چنئی : (ساجدندوی) میاسی اردو اکیڈمی ،مسلم ایجوکیشنل اسوسی ایشن آف سدرن انڈیا کا ذیلی ادارہ جس کا قیام 1998میں ہوا تھا ۔ اس کا مقصد اردو کو فروغ دینا اور اردو سے ناواقف لوگوں کو اردو پڑھانا تھا۔ اسی سلسلہ کی ایک کڑی سہ ماہی آن لائن اردو لرننگ کورس ہے، جس کا آغاز جنوری 2024کو کیا گیا تھا جس کے اب تک دو بیچ مکمل ہوچکے ہیں اور تیسرے بیچ کا آغاز ہوچکا ہے۔
سہ ماہی آن لائن اردو کورس کے دوسرے بیچ کے کامیاب تکمیل پر میاسی اردو اکیڈمی کے زیر اہتمام ایک جلسہ تقسیم اسناد کا انعقاد کیا گیا جس میں تقریبا 137سے زائد طلبا و طالبات کو اسناد سے نوازا گیا ۔ پروگرام کا آغازبیسک اردو لرننگ کورس کے طالب علم عزیزم حافظ عبداللہ سلمہ کی تلاوت کلام پاک سے ہوا اور عزیزم فاضل شریف سلمہ نے بارگاہ نبوی میں نذرانہ عقیدت پیش کیا جب کہ نظامت کے فرائض پروفیسر ساجد حسین نے انجام دی۔ میاسی اردو اکیڈمی کے چیئر مین جناب اے محمد اشرف صاحب نے خطبہ استقبالیہ پیش کرتے ہوئے کہاکہ میاسی کے قیام کااصل مقصد اردو ،عربی اور فارسی کو فروغ دینا تھا جس کے لیے میاسی نے بہت سے ادارے قائم کئے ان زبانوں کی حفاظت کی کوشش کی ۔ اس سلسلہ کی ایک کڑی میاسی اردو اکیڈمی کا قیام ہے۔ جس کا مقصد اردو کی حفاظت کرنا اور جہاں تک ممکن ہو اسکول اور مدارس میں اردو کی تعلیم کی عام کرنا تھا۔ اس مقصد کے لیے میاسی اردو اکیڈمی مختلف میدانوں میں کام کررہی ہے،انہیں میں سے ایک سہ ماہی اردو آن لائن لرننگ کورس ہے جس کا آغاز جنوری 2024میں کیا گیا تھا جس کے دوبیچ مکمل ہوچکے اور تیسرے بیچ کا آغاز ہوگیا ہے۔ اس آن لائن کورس کا مقصد ان لوگوں کو اردو پڑھانا اور سکھاناہے جو کسی وجہ سے اسکول و کالج میں اردو کی تعلیم حاصل نہ کرسکے۔ پہلے بیچ میں تقریبا سو سے زائد طلبا وطالبات شریک ہوئے جبکہ دوسرے بیچ میں پانچ سو سے زائد افراد نے داخلہ لیا ، لیکن فائنل امتحان میں150 سے زائد طلبا وطالبات نے شرکت کی اور کامیاب ہوئے ۔آج انہیں کامیاب ہونے والے طلبا وطالبات کو اسناد سے نوازا جائے گا۔ انہوں نے یہ بھی وضاحت کی کہ یہ کورس بالکل مفت ہے اور اس میں کسی بھی مذہب اور کسی بھی عمر کے مردو خواتین حصہ لے سکتے ہیں۔
میاسی کے سابق صدراعزازی جناب عبدالعلی عظیم جاہ ، نواب آف آرکاٹ نے اظہار خیال کرتے فرمایا کہ اردو ہم سب کی مادری زبان ہے، ہم سب اسی زبان میں بات کرتے ہیں، لیکن افسوس ہے کہ ہم اردو نہ پڑھ پاتے ہیں اور نہ لکھ پاتے ہیں۔ میاسی نے ہمارے لیے ایک اچھا موقع فراہم کیا ہے ہمیں چاہیے کہ اس سے فائدہ اٹھا ئیں اورخود بھی اردو پڑھنا اور لکھنا سیکھیں اور اپنے بچوں کو بھی سکھائیں۔
مہمان خصوصی اور مسلم ایجوکیشنل اسوسی ایشن آف سدن انڈیا (میاسی) کے اعزازی سکریٹری جناب الیاس سیٹھ صاحب نے اپنے خطاب میں کہا کہ میاسی نے اپنے قیام کے دن سے ہی تعلیمی میدانوں میں نمایاں کردار ادا کیا ہے۔ اس ادارے کا بنیادی مقصد اردو ، عربی اور فارسی کو فروغ دینا ہے۔ خصوصاً مادری زبان اردو کے فروغ کے لیے میاسی اردو اکیڈمی کا قیام کیا گیا ۔ میاسی اردو اکیڈمی کے زیر نگرانی سہ ماہی آن لائن اردو تعلیم کا آغاز جنوری میں ہوا تھا جس کے اب تک 2 بیچ مکمل ہوچکے جس میں دو سو سے زائد لوگوں کو اردو اسناد سے نوازا گیا ہے جبکہ تیسرے بیچ کا آغاز ہوچکا ہے جس میں سات سو سے زائد داخلہ ہوچکے ہیں۔ انہوں نے مزید کہاکہ اردو سے شیریں کوئی زبان نہیں بلکہ میں تو یہ کہتا ہوں کہ اردو میں جتنی مٹھاس ہے وہ مٹھاس آج تک میں نے کسی بھی مٹھائی میں محسوس نہیں کی۔ اس لیے آپ تمام لوگ اس کورس سے فائدہ اٹھا تے ہوئے اردو کو گھر گھر پہونچانے میں ہماری مدد کریں، اور عالمی پیمانے پر اس کو رس کو عام کرے تاکہ ہر کوئی اس سے مستفید ہوسکے۔
میاسی کے صدر اعزازی جناب امتیاز پاشا صاحب نے اپنے صدارتی خطاب میں فرمایا کہ: اردو ہندوستان کی زبان ہے، یہ زبان یہی پیدا ہوئی اور یہی پلی بڑھی ہے۔ انہوں نے یہ بھی کہا کہ ہندوستان کے کئی ریاستوں میں اردو کو سرکاری زبان کی حیثیت حاصل ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ یہ کورس دراصل آپ کو اس بات پر آمادہ کرتا ہے ہم اردو زیادہ عام کریں کیونکہ ہم میں سے اکثر لوگ اردو بات تو کرتے ہیں لیکن پڑھنے اور لکھنے سے قاصر ہیں، لہذا اس سے فائدہ اٹھاتے ہوئے اردو بولنے کے ساتھ ساتھ لکھنا اور پڑھنا بھی سیکھیں۔
میاسی اردو اکیڈمی کے کنوینر جناب روح اللہ صاحب نے ہدیہ تشکر پیش کرتے ہوئے حصول اسناد کے لیے دور دراز سے آئے ہوئے طلبا و طالبات کا اور سامعین کا شکریہ ادا کیا اور کہا کہ اردو کی حفاظت ہم سب کی اولین ذمہ داری ہے، نیزا نہوں نے اردو سیکھنے والوں کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ آپ لوگ پوری توجہ دل جمعی کے ساتھ کلاس کی پابندی کریں اور آخر تک کلاس حاضر رہیں اس کا بہت ہی فائدہ ہوگا۔ انہوں نے بیسک کورس مکمل کرنے والے طلبا وطالبات سے کہا کہ آپ اب اڈوانس کورس میں داخل ہوکر اردو کو اور بہتر بنانے کی کوشش کریں۔ اور اس زبان سے جتنا زیادہ ہوسکے فائدہ اٹھائیں کیونکہ اس زبان میں مذہب اسلام کے بہت سے ذخیرے موجود ہیں۔
اس پروگرام میں شہر کے عمائدین، ادباء و شعراء،میاسی کے ممبران کاکا انیس احمد عمری صاحب، آنیکار امتیاز صاحب، آرکیٹیکچرکالج کے پرنسپل ، نیوکالج کے سابق پرنسپل میجر زاہد حسین صاحب، شعبہ نباتات کے سابق صدر پروفیسر خواجہ رسول صاحب کے علاوہ کالج کے اساتذہ اور طلباء نے بڑی تعداد میں شرکت کی۔ پروگرام کو کامیاب بنانے میں شعبہ اردوکے اساتذہ ڈاکٹر غیاث احمد، ڈاکٹر طیب خرادی، پروفیسر سید شبیر حسین، پروفیسر سید باقر عباس ، پروفیسر ساجد حسین اور طلباء نے بھرپور تعاون کیا ۔
دسمبر 2024
اسانغنی مشتاق رفیقی، وانم باڑی
٭ ہمارے لوک سبھا اور راجیہ سبھا ممبران پارلیمنٹ کے ساتھ ساتھ سی ڈبلیو سی کے ممبران 150 شہروں میں پریس کانفرنس کریں گے، ان کانفرنسوں میں ہم امت شاہ کے استعفیٰ کا مطالبہ کریں گے اور اس بات کا پردہ فاش کریں گے کہ کس طرح بی جے پی اور آر ایس ایس کا نظریہ ہمیشہ ڈاکٹر بابا صاحب امبیڈکر اور آئین کے خلاف رہا ہے، اسے عوام کی توجہ میں لایا جائے گا اور ملک بھر میں کانگریسی لیڈر اور کارکنان ضلع ہیڈکوارٹرس پر ’’بابا صاحب سمان یاترا‘‘ کا اہتمام کریں گے اور امیت شاہ کے استعفیٰ کا مطالبہ کرتے ہوئے صدر کو میمورنڈم پیش کریں گے ۔۔۔ کانگریس لیڈر پون کھیرا
لگتا ہے اب کی بار کانگریس شاہ جی کو گھیرنے کی پوری تیاری کے ساتھ میدان میں کود رہی ہے اگر اس بیچ بی جےپی بوکھلا کر راہل بابا کے خلاف کوئی بڑا قدم اٹھالے تو کانگریس کی چاندی ہی چاندی ہے!!!
