Home » تلخ و ترش

تلخ و ترش

by زبان خلق
0 comment

 

اسانغنی مشتاق رفیقی، وانم باڑی

٭ خود کی ترقی کے دوران، ایک آدمی ‘سپرمین’، پھر ‘دیوتا’ اور ‘بھگوان’ بننا چاہتا ہے اور ‘وشواروپ’ کی خواہش کرسکتا ہے، لیکن کسی کو یقین نہیں ہے کہ آگے کیا ہے۔۔۔ آر ایس ایس کے سربراہ موہن بھاگوت

اسے کہتے ہیں زور کا جھٹکا  دھیرے سے، صاحب کے نان بائیولوجیکل دعوے پر لاجواب طنز،بھاگوت جی!  ممکن ہے ‘کسی کو یقین نہ ہو لیکن ایک دنیا جانتی ہے کہ آگے جھولا اور مارگ درشک منڈل ہے۔

 

٭ اس سے بڑی کانوڑ یاترا (یوپی جیسی) بہار میں ہوتی ہے۔ یہاں ایسا کوئی حکم نافذ نہیں ہے۔ یہ ممانعتیں ‘سب کا ساتھ، سب کا وکاس، سب کا وشواس’ کی خلاف ورزی ہے جس کے بارے میں وزیر اعظم بولتے رہتے ہیں، یہ حکم بہار، راجستھان، جھارکھنڈ میں نافذ نہیں ہے اس پر ایک بار اور غور خوص کیاجائے تو اچھا ہو گا ۔۔۔ اتر پردیش میں کانوڑ یاترا کے راستے پر کھانے پینے کی دکانوں پر ‘نام کی تختیاں’  لگانے والے ریاستی احکام پر، جے ڈی (یو) لیڈر کے سی تیاگی

بیچاری جے ڈی یو! جہاں مطالبہ کرنا چاہئے وہاں اپیل کرتی ہے اور جہاں اپیل کرنا چاہئے وہاں پیروں پر گر جاتی ہے!کرسی کا نشہ ایسا ہی ہوتا ہے شاید!!

 

٭دنیا بھر میں تکنیکی خرابیوں کی وجہ سے جمعہ 19 جولائی کو پروازیں منسوخ ہوئیں، بینکوں، ہسپتالوں اور میڈیا آؤٹ لیٹس کی خدمات متاثر ہوئیں اور متعدد کاروباری اداروں کو انفارمیشن ٹیکنالوجی (آئی ٹی) کے مسائل کا سامنا کرنا پڑا اس خلل نے ہندوستان، ہانگ کانگ، برطانیہ، آسٹریلیا اور امریکہ سمیت کئی ممالک کے بڑے بین الاقوامی ہوائی اڈوں پر فلائٹ آپریشن کو مفلوج کر دیا۔۔۔ یو این آئی اردو

انسان لاکھ بلندیوں اور آسمانوں میں اڑ لے ، پر اس کے کل پرزوں کی ایک چھوٹی سی خرابی اسے زمین پر لے آتی ہے اور یہی وہ لمحہ ہے جب خدا کی خدائی پر یقین اور پختہ ہو جاتا ہے۔

 

٭ سپریم کورٹ نے مغربی بنگال راج بھون کے عملے کی ایک خاتون رکن کی طرف سے دائر درخواست کی جانچ کرنے سے اتفاق کرلیا  ہے، جس میں اس  نے گورنر سی وی آنند بوس پرجنسی ہراسانی کا الزام لگایا ہےاورآئین کے آرٹیکل 361 کے تحت گورنر کو دی گئی استثنیٰ کو چیلنج کیا ہے۔ سپریم کورٹ نے اس معاملے میں اٹارنی جنرل سے مدد طلب کی ہے اور خاتون کی جانب سے دائر درخواست پر نوٹس جاری کیا ہے۔۔۔ اے این آئی

لگتا ہے اب گورنر کے اچھے دن آنے ہی والے ہیں!

 

٭ دہلی میں بچے مسلسل ناکام ہو رہے ہیں۔ اس بار نویں جماعت کے ایک لاکھ سے زائد بچے فیل ہوئے اور ان میں سے سترہ ہزار سے زائد بچے دوسری بار فیل ہوئے۔ اور آپ تعلیمی انقلاب کی بات کرتے ہیں۔ دہلی میں اروند کیجریوال کی حکومت بدعنوانی کا ایک نمونہ ہے ۔۔۔  دہلی بی جے پی کے صدر وریندر سچدیوا

ان حالات میں  مرکزی حکومت کا فرض ہے  کہ وہ ریاستی حکومت کو فوراً برخاست کرے! لیکن وہ ایسا نہیں کرے گی، ممکن ہے یہ بات غلط ہو یا وہ ان مسئلوں کو حل کرنا نہیں چاہتی ہو بس ان پرسیاست کرنا چاہتی  ہو۔

 

٭بنگلہ دیش میں کوٹہ سسٹم کے خلاف جاری طلبہ کے مظاہروں میں ہلاکتوں کی تعداد بڑھ کر کم از کم  50 ہو گئی ہے ۔ مظاہرین نے سرکاری عمارتوں کو نذر آتش کر دیا اور حکام نے ملک میں انٹرنیٹ پر بندش نافذ کر دی۔

کبھی سیلاب، کبھی طوفان، کبھی مظاہرے، لگتا ہے بنگلہ دیش کی قسمت میں سوائے جھمیلوں کے کچھ ہے ہی نہیں۔ اللہ رحم کرے!

