اسانغنی مشتاق رفیقی، وانم باڑی
٭ کانگریس نے مودی حکومت کے انتخابی بانڈ جاری کرنے کے فیصلے کو لوٹ کی پالیسی قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ یہ بی جے پی کا خزانہ بھرنے کے لئے پیسہ اکٹھا کرنے کی ‘چندہ دو، دھندہ لو’ پالیسی ثابت ہوئی ہے کانگریس کمیونیکیشن ڈپارٹمنٹ کے انچارج جے رام رمیش نے الیکشن کمیشن کی جانب سے سیاسی پارٹیوں کو الیکٹورل بانڈز کے ذریعے ملنے والے عطیات کی فہرست کو عام کرنے کے جواب میں کہا کہ حکومت کی الیکٹورل بانڈ پالیسی نے واضح کر دیا ہے کہ اس نے صرف ان کمپنیوں اور افراد کو کام دیا ہے جنہوں نے انتخابی بانڈز کے ذریعے بی جے پی کو چندہ دیا۔۔۔ یو این آئی اردو
کچھ لو اور کچھ دو کا اصول بہت پرانا ہے،پہلے سے بھی یہی ہوتا آیا ہے، مودی حکومت نے اس پالیسی کو بس منظم کیا ہے اس پر اتنا شورکیوں؟ بقول شاعر
ہنگامہ ہے کیوں برپا تھوڑی سی جو پی لی ہے
ڈاکا تو نہیں مارا چوری تو نہیں کی ہے
٭ دڑاوڑا منیٹراکزاگھم (ڈی ایم کے)، کانگریس اتحاد تمل ناڈو کو کبھی بھی ترقی یافتہ ریاست نہیں بنا سکتا کیونکہ اس کی تاریخ گھوٹالے اور بدعنوانی سے بھری پڑی ہے۔۔۔ وزیر اعظم نریندر مودی لوک سبھا انتخابات کے سلسلے میں ملک کے جنوبی حصے تک پہنچنے کی اپنی مہم کے دوران
تملناڈو نہ صرف ایک ترقی یافتہ ریاست ہے بلکہ دوسری ریاستوں کے مقابلے میں دوسرے نمبر پر اس کا شمار ہوتا ہے۔ بولنے سے پہلے کچھ ہوم ورک تو کر لیا کریں صاحب!!
٭ شام میں برسوں سے جاری خانہ جنگی بڑی حد تک ایک منجمد تنازعہ رہی ہے، یہ ملک اب مؤثر طریقے سے صدر بشار الاسد کی دمشق حکومت، مختلف اپوزیشن گروپوں اور شامی کرد فورسز کے زیر کنٹرول علاقوں میں بٹ گیا ہے۔۔۔ ڈی ڈبلیو اردو
یعنی مغربی طاقتوں نے جو چاہا وہ حاصل ہوگیا۔ امت کی طاقت ایک اور جگہ ٹکڑوں میں بٹ گئی۔ افسوس! کیا کبھی ہمارے ارباب حل وعقد کواس کا احساس بھی ہوگا؟
٭ کانگریس نے غریبی ہٹاؤ کا نعرہ دیا، کیا غریبوں کی زندگی میں کوئی تبدیلی آئی ہے۔۔۔ وزیر اعظم نریندر مودی کا تلنگانہ ریلی میں سوال
صاحب! آپ نے بھی کئی نعرے دئے جیسے سب کا ساتھ سب کا وکاس سب کا وشواس! کیا کوئی تبدیلی آئی!!پھر بیچاری کانگریس پر ہی الزام کیوں؟
٭دہلی کی ایک مجسٹریل عدالت نے دہلی کے وزیر اعلی اروند کیجریوال کو انفورسمنٹ ڈائریکٹوریٹ (ای ڈی) کی طرف سے ایکسائز پالیسی کیس سے متعلق منی لانڈرنگ کیس کے سلسلے میں ایجنسی کے سمن کی تعمیل نہ کرنے کی شکایت پر ضمانت دے دی۔۔۔ آئی اے این ایس
اسے کہتے ہیں سو سنار کی تو ایک لوہار کی، مفلر انکل نے کمال ہوشیاری سے مرکز کی جانب سے پھینکے گئے ایجنسی کی بالوں کو اسی کی ایک محکمے کے ذریعے باونس کرادیا،خوب۔
٭ صدر بائیڈن نے امریکی فوج کو ایک عارضی گودی قائم کرنے کا حکم دیا جو غزہ کے ساحل پر بنائی جائے گی اور اس سے انسانی امداد میں اضافہ ہو گا۔۔۔ یو ایس اے اردو
انسانی امداد میں اضافہ یا انسانی جان کے زیاں میں اضافہ! لگتا ہے انسانی امداد کے نام پر انکل سام کی جانب سے غزہ پر قابض ہونے کی بس یہ ایک چال ہے اور کچھ نہیں! خدا رحم کرے!!