٭ کانگریس کے صدر ملکارجن کھڑگے نے لوک سبھا اسپیکر اوم برلا کو ایک خط لکھ کر کہا ہے کہ انہیں پارلیمنٹ کے گیٹ پر بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) کے اراکین پارلیمنٹ نے دھکا دیکر زخمی کیا اور لوک سبھا میں حزب اختلاف کے لیڈر راہل گاندھی کے ساتھ دھکا مکی کی اس لئے اس واقعہ کی تحقیقات کی جانی چاہئے ۔۔۔ یو این آئی اردو
کھڑگے جی کو پتہ ہے ان کے خط سے کچھ نہیں ہونے والا مگر کیا کریں حزب اختلاف میں ہونے کی وجہ سےکچھ نہ کچھ لکھتے رہنا بھی ان کی مجبوری ہے بقول شاعر
بس اک شوق ہے لکھنے کا روز لکھتے ہیں
ہمیں پتہ ہے وہ ہر خط پڑھا نہیں کرتے
٭ ایک سینئر امریکی سفارت کار نے شام کے نئے رہنما احمد الشرع کو بتایا ہے کہ واشنگٹن ان کی گرفتاری پر مقرر انعام ختم کر رہا ہے، جس کا ایک سبب ان کی جانب سے دہشت گردی کے خلاف جنگ کے وعدے ہیں اور دوسرے ان کے مثبت پیغامات کا خیرمقدم کرنا ہے۔۔۔ وائس آف امریکہ اردو
انکل سام کی جانب سے اتنی بڑی بھلائی! ضرور دال میں کچھ کالا ہے!! اور یہ بھی ممکن ہے کہ پورے کا پورا دال ہی کالا ہو!!!
٭راجیہ سبھا کے چیئرمین جگدیپ دھنکڑ نے اراکین پارلیمنٹ سے عوام کے اعتماد اور توقعات کا احترام کرنے کی اپیل کرتے ہوئے کہا کہ دنیا ہماری جمہوریت کو دیکھتی ہے، پھر بھی ہم اپنے طرز عمل سے اپنے شہریوں کو مایوس کرتے ہیں۔۔۔ یو این آئی اردو
دھنکڑ جی دنیا اگر دیکھتی ہے تو دیکھا کرے ہمیں کیا! ہم تو وہی کریں گے جس سے ہمیں سیاسی فائدہ ملے اور ویسے بھی بقول شاعر
غالب برا نہ مان جو پبلک برا کہے
ایسا بھی کوئی ہے کہ سب اچھا کہیں جسے
٭یہ سب ایک ہتھکنڈہ ہے، مجھے نہیں لگتا کہ راہل گاندھی یا ہم میں سے کوئی خوفزدہ ہے۔ ہم مطالبہ کرتے ہیں کہ مرکزی وزیر داخلہ کو استعفیٰ دینا چاہئے کیونکہ انہوں نے ڈاکٹر بھیم راؤ امبیڈکر کی توہین کی ہے۔۔۔ کانگریس ایم پی اور لوک سبھا میں لیڈر آف اپوزیشن راہول گاندھی کے خلاف درج ایف آئی آر پر شیو سینا (یو بی ٹی) کے رہنما آدتیہ ٹھاکرے
سیاست میں ایف آئی آر کا ہتھکنڈہ بہت پرانا ہوچکا ہے، پتہ نہیں بی جے پی کیوں اب بھی اسی پر اڑی ہوئی ہے! یا تو وہ بوکھلائی ہوئی ہے یا اس کو کچھ اور سوجھا ہی نہیں جارہا ہے!! ہائے ہائے!!
٭ ہمارا نظام شمسی اس کائنات کے اربوں ایسے نظاموں میں سے صرف ایک ہے۔ 4000 سے زیادہ ایسے پلینٹری سسٹمز دریافت کیے جا چکے ہیں لیکن ہمارے سولار سسٹم جیسا کوئی بھی نہیں ۔۔۔ ڈی ڈبلیو اردو
وَ اِنْ تَعُدُّوْا نِعْمَتَ اللّٰہِ لَا تُحْصُوْھَاط اِنَّ الْاِنْسَانَ لَظَلُوْمٌ کَفَّارٌ۔ سورۃ ابراہیم ۔34
ترجمہ: اور اگر تم اللہ کی نعمتوں کو شمار کرنا چاہو تو شمار نہ کر سکو گے بیشک انسان بڑا ہی ظالم بڑا ہی ناشکر گزار ہے۔
٭ہم اس سیشن میں بہت امید کے ساتھ آئے تھے کہ ہم لوگوں کے مسائل کو اٹھائیں گے،جب ایوان کام نہیں کرتا ہے تو بہت مایوسی ہوتی ہے،اتنا اہم وقت اور ملک کا پیسہ ضائع ہوتا ہے۔ حکمران جماعت خود نہیں چاہتی کہ ایوان کام کرے ۔۔۔ جے ایم ایم کے ایم پی مہوا ماجی
بھارت میں آج کل جس قسم کی سیاست چل رہی اس میں ایوان کی اہمیت ہی گھٹتی جارہی ہے، حکمران جماعت اور حزب اختلاف کوئی بھی اس بات پر سنجیدہ نہیں ہے، پتہ نہیں حالات کب سدھریں گے
دل ناامید تو نہیں ناکام ہی تو ہے
لمبی ہے غم کی شام مگر شام ہی تو ہے
٭ہم پچھلے بہار سمٹ میں آئے تھے اور اس بار بھی آئے ہیں۔ بہار میں تبدیلی دیکھی جا سکتی ہے،امن و امان سے لے کر کاروبار کرنے میں آسانی تک سب کچھ ٹھیک چل رہا ہے۔ اڈانی گروپ یہاں زیادہ سے زیادہ سرمایہ کاری کر رہا ہے، یہاں بہت سے مواقع ہیں اور حکومت بھی معاون ہے ۔۔۔ بہار بزنس کنیکٹ 2024 میں شرکت کے بعد، پرناو اڈانی، منیجنگ ڈائریکٹر (ایگرو، آئل اینڈ گیس)، اڈانی گروپ
اڈانی جی کی نظر کرم بہار پر پڑگئی ہے یعنی بِہار میں بَہار آنے ہی والی ہے، مبارک ہو مبارک ہو!! دیکھنا اب بہت جلد بہار ملک کا نمبر ون اسٹیٹ ہوجائے گا!!
٭ ہزاروں یہودیوں کی اسرائیل سے نقل مکانی، برین ڈرین کا خدشہ بڑھ رہا ہے، سات اکتوبر کے بعد سے ہزاروں یہودی اسرائیل کو غیر محفوظ خیال کرتے ہوئے تیزی سے ملک سے جارہے ہیں، حماس کے حملے نے تحفظ کے کسی بھی احساس کو کچل دیاہے، حکومت کے اعداد و شمار پر مبنی تخمینےکے مطابق رواں سال کے پہلے سات مہینوں کے دوران 40,600 افراد طویل عرصے کے لیے ملک سے چلے گئے، یہ تعداد 2023 کی اسی مدت کے مقابلے میں 59 فیصد زیادہ ہے ۔۔۔ وائس آف امریکہ اردو
جس قوم پر خدا کا غضب مسلط ہو اور جن پر ذلت و مسکنت ڈال دی گئی ہو وہ لاکھ وسائل کے باوجود خوف اور بے یقینی کا شکار ہو کر اسی طرح بھٹکتی رہے گی۔ اس میں سمجھنے والوں کے لئے بڑی نشانیاں ہیں۔
٭ مدھیہ پردیش کے وزیر اعلیٰ ڈاکٹر موہن یادو نے نوجوانوں سے اپیل کی ہے کہ وہ روزگار مانگنے والے نہیں، بلکہ روزگار دینے والے بنیں۔۔۔ یو این آئی اردو
واہ کیا جملہ عنایت کیا ہے، صاحب کے اس ہونہار شاگرد نے تو جملہ بنانے میں اپنے استاد کو بھی مات دے دی ہے، خوب!!