 

٭ہماچل پردیش: قومی شاہراہ 707 کی غلط اور غیر سائنسی کٹنگ لوگوں کے لیے ایک بڑا مسئلہ بن گئی ہے، پہاڑوں کے دونوں طرف سے ملبہ مسلسل گر رہا ہے۔۔۔ آئی اے این ایس

صرف ایک شاہراہ کی غلط اور غیر سائنسی کٹنگ لوگوں کے لیے مسئلہ نہیں بنی ہے، گزشتہ ایک دہائی سے ملک میں زندگی کی ہر شاہراہ  کا یہی حال ہے، ملبہ مسلسل گر رہا ہے اور عوام پریشان ہے، پتہ نہیں اس کا خاتمہ کیا ہوگا!

 

٭کانوڑ یاترا سے متعلق جو سیاست چلائی جا رہی ہے وہ ہمیں وکست بھارت کی طرف نہیں لے جا رہی ہے۔ اگر ہم چاہتے ہیں کہ یہ ملک جدید اور ترقی یافتہ بنے، تو وزیر اعظم، وزیر داخلہ اور وزرائے اعلیٰ کو ان متنازعہ مسائل کو نہیں اٹھایا جانا چاہیے۔۔۔ راجیہ سبھا رکن کپل سبل

اگر ایسے مسائل نہیں اٹھائیں گے تو اقتدار کیسے ملے گا سبل جی! ترقی ورقی تو ہوتی رہے گی پہلے اقتدار تو مضبوط کرلینے دیں!!

 

٭ وزیر اعظم مودی نے زمین  اور ماحولیات کو بچانے کا عزم کیا ہے، کیمیاوی کھاد کے استعمال کے بغیر پیداوار میں اضافہ کیا جا سکتا ہے، قدرتی کاشتکاری وزیر اعظم مودی کا ایک اور عزم ہے۔ہم قدرتی کھیتی کے عزم کو پورا کرنے کے لیے ہر ممکن کوشش کریں گے، قدرتی کھیتی کو فروغ دینے کے لیے کسانوں میں بیداری مہم چلائی جائے گی ۔۔۔ انڈین نیچرل فارمنگ سسٹم پروگرام سے خطاب کرتے ہوئے، مرکزی وزیر شیوراج سنگھ چوہان

جس کی وجہ سے ایک اچھے خاصے ملک کا سماجی ماحول زہر آلود ہوچکا ہے وہ اور زمین اور ماحولیات کو بچانے کا عزم !؟ ماما جی!  یہ تُک بندی  بھی اچھی رہی!

 

٭جب آر جے ڈی لیڈر لالو پرساد یادو اور ان کے بیٹے کی حکومت تھی، اغوا کی وارداتیں عروج پر تھیں۔ گاڑیوں اور لوگوں کو اغوا کیا گیا، اور پیسے بٹورے گئے۔ بہار میں کھلے عام قتل ہوئے، جس سے افراتفری کی کیفیت پیدا ہوئی۔ اب بہار میں قانون کی حکمرانی ہے، جو بھی جرم کرتا ہے اسے پکڑ کر سزا دی جاتی ہے۔۔۔ بی جے پی کے قومی جنرل سکریٹری دشینت گوتم

آپ نے کہا اور ہم نے مان لیا! لیکن پبلک کا کیا! پبلک تو سب جانتی ہے، دیکھنا! اب کی بار وہ کس کی نیا پار لگاتی ہے!

 

٭اقوامِ متحدہ کی اعلیٰ ترین عدالت نے فلسطینی مقبوضہ علاقوں میں اسرائیل کی موجودگی کو ’خلافِ قانون‘ قرار دیتے ہوئے اسے ختم کرنے کو کہا ہے۔ فلسطینی علاقوں پر اسرائیلی قبضے سے متعلق یہ معاملہ گزشتہ برس اکتوبر میں حماس کے اسرائیل پر حملے کے بعد شروع ہونے والی لڑائی سے بہت پہلے عالمی عدالت کے سامنے لایا گیا تھا۔ اسرائیل اور حماس کا حالیہ تنازع سات اکتوبر کو حماس کے اسرائیل پر حملے کے بعد شروع ہوا تھا جس میں 1200 افراد ہلاک ہوئے تھے۔ اسرائیل کی جوابی کارروائیوں میں حماس کے زیرِ انتظام غزہ کے محکمۂ صحت کے مطابق اب تک 38 ہزار سے زائد فلسطینی ہلاک ہو چکے ہیں۔۔۔ وائس آف امریکہ اردو

ایسے ہزاروں حکم ناموں کو اسرائیل ردی کی ٹوکری میں پھینک چکا ہے، جب تک اس کے سر پر انکل سام کا ہاتھ رہے گا اس کو کوئی بھی کسی بھی بات پر مجبور نہیں کرسکتا! اقوامِ متحدہ کی اعلیٰ ترین عدالت کیا ، خود انکل سام بھی نہیں!!

