اسانغنی مشتاق رفیقیؔ، وانم باڑی
٭ صدر ٹرمپ نے ایک بار پھر ‘تجارت’ اور ‘جنگ بندی’ کے بارے میں بات کی ہے، تجارتی مذاکرات جب بھی ہوں گے، ہندوستان اور امریکہ کے درمیان ہوں گے۔ جنگ بندی، جس پر حال ہی میں اتفاق ہوا ہے، ہندوستان اور پاکستان کے درمیان ہے۔ ان دونوں میں ربط کہاں ہے؟ صدر ٹرمپ نے ان دونوں معاملات کو آپس میں کیوں جوڑا؟ صدر ٹرمپ کا ہر ٹویٹ یا بیان نئے سوالات کو جنم دیتا ہے، ان سوالات کا جواب کون دے گا؟ ۔۔۔ کانگریس رہنما پی چدمبرم
ان سوالات کے جوابات صرف اور صرف قصر ابیض کے شیخ ٹرمپ ہی دے سکتے ہیں نیتا جی! مگر یاد رہے بقول شاعر
عجب الٹے ملک کے ہیں اجی آپ بھی کہ اُن سے
کبھی بات کی جو سیدھی تو ملا جواب الٹا
٭ مجھے لگتا ہے کہ اس سے راہل گاندھی اور ان کی پارٹی کی مقبولیت میں اضافہ ہی ہوگا۔ لوگوں کی ہمدردیاں راہل گاندھی اور ان کی ٹیم کے ساتھ ہیں۔ ان کا بہار کا دورہ بہت کامیاب رہا۔۔۔ دربھنگہ کے امبیڈکر ہاسٹل میں بغیر اجازت تقریب منعقد کرنے پر لوک سبھا ایل او پی راہول گاندھی کے خلاف ایف آئی آر درج کو لے کر ٹی ایم سی ایم پی شتروگھن سنہا۔
شاٹ گن کا تجزیہ ایکدم پرفیکٹ ہے، ” بدنام اگر ہوں گے تو کیا نام نہ ہو گا” !
٭امریکی صدر ڈونالڈ ٹرمپ نے امریکہ کے لیے سعودی عرب سے 600 ارب ڈالر کی تاریخی سرمایہ کاری حاصل کی۔ وہ سرمایہ کاری میں تیزی لانے اور امریکہ کی خوشحالی کے لیے دفاع، توانائی، ٹیکنالوجی اور بنیادی ڈھانچے کے شعبے میں معاہدے کرنے کے اپنے ریکارڈ کو مزید بہتر بنا رہے ہیں۔۔۔ یو ایس اے اردو۔
بدلتی دنیا کا ایک نیا رنگ! قصر ابیض کا شیخ عیار معصوم شہزادے کو الو بنانے میں کامیاب ہوگیا یا معصوم شہزادے نے شیخ عیار کو اپنے جال میں پھنسانے کے لئے دانے پھینکے ہیں یہ تو وقت ہی بتائے گا!! کیا سمجھے!!!
٭وہ بالکل درست ہیں۔ میں نے یہ بات بالکل واضح کر دی ہے کہ میں پارٹی کا ترجمان نہیں ہوں اور نہ ہی حکومت کا۔ لوگ سمجھتے ہیں کہ میرے پاس کچھ معلومات ہوتی ہیں اس لیے وہ آ کر میری رائے پوچھتے ہیں۔ لیکن میں نے بہت واضح انداز میں، کبھی صاف الفاظ میں اور کبھی اشاروں میں یہ بات کہی ہے کہ میں بطور ایک بھارتی شہری فخر سے اپنے ذاتی خیالات کا اظہار کرتا ہوں ۔۔۔ کانگریس کے رکن پارلیمنٹ ششی تھرور پارٹی لیڈر جے رام رمیش کے "یہ کانگریس کی رائے نہیں ہے” والے تبصرے پر۔
سب سیاست ہے!! اور سیاست میں کوئی آج جو کہہ رہا ہے وہی کل بھی کہے ضروری نہیں ہے اور کل جو وہ کہے گا ہمیشہ وہی کہے یہ بھی ضروری نہیں ہے! سمجھا کریں!!
٭آج شام افغان قائم مقام وزیر خارجہ مولوی امیر خان متقی سے اچھی گفتگو ہوئی۔ پہلگام دہشت گرد حملے کی مذمت پر ان کا دلی شکریہ ادا کیا۔ بھارت اور افغانستان کے درمیان غلط اور بے بنیاد خبروں کے ذریعے بداعتمادی پیدا کرنے کی حالیہ کوششوں کو ان کی طرف سے سختی سے مسترد کرنے کا خیر مقدم کیا۔ افغان عوام کے ساتھ ہماری روایتی دوستی اور ان کی ترقیاتی ضروریات کے لیے جاری حمایت کو اجاگر کیا۔ تعاون کو آگے بڑھانے کے طریقوں پر تبادلہ خیال کیا ۔۔۔ وزیر خارجہ ایس۔ جے شنکر۔
دشمن کا دشمن ہر حال میں دوست ہوتا ہے چاہے اس کے نظریات اور خیالات ہم سے کتنے ہی الگ کیوں نہ ہوں! کیا سمجھے!!