٭ وزیر اعظم مودی کو اپنے ملک کے مزدوروں کے بارے میں بھی سوچنا چاہئے۔ ان کے پاس تشدد سے متاثرہ منی پور جانے کا وقت نہیں ہے لیکن وہ کویت جا رہے ہیں۔ آئیے دیکھتے ہیں کہ ان کے اس دورے سے کیا فائدہ ہوتا ہے ۔۔۔ وزیر اعظم مودی کے کویت دورے پر آر جے ڈی لیڈر مرتیونجے تیواری
مزدوروں اور منی پور پر سوچنے کے لئے تو حزب اختلاف موجود ہے نا! صاحب کو اپنے متروں کی فکر کرنے دیں، اب دیکھنا وہ کویت سے بھی ان کے لئے کوئی بڑا فائدہ کراکر ہی لوٹیں گے! سمجھا کریں!!
٭ ترک صدر ایردوآن نے کہا ہے کہ ترکی طویل خانہ جنگی سے تباہ حال ہمسایہ ملک شام میں ریاستی ڈھانچے کی تعمیر نو اور نئے آئین کی تشکیل میں نئی دمشقی حکومت کی مدد کرے گا اور انقرہ اس حوالے سے دمشق کے ساتھ رابطوں میں ہے۔۔۔ ڈی ڈبلیو اردو
یورپ کا مرد بیمار نئی توانائیوں کے ساتھ نئی صف بندیوں میں کامیاب ہوتا نظر آرہا ہے! کیا وہ اپنے اس نپے تلے چال کے ساتھ علاقے میں اپنی کھوئی ہوئی شان واپس لاسکتا ہے؟ یہ تو وقت ہی بتائے گا!!
٭ میں اس بات کو یقینی بنانا چاہتا ہوں کہ دلت برادری کا کوئی بھی فرد اعلیٰ تعلیم سے محروم نہ رہے، اس کے لیے میں ڈاکٹر امبیڈکر اسکالرشپ کا اعلان کر رہا ہوں، اب دلت برادری سے تعلق رکھنے والا کوئی بھی طالب علم جو دنیا کی اعلیٰ یونیورسٹیوں میں پڑھنا چاہتا ہے، داخلے کے بعد ان کے اخراجات دہلی حکومت برداشت کرے گی، یہ اسکالرشپ دلت برادری کے سرکاری ملازمین پر بھی لاگو ہوگی، ہم ڈاکٹر امبیڈکر اسکالرشپ کا اعلان کرتے ہوئے،بی جے پی نیتا اور مرکزی وزیر داخلہ امت شاہ کو جواب دے رہے ہیں جنہوں نے ڈاکٹر بی آر امبیڈکر کی بے عزتی کی ۔۔۔ عآپ کے قومی کنوینر اروند کیجریوال
دوسروں کی لگائی آگ پر اپنی روٹی سینکنے کی کامیاب سیاست! مفلر انکل اس کام میں کافی ماہر ہوچکے ہیں! اب دیکھنا یہ ہے کہ اس کا فائدہ انہیں انتخابات میں ملتا ہے یا نہیں!!
٭ امبیڈکر پر امت شاہ کے تبصرے کے خلاف مایاوتی نے 24 دسمبر کو ملک گیر مظاہرے کی کال دی ہے ۔۔۔ اے این آئی
شاید "باسی کڑھائی میں ابال آنا” ایسے ہی موقعے پر کہا جاتا ہو گا۔
٭روس کے صدر پوٹن کے ساتھی سمجھے جانے والے سابق شامی صدر بشار الاسد کی حکومت کے زوال کے بعد اپنے پہلے عوامی تبصروں میں، پوٹن نے ان دعووں کو مسترد کر دیا کہ شامی صدر کا تختہ الٹنا روس کی شکست کا مظہر تھا۔ ایک صحافی کے سوال کے جواب میں پوٹن نے کہا، شام میں جو کچھ ہو رہا ہے اسے آپ روس کی شکست کے طور پر پیش کرنا چاہتے ہیں۔ میں آپ کو یقین دلاتا ہوں کہ ایسا نہیں ہے۔ ہم نے اپنے مقاصد حاصل کر لیے ہیں۔ پوٹن نے کہا کہ وہ ابھی تک اسد سے نہیں ملے، جو سقوط دمشق کے بعد فرار ہو کر ماسکو پہنچ گئے تھے۔۔۔ ڈی ڈبلیو اردو
یعنی عالمی سیاست کے شطرنج میں شہ مات سے بچنے کے لئے کبھی کبھی کچھ مہرے جان بوجھ کر بھی پِٹانے پڑتے ہیں، اور روس نے شام میں وہی کچھ کیا ہے، پوتن سچ کہہ رہے ہیں! سمجھا کریں!!
………………………….
اسانغنی مشتاق رفیقی، وانم باڑی
٭ہم اس ملک کے ہر غریب کو بتانا چاہتے ہیں کہ آئین آپ کی حفاظت کرتا ہے اور یہ بی جے پی والے 24 گھنٹے آئین پر حملہ کرتے رہتے ہیں۔ آئین کہتا ہے کہ ریاست کسی بھی شہری کے ساتھ مذہب، نسل، ذات، جنس، جائے پیدائش یا ان میں سے کسی بھی بنیاد پر امتیازی سلوک نہیں کرے گی۔ کچھ دن پہلے سنبھل کے نوجوان مجھ سے ملنے آئے۔ معصوم لوگ تھے، انہوں نے کچھ نہیں کیا تھا وہ صرف پاس کھڑے تھے۔ پانچ افراد کو گولی مار دی گئی۔ یہ آئین میں کہاں لکھا ہے؟ آپ جہاں بھی جاتے ہیں ایک مذہب کے لوگوں کو دوسرے مذہب کے لوگوں سے لڑاتے ہیں ۔۔۔ کانگریس کے رکن پارلیمنٹ اور حزب اختلاف کے رہنما راہول گاندھی
موذن مرحبا بر وقت بولا
تری آواز مکے اور مدینے
٭ بی جے پی صرف انتخابات کے لیے ہندوؤں کا استعمال کرتی ہے اور پھر جعلی خبروں کا پروپیگنڈہ پھیلانا شروع کر دیتی ہے۔ کچھ لوگ سدھی ونائک مندر کی ملکیت کا دعویٰ کرتے ہیں، کچھ زمین کے مسائل پر بات کرتے ہیں، جب کہ کچھ دوسرے دعوے کرتے ہیں، لیکن سچ یہ ہے کہ اگر آپ پورے ملک میں دیکھیں تو سب سے زیادہ بی جے پی کی حکومت والی ریاستوں میں ہندو مندر اور ہندو خطرے میں ہیں ۔۔۔ شیو سینا (یو بی ٹی) کے ایم ایل اے آدتیہ ٹھاکرے
بات سو فیصد درست ہے، لیکن بھگتوں کو سمجھائے گا کون؟ وہ تو بی جے پی کی ہر بات پر آمنا صدقنا کی گردان لگائے بیٹھے ہیں بقول شاعر
یہ لوگ پاؤں نہیں ذہن سے اپاہج ہیں
ادھر چلیں گے جدھر رہنما چلاتا ھے
٭راجیہ سبھا میں چیئرمین کے خلاف تحریکِ عدمِ اعتماد سے متعلق میڈیا رپورٹس پر حکمراں پارٹی اور اپوزیشن کے ارکان آپس میں بھڑ گئے اور پھر ایوان کی کارروائی ملتوی کر دی گئی۔۔۔ یو این آئی اردو
یعنی نتیجہ کچھ بھی نہیں نکلا بقول غالب
تھی خبر گرم کہ غالبؔ کے اڑیں گے پرزے
دیکھنے ہم بھی گئے تھے پہ تماشا نہ ہوا
٭ شام کے مستقبل کے حوالے سے اردن کی میزبانی میں اجلاس، عرب ریاستوں کے وزرائے خارجہ ہفتے کے روز اردن میں عالمی نمائندوں کے ساتھ شام کے موضوع پر ملاقات کر رہے ہیں، تاہم اس اجلاس میں شام کی جانب سے کوئی وفد شامل نہیں ہے۔۔۔ ڈی ڈبلیو اردو
گویا بغیر دولہا کے باراتی جمع ہو کر نکاح خوانی کی محفل سجائیں گے!! یہ تُک بندی بھی بہت اچھی رہے گی!!خوب بہت خوب!!!