٭ انفورسمنٹ ڈائرکٹوریٹ (ای ڈی) نے دہلی ایکسائز پالیسی میں گھپلے کے الزام سے جڑی تحقیقات کے سلسلے میں تلنگانہ کے سابق وزیراعلیٰ کے چندر شیکھر راؤ کی بیٹی اور بھارت راشٹرا سمیتی (بی آر ایس) کی قانون ساز کونسل کی رکن کویتا کو بنجارہ ہلز میں ان کی رہائش گاہ سے حراست میں لے لیاایجنسی کے اہلکاروں نے اس سے قبل محترمہ کویتا کی رہائش گاہ پرتلاشی لی تھی۔۔۔ یو این آئی اردو
یہ در حقیقت کہیں پہ نگاہیں کہیں پہ نشانہ والا معاملہ ہے۔ لوک سبھا انتخابات سے قبل کی یہ گرفتاری بی آر ایس کے حق میں ہمدردی کی لہر لائے گی اور یوں اس کا نقصان راست کانگریس کو ہوگا اور فائدہ بی جے پی کو، سمجھا کرو!!
٭مہاراشٹر کے نائب وزیر اعلیٰ دیویندر فڈنویس نے کہا ہے کہ بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) ادھو ٹھاکرے کی شیو سینا کے ساتھ دوبارہ اتحاد نہیں کرے گی اور نہ ہی آنے والے لوک سبھا انتخابات کے لیے مہاراشٹر نو نرمان سینا کے راج ٹھاکرے کے ساتھ کسی بات چیت میں شامل ہے۔۔۔ آئی اے این ایس
انگور کھٹے ہیں والا معاملہ ہے ورنہ بی جے پی اور اتنی اصولوں کی سیاست! ہو ہی نہیں سکتی!!!
