوتا ہے ، یعنی "ساون کے اندھے کو سب ہرا ہرا سوجھتا ہے۔”

 

٭ کانگریس کے سینئر لیڈر اور  پارلیمنٹ میں حزب اختلاف کے لیڈر راہل گاندھی نے کہا ہے کہ ان کی پارٹی ملک کے دلتوں اور کمزور طبقات کے ساتھ مضبوطی سے کھڑی ہے۔۔۔ یو این آئی اردو

مرے ہم صفیر بلبل مرا تیرا ساتھ ہی کیا

میں ضمیر دشت و دریا تو اسیر آشیانہ

 

٭ہیومن رائٹس واچ نے وزیراعظم مودی کی 16 مارچ کو الیکشن کوڈ آف کنڈکٹ لاگو ہونے کے بعد کی 172 تقریروں کے تجزیے کے بعد 110 کو نفرت پر مبنی تقاریر قرار دیا ہے۔ ادارے کے مطابق مودی نے سیاسی مخالفین کو نیچا دکھانے کےلیے جو باتیں کیں وہ اسلاموفوبیا کے زمرے میں آتی ہیں۔۔۔ وائس آف امریکہ اردو

سن تو سہی جہاں میں ہے تیرا فسانہ کیا

کہتی ہے تجھ کو خلق خدا غائبانہ کیا

۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔

You may also like

Leave a Comment