٭ اگر وہ اتنی جلدی میں ہیں تو حکومت کو تحلیل کر کے ملک میں دوبارہ انتخابات کیوں نہیں کراتے؟ یہ ایسا کرنے کا بہترین وقت ہے جب ہم آئین پر بحث کر رہے ہیں ۔۔۔ ‘ایک قوم، ایک الیکشن’ پر سماج وادی پارٹی کے سربراہ اکھلیش یادو
اچھا سوال ہے، اسے کہتے ہیں عدو پر اسی کی تلوار سے وار کرنا! ایسا کرنے میں نیتاجی کافی مہارت رکھتے ہیں!!
٭ کانگریس کی رکنِ پارلیمنٹ پرینکا گاندھی واڈرا نے ہندوستان کے آئین کو ملک کے عام شہریوں کے لیے انصاف، اظہار رائے کی آزادی اور حقوق کی حفاظتی ڈھال قرار دیا اور حکومت پر الزام لگایا کہ وہ لوگوں کے تحفظ کی اس ڈھال کو توڑنے کی کوشش کر رہی ہے ملک میں کوششیں ہو رہی ہیں لیکن ملک پھر سے حوصلے کے ساتھ اٹھے گا اور ستیہ میو جیتے کہے گا ایوان نے لوک سبھا میں ‘آئین ہند کے شاندار سفر کے 75 سال’ پر بحث میں اپوزیشن کی طرف سے محترمہ واڈرا کی پہلی تقریر کو مکمل خاموشی کے ساتھ سنا۔۔۔ یو این آئی اردو
ممکن ہے حکمراں جماعت نے محترمہ کا لہجہ ناپنے کی کوشش میں چپی اختیار کر لی ہو ورنہ وہ اور حق و صداقت کی باتوں پر شور نہ مچائے! ہو ہی نہیں سکتا!!
٭ کانگریس کا پسندیدہ لفظ ‘جملہ’ ہے، ملک کی تاریخ کا سب سے بڑا ‘جملہ’ ‘غربی ہٹاؤ’ تھا جسے ان کی چار نسلیں استعمال کرتی تھیں۔۔۔ وزیر اعظم نریندرمودی
یہ بھی اچھی رہی، یعنی الٹا چور کتوال ڈانٹے والی بات ہوگئی گویا!!
٭ریپبلکن سیاستدان ڈونلڈ ٹرمپ نے، جو جنوری میں دوسری مرتبہ امریکی صدر کے عہدے پر فائز ہوں گے، فرانسیسی جریدے ‘پیرس میچ‘ کے ساتھ ایک انٹرویو میں کہا، میرا خیال ہے کہ ہمیں یوکرین کا مسئلہ روس کے ساتھ حل کرنا ہو گا،دونوں ہی ممالک اتنی بڑی تعداد میں جانی نقصانات اٹھا رہے ہیں کہ کسی کو بھی یقین نہیں آتا۔ لاکھوں فوجی مارے جا رہے ہیں۔۔۔ ڈی ڈبلیو اردو
ممکن ہے ٹرمپ اپنی بات پر قائم بھی رہیں اور صدر بن کر اس کی کوشش بھی کریں، لیکن کیا امریکہ کی مضبوط گن لابی ایسا ہونے دے گی؟!!
٭ اگر ہم فلموں کے ذریعے کوئی پیغام نہیں دیتے تو فلمیں کرنے کا مطلب سمجھ میں نہیں آتا۔ میرے پاس ایک ذریعہ ہے جس کے ذریعے میں معاشرے کی بے ضابطگیوں کا اظہار کرتا ہوں۔۔۔ فلم اداکار نانا پاٹیکر
بات تو سولہ آنے صحیح ہے لیکن آج کل کی فلمیں ماردھاڑ اور تشدد کا بے حجابانہ اظہار کا ذریعہ بن کر رہ گئی ہیں یا فاشسٹ نظریات کا اشتہار! افسوس جس ذریعہ کے استعمال سے سماج کی اصلاح ممکن تھی اسی کو سرمایہ پرستوں نے بگاڑ کا اوزار بنادیا ہے!!
٭آج آئین پر ہونے والی اس بحث نے ایک بات یقینی بنا دی ہے کہ آج اس ملک کو یکساں سول کوڈ کی ضرورت ہے، ملک کی جمہوریت کے بنیادی ڈھانچے میں سب کو مساوی حقوق ملنے چاہئیں، ہر شخص برابری اور انصاف چاہتا ہے تو مختلف قوانین کیوں ہوں؟ ایسا قانون ہونا چاہیے جو سب کو مساوی حقوق دے۔۔۔ لوک سبھا میں آئین پر ہونے والی بحث پر بی جے پی کے رکن پارلیمنٹ جگدمبیکا پال
اسے کہتے مارو گھٹنا پھوٹے آنکھ، بات ہورہی ہے آئین کی اور اس کی تحفظ کی اور بھاجپا کے رکن پارلیمنٹ کو فکر ہورہی ہے یونفارم سول کوڈ کی!!۔
٭لوک سبھا میں آئین پر بحث کے دوران جسٹس لویا کی موت سے متعلق ترنمول کانگریس کی رکن مہوا موئترا کے متنازعہ ریمارکس پر حکمراں پارٹی ناراض ہوگئی اور پارلیمانی امور کے وزیر کرن رجیجو نے مطالبہ کیا کہ ان کے خلاف مناسب کارروائی کی جائے محترمہ موئترا کے بیان پر ہنگامہ آرائی کی وجہ سے ایوان کی کارروائی کو دو بار ملتوی کرنا پڑا محترمہ موئترا نے جو آئین کے 75 شاندار سال مکمل ہونے کے موقع پر لوک سبھا میں بحث میں حصہ لے رہی تھیں کہا کہ حکومت ہر محاذ پر ناکام ہے اور ملک کو بدحالی کی طرف لے جانے کا الزام بھی لگایا۔۔۔ یو این آئی اردو
ہم نہ کہتے تھے کہ حالی چپ رہو
راست گوئی میں ہے رسوائی بہت
٭ شام میں بشار الاسد کی حکومت کے خاتمے کو ایران کے لیے ایک بڑے دھچکے کی صورت میں دیکھا جا رہا ہے کیونکہ ایران نے معزول صدر کو اقتدار میں رکھنے کے لیے وہاں کافی سرمایہ کاری کر رکھی تھی۔۔۔ بی بی سی اردو
اپنے مفاد کی خاطر ظلم اور ظالم کے حمایت کا انجام ایسا ہی نکلتا ہے، ایک طرف سرمائے کا نقصان دوسری طرف جگ ہنسائی! اس میں مشرقِ وسطٰہ کے تمام ممالک کے لئے سبق ہے!
٭ایک قوم، ایک انتخاب‘‘ کا کوئی مطلب نہیں ہے۔ پہلے انتخابات کے بڑھتے ہوئے اخراجات جیسے بنیادی مسائل پر بات کریں۔ انتخابات پر 340 کروڑ، 100 کروڑ خرچ ہو رہے ہیں، یہ سب پیسہ قوم کے ٹیکسوں اور عوام کی محنت کی کمائی سے آرہا ہے۔ مارکیٹنگ اور اشتہارات ٹیکس کے پیسے سے چلتے ہیں، جو ضائع ہو رہے ہیں ۔۔۔ پورنیا کے ایم پی پپو یادو
یادو جی کی بات میں دم ہے! اور حکومت بھی یہ بات خوب جانتی ہے لیکن اصل معاملہ لگتا ہے دوسرا ہے، در حقیقت یہ کہیں پہ نگاہیں اور کہیں پہ نشانہ والی بات ہے۔
٭کہیں بھی طاقت کے دو مراکز کا ہونا تباہی کا نسخہ ہے،ابھی تک جموں کشمیر کے مرکز کے زیر انتظام ہونے سے فائدہ اٹھانے کی واحد مثال سامنے نہیں آئی ہے ۔۔۔ جموں و کشمیر کے وزیر اعلیٰ عمر عبداللہ
بیچارے وزیر اعلیٰ! انہیں وہم ہوگیا ہے کہ وہ انتخابات کے بعد طاقت کا دوسرا مرکز بن چکے ہیں!!اور جہاں تک مرکز کے زیرِ انتظام ہونے سے فائدے کی بات ہے، جس کو فائدہ ملنا ہے اس کو تو مل ہی رہا ہے!!