٭ ایران کا کہنا ہے کہ وہ پابندیاں ہٹانے اور اہم رعایتوں کے بدلے میں امریکہ کے ساتھ جوہری معاہدے پر دستخط کرنے کے لیے تیار ہے۔ امریکی صدر ٹرمپ نے تہران کو معاہدے پر رضامند کرنے کے لیے قطر سے مدد طلب کی۔ ایران کے سپریم لیڈر آیت اللہ علی خامنہ ای کے مشیر علی شمخانی نے امریکہ کے این بی سی نیوز کو ایک انٹرویو میں بتایا کہ ایران اقتصادی پابندیاں ہٹانے کے بدلے امریکہ کے ساتھ معاہدہ کرنے کے لیے تیار ہے۔۔۔ ڈی ڈبلیو اردو۔
کہانی کا اختتام عنقریب ہوا چاہتا ہے! قصر ابیض کے شیخ عیار نے قصر الوجبہ کے شیخ تمیم کے وسیلے سے فارس کے حکمرانوں کو اپنے دام میں تقریباً پھنسا لیا ہے، ممکن ہے مسقبل قریب میں راوی ان کو لے کر چین ہی چین لکھے( چین کو چین ہی پڑھیں چِین نہیں)۔
٭مدھیہ پردیش بھوپال: کانگریسی وفد کے ارکان نے سیاہ کپڑوں میں ملبوس ہوکر مدھیہ پردیش کے گورنر منگوبھائی پٹیل کو راج بھون میں یادداشت پیش کرتے ہوئے ریاستی وزیر وجے شاہ کی معطلی کا مطالبہ کیا ، ریاستی اسمبلی میں قائد حزبِ اختلاف امنگ سنگھار نے کہا: "ہم نے معزز گورنر سے ملاقات کی اور انہیں بتایا کہ یہ کانگریس یا بی جے پی کا مسئلہ نہیں ہے، یہ ایک فوجی افسر کی توہین ہے۔ فوج کی توہین، ملک کی توہین ہے۔ ہائی کورٹ نے اس کا نوٹس لیا ہے، لیکن (وجے شاہ) کو ابھی تک گرفتار نہیں کیا گیا۔ ہم نے گورنر سےدرخواست کی ہے کہ انہیں فوراً معطل کیا جائے ۔۔۔ پی ٹی آئی
ہائے ہائے!! کانگریسیوں کی معصومیت!! یعنی
میرؔ کیا سادے ہیں، بیمار ہوئے جس کے سبب
اُسی عطّار کے لڑکے سے دوا مانگتے ہیں
٭ وزیر اعظم نریندر مودی نے گہرے سمندر میں ماہی گیری اور سمندری خوراک کی برآمدات پر توجہ دیتے ہوئے ماہی گیری کے شعبے کی پیش رفت اور مستقبل کے منصوبوں کا جائزہ لینے کے لیے ایک اجلاس کی صدارت کی۔ اس موقع پر انہوں نے ماہی گیری کے شعبے کو جدید بنانے پر زور دیا، جس میں اسمارٹ بندرگاہوں اور منڈیوں کے قیام کے ساتھ ساتھ ڈرونز کے ذریعے مچھلیوں کی نقل و حمل اور مارکیٹنگ شامل ہے۔۔۔ پی ٹی آئی
یعنی اب مچھلیاں پھنسانے کے لئے اور زیادہ جدید تکنیک کا استعمال ہوگا( یہاں مچھلیوں سے مراد مچھلیاں ہی ہیں عوام نہیں! سمجھے!!)
٭ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے حال ہی میں مشرق وسطیٰ سے وطن واپسی کے دوران اپنی پرواز میں صحافیوں سے بات کرتے ہوئے کہا ہے کہ امریکہ کو فلسطینیوں کی مدد کرنے کی ضرورت ہے اوریہ بات بھی درست ہے کہ غزہ میں بہت سے لوگ بھوک سے مر رہے ہیں۔ انھوں نے مزید کہا کہ ان کے خیال میں غزہ میں اگلے مہینے میں بہت ساری اچھی چیزیں ہونے جا رہی ہیں، لیکن انھوں نے اس بارے میں مزید تفصیلات نہیں دیں۔۔۔ بی بی سی اردو۔
ہائے اس زود پشیماں کا پشیماں ہونا
٭امریکی صدر ڈونالڈ ٹرمپ نے ایپل پر زور دیا ہے کہ وہ ہندوستان میں آئی فون بنانے کے بجائے امریکہ میں آئی فون کی پیداوار بڑھانے پر زیادہ توجہ دے ۔۔۔ یو این آئی اردو۔
بیچارے مودی جی! اب کی بار ٹرمپ سرکار کا نعرہ بھی کچھ کام نہ آیا! بقول شاعر
دیکھا جو کھا کے تیر کمیں گاہ کی طرف
اپنے ہی دوستوں سے ملاقات ہو گئی
٭ جو بھی ملک پاکستان کی حمایت کرے گا اس کا بائیکاٹ کیا جائے گا۔ ترکی نے پاکستان کا ساتھ دیا اس لیے ملک کے لوگ اس سے ناراض ہیں اور اس کی مصنوعات کا بائیکاٹ کر رہے ہیں۔۔۔ مہاراشٹر کے ڈپٹی سی ایم ایکناتھ شندے۔
بالکل صحیح اور بے باک فیصلہ ہے، مگر انکل سام کا کیا کریں جنہوں نے اچھی خاصی جیتی ہوئی جنگ کو روک کر رنگ میں بھنگ ڈال دیا!!
٭ امریکی پابندیاں اٹھانے کا اعلان، سرمایہ داروں کی نظریں شام پر، ٹرمپ کی طرف سے شام کے خلاف پابندیاں ختم کرنے کے اعلان کے بعد شام کو سرمایہ کاری کے لیے امکانات سے بھرپور ایک ملک قرار دیا جا رہا ہے۔۔۔ ڈی ڈبلیو اردو
قصر ابیض کے شیخ عیار کا ایک اور مایا جال! امن کے نام پر ایک نئی طرز کی غلامی کی شروعات شام کو مبارک ہو!
…………………………………………………………..