٭ امریکہ اور اتحادیوں نے ایران کو انتباہ کیا ہے کہ اگر تہران نے یوکرین کے ساتھ جنگ کے لیے روس کو بیلسٹک میزائل فراہم کرنے کے اپنے ابتدائی منصوبے کو آگے بڑھایا تو بڑی مغربی معیشتیں اس پر نئی پابندیاں عائد کر دیں گی۔۔۔ وائس آف امریکہ اردو
ایران کے ساتھ امریکہ اور اتحادیوں کے اس چوہے بلی والے کھیل میں آج تک یہ سمجھ میں نہیں آیا کہ ان میں چوہا کون ہے اور بلی کون۔
٭ پنجاب کے وزیر اعلی بھگونت مان کے ساتھ عام آدمی پارٹی (اے اے پی) کے قومی کنوینر اور دہلی کے وزیر اعلی اروند کیجریوال نے گجرات کے وڈودرہ سے انتخابی مہم کا آغاز کرتے ہوئے کہا ہے کہ گجرات کے عوام بھی اس بار بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) کی بدعنوانی اور غلط حکمرانی کے خلاف ووٹ دینے کے لئے تیارہیں۔۔۔ یو این آئی اردو
لگتا ہے مفلر انکل کا جھاڑو اس بار گجرات میں کچھ صاف صفائی ضرور کرے گا، دیکھتے ہیں ان کی یہ خوش گمانی کس حد تک صحیح ٹہرتی ہے۔
٭شمال میں کلین سویپ، جنوب میں فائدہ؛بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) کی زیر قیادت این ڈی اے 2024 کے عام انتخابات میں ایک تاریخی مینڈیٹ کی طرف گامزن ہے اور وزیر اعظم نریندر مودی کی طرف سے مقرر کردہ ‘400 پار’ ہدف کو حاصل کرنے کے لیے پوری
طرح تیار ہے، ایک سرکردہ میڈیا ہاؤس کے سروے کے مطابق۔۔۔ آئی اے این ایس
اتنا بڑا خواب!! دیکھنا! کہیں نتیجہ نکلنے کے بعد یہ شعر نہ گنگنانا پڑ جائے
جس طرح خواب مرے ہو گئے ریزہ ریزہ
اس طرح سے نہ کبھی ٹوٹ کے بکھرے کوئی
٭ سخت سیکیورٹی کے ساتھ مسجد اقصیٰ کے احاطے میں رمضان کے پہلے جمعہ کی نماز میں اسی ہزار نمازیوں نے شرکت کی۔۔۔ العربیہ اردو
نہ مسجد میں نہ بیت اللہ کی دیواروں کے سائے میں
نماز عشق ادا ہوتی ہے تلواروں کے سائے میں
٭ میں پہلے ہی کئی بار کہہ چکی ہوں، جن لوگوں نے کہا تھا کہ ہم ڈی ایم کے کو مٹا دیں گے، ان میں سے بہت سے لوگ اب کہیں نہیں ہیں۔ ڈی ایم کے کو ایسے بیانات سے ڈرنے کی ضرورت نہیں ہے۔۔۔ پی ایم مودی کے بیان ‘تمل ناڈو میں ڈی ایم کے اور کانگریس کا صفایا کردیا جائے گا’ پر ڈی ایم کے رکن پارلیمنٹ کنیموژی کروناندھی
یعنی بقول شاعر
ہم کو مٹا سکے یہ زمانہ میں دم نہیں
ہم سے زمانہ خود ہے زمانے سے ہم نہیں
٭ بی جے پی این ڈی اے سمیت 200 کو پار نہیں کرے گی۔ اکیلے بی جے پی کے لیے 100 سیٹوں کو عبور کرنا مشکل ہوگا۔ وہ اسے اچھی طرح جانتی ہے۔ اس لیے وہ یہ کہہ کر کنفیوژن پھیلا رہی ہے کہ وہ 400 سیٹوں پر جیت جائے گی۔۔۔ ٹی ایم سی لیڈر کنال گھوش، لوک سبھا انتخابات پر۔
الیکشن کے قریب اس طرح کے بیانات دے کر سرخیوں میں رہنا ضروری ہے ورنہ لوگ کار گزاری پوچھیں گے اورجواب دینا مشکل ہوجائے گا، کیا سمجھے!!
٭ جرمنی، فرانس اور پولینڈ کے رہنماؤں کے مابین برلن میں ایک اہم ملاقات ہوئی ہے۔ ان سہ فریقی مذاکرات کا مقصد فوجی وسائل کی کمی سے دوچار ملک یوکرین کے ساتھ اتحاد اور یکجہتی کا مظاہرہ کرنا ہے۔۔۔ ڈی ڈبلیو اردو
اس طرح کی ملاقاتیں عرب ممالک کے درمیان فلسطین کو لے کر کیوں نہیں ہوتیں؟ کیا وہاں کے حکمرانوں کا خون سچ میں سفید ہوچکا ہے؟!!
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