٭ سراج الدین حقانی اور طالبان امیر کے درمیان اختلافات کی خبریں، طالبان کے امیر کے قریب سمجھے جانے والے حلقوں کا خیال ہے کہ سراج الدین امریکی سفارت کاروں اور خفیہ ایجنٹوں سے بات چیت کرتے ہیں اور ان سے ملاقاتیں کرتے ہیں۔ طالبان قیادت کے درمیان لڑکیوں کی تعلیم سمیت کئی معاملات کو لے کر شدید اختلافِ رائے پایا جاتا ہے اور اب یہ اختلافات کھل کر سامنے آنے لگے ہیں۔ سراج الدین حقانی کے علاوہ وزیرِ دفاع محمد یعقوب مجاہد، وزیرِ خارجہ امیر خان متقی، نائب وزیرِ اعظم عبدالغنی برادر اور طالبان حکومت کے نائب وزیرِ خارجہ عباس ستانکزئی بھی اس بات پر تحفظات کا اظہار کرتے ہیں کہ طالبان امیر کا ’انتہائی بنیاد پرست‘ رویہ افغانستان میں ’طالبان حکومت کی کمزوری حتیٰ کے خاتمے‘ کا باعث بھی بن سکتا ہے۔۔۔۔ بی بی سی اردو
ہائے افسوس! اجتہاد کے دروازوں پر تقلید کے تالے لگوانے کا انجام اور کیا نکل سکتا ہے!! کاش اس سے پہلے کہ وقت ہاتھ سے نکل جائے سب کچھ سنبھال لیاجائے!!
رفیقی وقت بھی کیا داد دے گیا ہم کو
ابھی چلے تھے ابھی کھائیوں کی آہٹ ہے
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
کڈپہ (راست) 19 دسمبر 2024: گورنمنٹ کالج برائے ذکور (خود مختار) میں نیاک کے دو روزہ دورے کا بحسن و خوبی اختتام ہوا۔ یو جی سی کے ماتحت خودمختار ادارہ‘ نیشنل اسسمنٹ اینڈ ایکریڈیٹیشن کونسل (نیاک) بنگلور کی جانب سے 18 اور 19 دسمبر 2024ء گورنمنٹ آرٹس کالج‘ کڈپہ میں چوتھے دورکی گریڈنگ کے لیے نیاک پیر ٹیم کا دورہ خوشگوار اور کامیاب رہا۔ سہ نفری پیر ٹیم نے کالج کے تمام شعبہ جات کا دورہ کیا اور کالج کی مجموعی کارکردگی کا جائزہ لیا۔ طلبہ و طالبات سے گفتگو کی‘ ابنائے قدیم‘ اولیائے طلبہ اور تدریسی و غیر تدریسی عملہ سے تبادلہ خیال کیا اور کالج کی ہمہ جہتی ترقی کے لیے مشورے طلب کیے۔ بڑی جاں فشانی اور باریک بینی سے جائزہ لینے کے بعد تفصیلی رپورٹ مرتب کی۔
راجستھان یونیورسٹی کے وائس چانسلر پروفیسر راجیو جین‘ ٹیم کے چئیرمن تھے جب کہ الہ آباد یونیورسٹی کے پروفیسر مدھوریندرا کمار نے ممبرسکریٹری اور ڈاکٹر رمیش کمبھر‘ پرنسپل ویویکانند کالج‘ کولہاپورنے ممبر کو آرڈی نیٹر کی حیثیت سے کالج کا دورہ کیا۔
پیر ٹیم کے صدر‘ ممبر سکریٹری اور کو آرڈی نیٹر صاحبان نے شعبہ اردوکے اساتذہ اور طلبہ سے تبادلہ خیال کیا۔ معائنے کے بعد‘ صدر شعبۂ اردو‘ ڈاکٹر سید وصی اللہ بختیاری عمری اور استاذ شعبہ اردو ڈاکٹر اقبال خسرو قادری کی ادبی و تدریسی خدمات کی ستائش کی۔ اس اہم دورے کی تیاریوں میں کالج کے پرنسپل ڈاکٹر رویندرناتھ نے بڑی ہمت افزائی کی اور تمام ضروری وسائل مہیا کیے۔ استاذ شعبہ تاریخ جناب غیاث شارب نے بھرپور تعاون دیا۔ سابق استاذ شعبۂ اردو جناب انور ہادی جنیدی اور محقق و ناقد ڈاکٹر ظہیر دانش عمری کا مخلصانہ تعاون حاصل رہا۔ شعبۂ اردو کے طلبہ و طالبات کی سعادت مندی اور فرماں برداری کی وجہ سے کئی اہم کام بروقت انجام دیے جاسکے۔
اسانغنی مشتاق رفیقی, وانم باڑی
٭ہمیں (سماج وادی پارٹی) کبھی بھی مہا وکاس اگھاڑی کی رابطہ میٹنگ کے لیے نہیں بلایا گیا۔ ہم لوک سبھا انتخابات کی طرح ہم آہنگی چاہتے تھے، لیکن کانگریس، شیوسینا (یو بی ٹی) اور این سی پی (ایس پی) سیٹوں کی تقسیم پر ایک دوسرے سے لڑتے رہے۔ اسی لیے ہم (مہا وکاس اگھاڑی) ہار گئے (مہاراشٹر اسمبلی انتخابات)۔۔۔ سماج وادی پارٹی یونٹ مہاراشٹر کے سربراہ ابو عاصم اعظمی
بات کڑوی ہے مگر یہی حقیقت ہے، کاش بٹو گے تو کٹو گے اور ایک ہیں تو سیف ہیں جیسے نعروں پر مہا وکاس اگھاڑی انتخابات کے خاتمے تک ہی سہی چپکے سے عمل کرلیتی تو اس کی یہ درگت نہ بنتی۔
٭منی پور کانگریس اور انڈیا اتحاد کے لیڈروں نے وزیر اعظم نریندر مودی کو منی پور کا دورہ کرنے پر زور دیتے ہوئے کہا کہ منی پور تقریباً ڈیڑھ سال سے جل رہا ہے، لاکھوں لوگ تشدد کا شکار ہو چکے ہیں لیکن کوئی ان کی دیکھ بھال نہیں کر رہا ، اس لیے وزیراعظم وہاں جائیں اور اگر وقت نہیں ہے تو اس معاملے پر وہ آل پارٹی اجلاس بلائیں۔ منی پور کانگریس کے صدر اور ممبر اسمبلی کے میگھ چندر سنگھ اور منی پور میں انڈیا اتحاد سے وابستہ 10 سیاسی جماعتوں کے کنوینر کھیترامیوم شانتا کی قیادت میں ریاستی وفد نے آج یہاں مسٹر مودی کو ایک میمورنڈم پیش کیا۔۔۔ یو این آئی اردو
کیا زمانہ آگیا ہے جو لوگ ڈھنگ سے ایک ریاستی انتخابات نہیں لڑ سکتے وہ صاحب کو مشورہ دینے چلے ہیں! نیتاجی! اپنے اتحاد کی فکر کیجئیے صاحب جانتے ہیں کہ کب کہاں اور کیسے جانا ہے اور دیس کیسے چلانا ہے، کیا سمجھے!!
٭ہم نادان تھے جو ان پر اعتبار کر بیٹھے، یوکرین کو جوہری ہتھیار تلف کرنے پر پچھتاوا، تیس برس پہلے 5 دسمبر 1994 کو ہنگری کے دارالحکومت بداپسٹ کے ایک تقریب میں یوکرین، بیلاروس اور قزاقستان نے اپنے جوہری ہتھیار ختم کرنے کا فیصلہ کیا تھا۔ بدلے میں انہیں امریکہ، برطانیہ، فرانس، چین اور روس کی جانب سے سکیورٹی کی ضمانتیں دی گئیں تھیں ۔۔۔ بی بی سی اردو
سیاست اور جنگ میں اعتبار کی غلطی کا انجام ہمیشہ درد ناک ہی ہوتا ہے
اب پچھتائے کیا ہوت جب چڑیاں چگ گئیں کھیت
٭ مہاراشٹر کانگریس کے سربراہ نانا پٹولے نے کہا ہے کہ اگر انہیں نئے وزیر اعلیٰ دیویندر فڑنویس کی حلف برداری تقریب میں مدعو کیا جاتا تو وہ اس تقریب میں ضرور شرکت کرتے۔۔۔ یو این آئی اردو
یعنی انہوں نے کھٹکھٹا دیاہے! بس وزیر اعلیٰ کی جانب سے دروازہ کھولنے کی دیری ہے اور پھر بس! دیکھتے رہئے مہارشٹرا کی سیاست کا مہا ناٹک!!