 

٭آٹھ افراد کی گرفتاری کے ساتھ ایک بین ریاستی کڈنی ریکیٹ کا پردہ فاش کیا گیا۔ ملزمین 5 ریاستوں کے متعدد اسپتالوں میں جعلی دستاویزات کی بنیاد پر ٹرانسپلانٹ کرواتے تھے۔۔۔ دہلی پولیس کرائم برانچ

دولت کی ہوس انسانوں سے کیا کیا کروادیتی ہے۔ اللہ رحم کرے۔

 

٭کنڑ حامی تنظیم کرناٹک رکشنا ویدیکے نے بنگلورو میں احتجاج کرتے ہوئے صنعت کاروں پر غصے کا اظہار کیا جن کی تنقید کی وجہ سے حکمراں کانگریس نے کناڈیگا جاب ریزرویشن بل کو روک دیا ہے۔۔۔آئی اے این ایس

کانگریس نے در حقیقیت اس بل کے ذریعے سیاست کی کتاب کا  وہ صفحہ کھولا ہے جس پر بی جے پی کا انت لکھا جاسکتا ہے۔ ابھی بس فلم  کا نام کرن ہوا ہے۔ ٹریلر اور پکچر ابھی باقی ہے۔

 

٭میں قاتلانہ حملے میں بال بال بچ گیا کیونکہ میرے ساتھ خدا تھا، آخری لمحے میں اپنا سر نہ ہلاتا تو گولی نشانے پر لگتی اور میں آج آپ کے ساتھ نہ ہوتا۔۔۔امریکہ کے سابق صدر اور پانچ نومبر کے صدارتی انتخاب میں ری پبلکن پارٹی کے امیدوار ڈونلڈ ٹرمپ

اگر خدا  ڈونالڈ ٹرمپ کے ساتھ ہو سکتا ہے تو ہمارے ساتھ کیوں نہیں؟ ذرا سوچئے!!

 

٭کانگریس ایک طفیلی بن گئی ہے، جو خود کو برقرار رکھنے کے لیے دوسروں کی طاقت پر انحصار کرتی ہے۔ یہ مکمل طور پر بیساکھیوں پر چلتی ہے۔۔۔ بی جے پی کے قومی صدر جے پی نڈا

نڈا جی بولنے سے پہلے اپنے گریبان میں بھی جھانک لیا کریں۔ یہ کیا کہ بولنا آتا ہے تو کچھ بھی بول دیا!!

 

٭ملک بدل رہا ہے، نریندر مودی جی کی قیادت میں آگے بڑھ رہا ہے۔ مودی نے اپنے 100ویں یوم آزادی تک ہندوستان کو ایک ترقی یافتہ ملک بنانے کا فیصلہ کیا ہے۔ ہم کھیلوں کے شعبے کو ترقی دینے کے لیے بھی کام کر رہے ہیں۔۔۔ مرکزی وزیر منسکھ منڈاویہ دہلی میں کھیلو انڈیا یوتھ گیمز کے موقع پر

بے شک صاحب کی قیادت میں ملک بدل رہا ہے لیکن ترقی کے راستے پر کم نفرت اور ظلم کے راستے پر زیادہ آگے بڑھ رہا ہے اور ماب لنچنگ نامی کھیل  کے شعبے میں تو خوب ترقی ہورہی ہے۔

 

٭طویل العمری، دائمی جوانی، آب حیات ایسے تصورات ہیں جو انسانی تاریخ کی ابتدا سے ہی دلچسپی کے حامل رہے ہیں۔ تاہم ان تصورات پر اب تک کوئی حتمی جواب نہیں مل سکا تھا۔ لیکن اب سائنسدانوں نے ایک ایسی دوا تخلیق کی ہے جس کی مدد سے امید کی جا رہی ہے کہ انسانوں میں عمر ڈھلنے کی رفتار کو کم کیا جا سکے گا۔ اس دوا کا تجربہ حال ہی میں لیبارٹری میں چوہوں پر کیا گیا جس میں یہ معلوم ہوا کہ ان جانوروں کی طبعی عمر میں 25 فیصد تک اضافہ ہوا۔۔۔ بی بی سی اردو

اک سلسلہ ہوس کا ہے انساں کی زندگی

اس ایک مشت خاک کو غم دو جہاں کے ہیں

 

۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔

You may also like

Leave a Comment