٭کچھ روس کے ساتھ کھڑے ہیں، کچھ یوکرین کے ساتھ، کچھ اسرائیل کے ساتھ، کچھ لبنان یا دوسرے ممالک کے ساتھ، لیکن جو امن اور اتحاد کے ساتھ کھڑا ہے وہ ہمارے قابل احترام وزیرِ اعظم نریندر مودی ہیں ۔۔۔ مدھیہ پردیش کے وزیر اعلیٰ موہن یادو
پیراں نمی پرند مریداں می پرانند
وگرنہ من ھمان خاکم کہ ھستم
پیر نہیں اڑتے (انہیں) مرید اڑاتے ہیں
وگرنہ میں تو وہی مٹی ہوں جو ہوں
٭ ورلڈ بینک کی ایک تازہ ترین رپورٹ کے مطابق پاکستان کا کُل بیرونی قرضہ 130 ارب ڈالر سے تجاوز کر گیا ہے جو اس کی اوسط سالانہ برآمدات سے 352 فی صد زیادہ ہے۔ تجزیہ کاروں کا کہنا ہے کہ قرضے میں ڈوبی پاکستانی معیشت کے لیے یہ صورتِ حال تشویش ناک ہے۔۔۔ وائس آف امریکہ اردو
قرض کی پیتے تھے مے لیکن سمجھتے تھے کہ ہاں
رنگ لاوے گی ہماری فاقہ مستی ایک دن
٭مرکزی وزیر اور بی جے پی کے قومی صدر جے پی نڈا نے ٹی بی مکت بھارت ابھیان کے تحت 100 روزہ ٹی بی مٹاؤ پروگرام کا افتتاح کیا۔۔۔۔ یو این آئی اردو
منتری جی! بھارت کو جتنا خطرہ آج کے دور میں فرقہ پرستی سے ہے اتنا شاید ہی کسی بیماری سے ہو؟ اس کو مٹانے کے لئے اور اس سے بھارت کو مکت کرانے کے لئے بھی کبھی کوئی پروگرام چلائے!!
٭پچھلے 10 سالوں میں، ہم نے دہلی میں بی جے پی کو ہمیشہ شکست دی ہے۔ اور ہم (آئندہ دہلی اسمبلی) انتخابات میں بھی زبردست اکثریت سے جیتیں گے۔ ہم نے پچھلے تین (اسمبلی) الیکشن اکیلے لڑے تھے اور ہم اس بار بھی اکیلے ہی لڑیں گے ۔۔۔ عآپ ایم پی سنجے سنگھ
سیاست میں کوئی ہمیشگی نہیں ہوتی، عآپ کو چاہئے کہ وہ دن میں خواب دیکھنا چھوڑ کر زمین پر اپنی گرفت مضبوط کرے ورنہ سارے دعوے ہوا بن کر ہوا ہوجائیں گے۔
٭ افغانستان میں برسرِ اقتدار طالبان حکام نے خواتین کے میڈیکل اسکولوں میں داخلے پر بھی مبینہ طور پر پابندی عائد کردی ہے جس کے بعد خواتین کے لیے اعلیٰ تعلیم حاصل کرنے کا آخری دستیاب موقع بھی ختم ہو گیا ہے، انسانی حقوق کے حامیوں اور غیر ملکی سفارت کاروں نے اس ہدایت کی مذمت کرتے ہوئے کہا ہے کہ طالبان کی لگائی گئی پابندی کی وجہ سے پہلے ہی مرد ڈاکٹر خواتین کا علاج نہیں کر سکتے۔ اس ہدایت سے لاکھوں خواتین صحت کی دیکھ بھال کی ضروری خدمات کے ساتھ ساتھ دائیوں، خواتین نرسوں اور ہیلتھ ورکرز سے محروم ہو جائیں گی ۔۔۔ وائس آف امریکہ اردو
دیکھا جو کھا کے تیر کمیں گاہ کی طرف
اپنے ہی دوستوں سے ملاقات ہو گئی
٭ وادیء کشمیر میں شبانہ درجہ حرارت میں قدرے بہتری واقع ہونے کے باوجود بھی ٹھٹھرتی سردیوں کا راج جاری ہے جس سے اہلیان وادی کو گوناں گوں مشکلات کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے۔۔۔ یو این آئی اردو
پتہ نہیں کیوں کشمیر میں موسم اور سیاست کا مزاج ایک جیسا رہتا ہے، انتخابات کے ذریعے بہتری واقع ہونے کے باوجود یونین پردیس ہونے کی وجہ سے مرکزی راج جاری ہے جس سے اہلیانِ وادی کو واقعی گوناں گوں مشکلات کا سامنا ہے ۔۔۔
٭بھیم راؤ امبیڈکر کے بعد نتیش کمار دوسرے لیڈر ہیں جنہوں نے لوگوں کے لیے نچلی سطح پر کام کیا ہے۔ آج مہادلت اور دلت برادریوں کے لوگ مکھیا (گاؤں کے سربراہ) اور پنچایت ممبر بن رہے ہیں۔ نتیش کمار” وہ لیڈر ہیں جو بہار کی ترقی کرا رہے ہیں، اور ہم لوگوں کے درمیان جا رہے ہیں تاکہ ان کے کاموں کے بارے میں انہیں آگاہ کریں ۔۔۔ بہار کے وزیر مہیشور ہزاری
اتنی نہ بڑھا پاکیٔ داماں کی حکایت
دامن کو ذرا دیکھ ذرا بند قبا دیکھ
٭ روس میں بچوں کے بغیر زندگی کی ترویج و تشہیر اب قابلِ سزا جرم، روس میں آبادی میں کمی کا بحران شدت اختیار کر چکا ہے اور اس مسئلے سے نمٹنے کے لیے حکومت نے ایک نیا قدم اٹھانے کا فیصلہ کیا ہے۔ ایک نئے قانون کے تحت روس میں اگر کوئی شخص بچوں کے بغیر زندگی گزارنے کی ترغیب دے گا، تو اس پر چار لاکھ روبل (تقریباً چار ہزار یورو) تک کا جرمانہ عائد کیا جا سکے گا اس کے علاوہ یہی خلاف ورزی اگر کسی کاروباری ادارے کی طرف سے کی جائے گی تو اس پر پانچ ملین روبل تک کا جرمانہ عائد کیا جا سکے گا۔۔۔ ڈی ڈبلیو اردو
قوانینِ قدرت سے کھلواڑ کا انجام! یہ تو ابتداء ہے، ابھی بہت کچھ جھیلنا باقی ہے!!
٭اس بار ہم 100 فیصد جیتیں گے کیونکہ دہلی اب زیادہ آلودگی، پانی کی آلودگی، تباہ شدہ گلیوں، گڑھوں کو برداشت نہیں کر سکتا۔ ہم اسے مزید برداشت نہیں کریں گے، ہم تبدیلی لائیں گے ۔۔۔ اسمبلی انتخابات کے لیے دہلی بی جے پی کے نعرے ‘اب نہیں سہیں گے، بدلکر رہیں گے’ پر، بی جے پی کے رکن پارلیمنٹ منوج تیواری
جب پورا انتظامیہ، الیکشن کمیشن اور ای وی ایم ساتھ میں ہو تو لہجے میں اتنی خود اعتمادی کا جھلکنا لازمی ہے، سمجھا کریں!!
٭دنیا کی بیرونی طاقتیں جو ہندوستان کی معیشت سے حسد کرتی ہیں اور اسے کمزور کرنا چاہتی ہیں، اگر کانگریس پارٹی کو وہاں سے فنڈنگ مل رہی ہے تو انہیں (کانگریس) پہلے اس کا جواب دینا چاہیے۔ اڈانی، امبانی یا ہندوستان کے صنعت کار آج ملک کی ترقی کے لیے کام کر رہے ہیں ۔۔۔ اتر پردیش، بی جے پی کے ایم پی جگدمبیکا پال
وہ جھوٹ بول رہا تھا بڑے سلیقے سے
میں اعتبار نہ کرتا تو اور کیا کرتا
٭ امریکہ کے نومنتخب صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے خبردار کیا کہ اگر ان کے عہدہ سنبھالنے تک غزہ میں اسرائیلی یرغمالیوں کو رہا نہ کیا گیا تو اس کے انتہائی سخت نتائج ہوں گے۔۔۔ ڈی ڈبلیو اردو
نوے فیصد تباہ حال شہر کو انتہائی سخت نتائج کی دھمکی!! حیرت ہے!! اب وہاں بچا ہی کیا ہے جس سے وہ گھبرائیں گے!!
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
سنتروں کے شہر ناگپور میں مرکز ادب کی جانب سے کامیاب مشاعرے کا انعقاد
شہر اخلاق و تہذیب حیدرآباد (دکن) سے تشریف لائیں شاعرات محترمہ رفیعہ نوشین صاحبہ اور محترمہ آرزو مہک صاحبہ کے اعزاز میں ادبی و ثقافتی تنظیم "مرکز ادب” کے زیر اہتمام عظیم الشان استقبالیہ مشاعرہ مورخہ 7 دسمبر 2024 شب کو لمرا سیلی بریشن ہال، انصار نگر، مومن پورہ، ناگپور (مہاراشٹرا) میں عالمی شہرت یافتہ مورخ، مفکر، محقق، ادیب و مبصر جناب شرف الدین ساحل صاحب کی زیر صدارت منعقد کیا گیا. مرکز ادب کے بانی جناب شمشاد شاد صاحب نے مدعو شعرا و شاعرات کا استقبال گلدستہ اور شال پیش کر کے کیا. مشاعرے میں جناب ڈاکٹر شرف الدین ساحل، محترمہ رفیعہ نوشین صاحبہ (حیدرآباد)، آرزومہک صاحبہ (حیدرآباد)، جناب اشتیاق کامل، جناب شمشاد شاد، ڈاکٹر ندیم ابن منشاء، جناب اظہر حسین، ڈاکٹر ثمیر کبیر، جناب عشرت بلال، جناب رشید راویری، جناب وحید حیراں، جناب نیاز احبد نیاز، جناب مظہر قریشی، جناب رضا بدنیروی، جناب عمران فیض صاحبان نے اپنے بہترین کلام پیش کر کے سامعین سے خوب داد و تحسین کے نذرانے حاصل کیے. جناب سہیل انصاری اور جناب عمران فیض صاحبان نے مشترکہ طور پر نظامت کے فرائض کو نہایت خوش اسلوبی سے انجام دیا. جناب محمد یٰسین مومن، جناب محمد شفیق رحمانی، جناب نیاز احمد (نیازو بھائی)، جناب محمد اسرائیل (ببو)، جناب محمد اشتیاق، جناب بابو بھائی اور گلوبل اردو میڈیا کے جناب عارف بھائی نے پروگرام کی کامیابی کے لئے انتھک محنت کی. مشاعرے میں بڑی تعداد میں سامعین شامل ہوئے جن میں شہر ناگپور کی باوقار شخصیتیں جناب ڈاکٹر مشتاق منصوری صاحب، حاجی علیم الدین انصاری، عرفان بھائی کیبل والے، اکبر خیر آبادی، معین اختر، اشفاق پٹیل، غیاث الدین انصاری، نظام الدین انصاری، شمیم اعجاز، ایوب چشتی اور دیگر حضرات کے نام قابل ذکر ہیں. پروگرام کے اختتام پر کنوینر جناب شمشاد شاد نے اظہار تشکر کے کلمات پیش کیے. اس دوران جناب شمشاد شاد نے اپنے مجموعہ کلام "حرف اثبات” کا نسخہ مہمانان کو پیش کیا.
اسانغنی مشتاق رفیقی, وانم باڑی
٭الیکشن کمیشن نے جب شام 5 بجے (20 نومبر) کو ووٹنگ کا فیصد دکھایا تو یہ 58 فیصد تھا مگر رات 11:59 بجے یہ تعداد 65.2 فیصد تھی،تو سوال یہ ہے کہ لمبی قطاریں رہی ہوں گی ،وہ لمبی قطاریں کہاں تھیں، ہم نے الیکشن کمیشن سے ایسے ویڈیوز مانگے ہیں۔ اگلے دن سہ پہر 3 بجے انہوں نے ٹویٹ کیا کہ %66.5 ووٹنگ ہوئی، یعنی اگلے دن تک انہوں نے ووٹنگ کا فیصد 1.3 پوائنٹ بڑھا دیا، ہم الیکشن کمیشن سے پوچھنا چاہتے ہیں کہ یہ ووٹنگ کہاں ہوئی؟ ۔۔۔ ناگپور: مہاراشٹر کانگریس کے سربراہ نانا پٹولے
سوال تو سو فیصد درست مگر کیا کہیں پٹولے جی!
سیدھے رستے کی یہ ٹیڑھی سی چال ہے
سب گول مال ہے بھئی سب گول مال ہے
٭ کانگریس صدر ملکارجن کھڑگے نے پارٹی لیڈر پرینکا گاندھی وڈرا کے بطور لوک سبھا رکن حلف لینے پر خوشی کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ انہیں پورا بھروسہ ہے کہ محترمہ گاندھی ہندوستانی عوام کی مضبوط آواز بنیں گی ، مسٹر کھڑگے نے کہاکہ ‘مجھے یقین ہے کہ محترمہ پرینکا گاندھی واڈرا پارلیمنٹ میں ملک کے لوگوں بالخصوص خواتین کی مضبوط آواز بنیں گی۔۔۔ یو این آئی اردو
ملک کے امن پسند عوام کی ایک بڑی اکثریت بھی یہی سوچتی ہے مگر کیا کریں! جس طرح کوئلے کی دلالی میں ہاتھ کا کالا ہونا یقینی ہے اسی طرح کسی بھی سیاست دان کا مطلب اور عہدے کے لالچ میں رنگ جانا بھی یقینی ہے۔
٭غزہ میں اسرائیل کی فوجی کارروائیوں پر خطے میں عوامی غم و غصے کے تناظر میں سعودی ولی عہد شہزادہ محمد بن سلمان نےاسرائیل کو تسلیم کرنے کیلئے دوبارہ فلسطینی ریاست سے مشروط کردیا ہے اورسعودی عرب نے اسرائیل کے ساتھ تعلقات کو معمول پر لانے کے بدلے میں امریکہ کے ساتھ دفاعی معاہدے کی کوشش کو ترک کردیا۔۔۔ وائس آف امریکہ اردو
وقت اور حالات نے مجبور کردیا ہے ورنہ شہزادہ اور انکل سام کے رشتوں میں مخاصمت کی جھلکے ، کیا یہ ممکن تھا!!!!!
٭سپریم کورٹ کے دروازے دونوں فریقوں کے لیے ہمیشہ کھلے ہیں۔ سروے کا حکم بھی عدالت نے دیا ہے نہ کہ حکومت نے۔ یہ عدالت پر منحصر ہے کہ وہ کیا فیصلہ کرے گی ۔۔۔ اجمیر درگاہ کے تنازع پر بی جے پی کے رکن اسمبلی بھاگیرتھ چودھری
اسی کا شہر ، وہی مدعی ، وہی منصف
ہمیں یقیں ہے ہمارا قصور نکلے گا
٭ وقف (ترمیمی) بل 2024 پر مشترکہ پارلیمانی کمیٹی کو رپورٹ پیش کرنے کی مدت میں توسیع کی تجویز کو لوک سبھا میں صوتی ووٹ سے منظور کر لیا گیا، جس کے تحت کمیٹی اب آئندہ بجٹ اجلاس تک اپنی رپورٹ پیش کر سکے گی کمیٹی کے چیئرمین جگدمبیکا پال نے ایوان میں تجویز پیش کی کہ کمیٹی کو رپورٹ پیش کرنے کی مدت میں بجٹ سیشن 2025 کے آخری دن تک توسیع دی جائے جسے اراکین نے صوتی ووٹ سے منظور کر لیا۔۔۔ یواین آئی اردو
یعنی اب ایک اور سال اس پر سیاست چلتی رہے گی اور اس درمیان ہونے والے ہر الیکشن میں اسے مدعا بناکر بھنایا جائےگا، کوئی مانے یا نہ مانے بی جے پی مسئلے اٹھا کر پھر اس کو اپنے حق میں سیاسی مدعا بنانے میں اتنی ماہر ہوچکی ہے اس کے ٹکر کا بھارت کے سیاسی میدان میں فی الوقت کوئی اور نہیں ہے۔
٭ چین کی پاکستان اور افغانستان کے مابین کشیدگی کم کرانےکی کوشش، بیجنگ پاکستان اور افغانستان کے درمیان کشیدگی کو اپنے وسیع تر کنکٹیویٹی اور تجارتی فروغ کے علاقائی عزائم کی راہ میں رکاوٹ سمجھتا ہے اور پاکستان افغانستان دشمنی میں اضافے کے نتیجے میں پریشان ہے۔۔۔ ڈی ڈبلیو اردو
یعنی ایک نام نہاد سلطنت خداد داد اور امارت اسلامیہ کے مابین دوستی اور صلح ایک ملحد ریاست کرائے گی! شرم سے چلو بھر پانی میں ڈوب مرنے کا مقام ہے! ہیہات! ہیہات!!
٭ یہ ایک مینڈیٹ ہے جو جھارکھنڈ کے لوگوں نے دیا ہے اور ہم نے اسے خوشی سے قبول کیا ہے۔ ابھی بھی بہت سارے چیلنجز ہیں، جھارکھنڈ کا ایک بھائی اور بیٹا ہونے کے ناطے، میں سمجھتی ہوں کہ ہیمنت (سورین) ایک فروغ پزیر جھارکھنڈ کی تمام خواہشات کو پورا کریں گے۔۔۔ ہیمنت سورین کے جھارکھنڈ کے 14ویں وزیرِ اعلیٰ کے طور پر حلف لینے کے بعد، ان کی اہلیہ اور جے ایم ایم لیڈر کلپنا سورین
اگر آپ نے کہہ دیا ہے تو ضرور پورا کریں گے میڈم!! کوئی بھی شریف مرد ساری دنیا کی بات ٹال سکتا ہے پر اپنی بیوی کی بات نہیں ٹال سکتا! کیا سمجھے!!
٭ لوک سبھا انتخابات کے بعد کانگریس بہت زیادہ پراعتماد ہوگئی تھی۔ کانگریسی نیتا محکموں کی تقسیم کے لیے کوٹ اور ٹائی کے ساتھ تیار تھے۔ اگر وہ ادھو ٹھاکرے کو وزیرِ اعلیٰ کے طور پر پیش کرتے تو انتخابی نتائج مختلف ہوتے، ووٹوں کی تعداد زیادہ ہوتی۔۔۔ مہاراشٹرا انتخابات پر شیو سینا (یو بی ٹی) کے رہنما امباداس دانوے
شاید ایسا ہی ہوتا پر اب لکیر پیٹنےکا کیا فائدہ!! پتہ نہیں کانگریس کب اپنی اس حد سے بڑھی ہوئی خود اعتمادی کی نرگسیت سے نکلے گی!!
٭ اسرائیلی شہریوں نے یروشلم میں بدھ کو غزہ میں جنگ بندی کے لیے مظاہرہ کیا۔ مظاہرین نے نیتن یاہو کی حکومت سے مطالبہ کیا کہ لبنان کی عسکری تنظیم حزب اللہ کے ساتھ جنگ بندی کے بعد غزہ میں بھی جنگ بندی کی جائے اور یرغمالوں کو واپس لایا جائے ۔غزہ میں لڑائی کا آغاز 7 اکتوبر 2023 کو اسرائیل پر حماس کے حملے کے بعد ہوا تھا۔ حملے میں اسرائیلی حکام کے مطابق 1200 افراد ہلاک ہوئے تھے جب کہ 250 کو یرغمال بنایا گیا تھا۔ غزہ کی وزارتِ صحت کا کہنا ہے کہ اسرائیل کے حملوں میں ہلاک ہونے والوں کی تعداد 44 ہزار سے تجاوز کر گئی ہے۔۔۔۔ وائس آف امریکہ اردو
سب سیاست اور دکھاوا ہے اسرائیل کے خلاف بڑھتی ہوئی نفرت اور عالمی رائے عامہ کو متاثر کرنے کے لئے، ورنہ سب ایک ہی تھیلی کے چٹے بٹے ہیں۔
٭حکومت کو پارلیمنٹ کی کارروائی سے کوئی دلچسپی نہیں کیونکہ اسے ملک کے عوام سے کوئی دلچسپی نہیں ہے۔ کارل مارکس (جرمن فلسفی) نے ایک بار کہا تھا کہ مذہب عوام کی افیون ہے، جہاں کچھ کام نہیں کرتا، مذہب کام کرتا ہے،وہ (حکومت) صرف یہی کر رہی ہے۔ اس حکومت کو کسی چیز کی فکر نہیں ہے، لوگ بھوک سے مر رہے ہیں، خواتین کی عصمت دری ہو رہی ہے، نوجوان بے روزگار ہو رہے ہیں، کسانوں کو کھاد نہیں مل رہا ہے،وہ وہی کرنا چاہتے ہیں جو انگریزوں نے کیا تھا یعنی تقسیم کرو اور حکومت کرو۔۔۔ ٹی ایم سی ایم پی کیرتی آزاد
بات تو سچ ہے مگر بات ہے رسوائی کی
٭ ہم سپریم کورٹ کے حکم کا احترام کرتے ہیں اور اس کے مطابق کام کرتے ہیں، ہم کسی کو قانون ہاتھ میں نہیں لینے دیں گے، امن و امان برقرار رکھیں گے اور غیر جانبدارانہ تحقیقات کرائیں گے۔۔۔ سپریم کورٹ کے یوپی حکومت سے سنبھل میں امن اور ہم آہنگی برقرار رکھنے کی ہدایت پر، یوپی کے نائب وزیر اعلیٰ برجیش پاٹھک
لگ بھگ تین دہائیوں پیشتر ایسا ہی ایک آشواسن عدالت عالیہ کو اسی ریاست کے اور اسی پارٹی کے ایک مکھیہ منتری نے بھی دیا تھا مگر اس آشواسن کا حشر کیا ہوا وہ ہندوستان کی تاریخ کا ایک سیاہ باب ہے۔ دیکھتے ہیں اس آشواسن کا کیا حال ہوتا ہے!!
٭ ڈنمارک کا ایک بلین درخت لگانے اور دس فیصد زرعی زمین کو جنگلات میں بدلنے کا تاریخی منصوبہ، ڈنمارک میں پارلیمانی ارکان نے ملک میں ایک بلین درخت لگانے کے کوپن ہیگن حکومت کے ایک تاریخی منصوبے کو منظوری دے دی ہے۔ منصوبے کے تحت اس شمالی یورپی ملک میں دس فیصد زرعی زمین کو اگلے دو عشروں میں جنگلات میں تبدیل کر دی جائے گی۔۔۔ ڈی ڈبلیو اردو
صنعتی ترقی کے نام پر یورپی ممالک نے اب تک فطرت کے ساتھ جو کھلواڑ کیا ہے اس پاپ کو دھونے کے لئے یہ کفارہ بہت کم ہے اسے اور بھی آگے بہت کچھ کرنا ہوگا ورنہ خود اس کی آنے والی نسلیں اس کا خمیازہ بھگتیں گی۔
٭گزشتہ 10 سالوں میں دہلی کا لا اینڈ آرڈر بد سے بدتر ہوا ہے، خاص طور پر 2019 کے بعد سے جب امیت شاہ وزیرِ داخلہ بنے،وہ دہلی کو سنبھالنے سے قاصر ہیں ،قتل کے واقعات اکثر ہو رہے ہیں لوگوں کو بھتہ خوری کے کالز آ رہے ہیں اور کھلی گینگ وار ہورہی ہے اور فائرنگ کے تبادلے ہو رہے ہیں، ہم نے جو فلموں میں دیکھا تھا وہ آج دہلی میں ہو رہا ہے،دہلی میں اغوا کی وارداتیں ہو رہی ہیں۔ خواتین کا اغوا ، عصمت دری اور قتل کیا جارہا ہے، لارنس بشنوئی گینگ نے تباہی مچا دی ہے۔ لارنس بشنوئی خود سابرمتی جیل میں بند ہے جو بی جے پی کی حکومت والی ریاست گجرات میں واقع ہے۔ وہ جیل سے دہلی میں بھتہ خوری کا ریکٹ کیسے چلا رہا ہے؟۔۔۔ دہلی اسمبلی میں عآپ ایم ایل اے اور پارٹی کے قومی کنوینر اروند کیجریوال
سب الزامات شاہ جی پر لگا کر خود کو شریف ثابت کرنے کی مفلر انکل کی یہ کوشش دہلی انتخابات کے پیش نظر ہے ورنہ ایک دنیا جانتی ہے وہ خود کتنے دودھ کے دھلے ہوئے ہیں
فسانے یوں تو محبت کے سچ ہیں پر کچھ کچھ
بڑھا بھی دیتے ہیں ہم زیب داستاں کے لیے
٭کانگریس کے سینئر لیڈر بھوپندر سنگھ ہڈا نے الزام لگایا کہ بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) نے ہریانہ کو منشیات کا مرکز بنا دیا ہے اور گزشتہ پانچ سالوں میں 15 لاکھ لوگ منشیات سے علاج کے لیے اسپتالوں میں داخل ہوئے ہیں یہاں جاری ایک بیان میں مسٹر ہڈا نے کہا کہ جب سے ریاست میں بی جے پی کی حکومت آئی ہے، منشیات فروشوں کی بھرمار ہوگئی ہے اور انہوں نے بغیر کسی خوف کے ریاست بھر میں اپنا نیٹ ورک پھیلادیا ہے آج منشیات کی لت ریاست کے ہر گاؤں، گلی اور محلے تک پہنچ چکی ہے۔۔۔ یو این آئی اردو
ظاہری منشیات اور اس کی تباہ کاریاں تواپنی جگہ پر بی جے پی نے مذہبی شدت پسندی اور مذہب کے نام پر نفرت کے جس نشہ کو ملک کے کونے کونے میں پھیلایا ہے اس کی تباہ کاریاں کتنی خطرناک ہوں گی اس کا اندازہ لگانا بھی مشکل ہے۔
٭ صدر آصف علی زرداری نے فلسطینیوں کے ساتھ یکجہتی کے عالمی دن کے موقع پر فلسطینی عوام کے حق خودداریت کے لیے پاکستان کے غیر متزلزل عزم کا اظہار کیا ہے اور کہا ہے کہ عالمی برادری فلسطینی عوام کی نسل کشی روکنے کے لیے فوری اور فیصلہ کن اقدامات کرے۔۔۔ بی بی سی اردو
انگلی کٹا کر شہیدوں میں شامل ہونے کی کوشش! ورنہ ایک دنیا جاتنی ہے جو ملک خود اپنے خانگی معاملات میں اپنی صفوں کو سیدھا نہ رکھ سکا وہ بین الاقوامی معاملات میں کیا کردار ادا کرسکے گاَ۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