Home » تلخ و تُرش

تلخ و تُرش

by زبان خلق
0 comment

اسانغنی مشتاق رفیقی، وانم باڑی

٭ دراوڑا منیترا کزگم (ڈی ایم کے) کے صدر اور تمل ناڈو کے وزیر اعلیٰ ایم کے اسٹالن نے کہا ہے کہ موجودہ آبادی کی بنیاد پر مجوزہ پارلیمانی حد بندی بھارتیہ جنتا پارٹی کی چال ہے ۔۔۔ یو این آئی اردو

بے شک! مگر کیا کیا جائے بقول شاعر

وہ بھی سادہ ہے کبھی چال بدلتا ہی نہیں
ہم بھی سادہ ہیں اسی چال میں آ جاتے ہیں

 

٭اس سے قبل ہم نئی تعلیمی پالیسی کا کھلا استقبال کرنے کے لیے تیار تھے۔ تاہم کسی پر دباؤ ڈالنے سے کام نہیں چلے گا۔ ایک طرف آپ مراٹھی زبان کو عزت دے رہے ہیں تو دوسری طرف مراٹھی اسکولوں کو بند کر رہے ہیں۔ گجراتی، تمل، تیلگو، ہندی وغیرہ سمیت ہر زبان کا احترام کیا جانا چاہیے ۔۔۔ نئی تعلیمی پالیسی کے سہ لسانی فارمولے پر، این سی پی-ایس پی ایم پی سپریا سولے

یعنی زبان کوئی بھی چل سکتی ہے مگر دھونس کی زبان نہیں چلے گی! مگر کیا کریں کرسی پر براجمان طبقہ صرف دھونس کی زبان چلانے کا ہی قائل ہے جس کی وجہ سے مسئلے بڑھ رہے ہیں! افسوس!!

 

٭جمعیۃ العلماءِ ہند خود کو سیکولر کہنے والے نتیش کمار اورنائیڈوجیسے لیڈران کی افطار ، عید ملن اور دیگر تقریبات میں علامتی احتجاج کے طورپر شریک نہیں ہوگی:۔۔۔ مولانا ارشد مدنی

اچھا اور بولڈ فیصلہ!! کاش قوم کے نام نہاد لیڈران بھی ایسا ہی فیصلہ لیں تو کتنا چھا ہوگا!

 

٭ترکی میں پولیس نے سوشل میڈیا پر اشتعال انگیز پوسٹس کے ذریعے بدامنی پھیلانے کے الزام میں کئی افراد کو حراست میں لیا ہے،یہ حکومتی اقدام حزبِ اختلاف کی سیکولر جماعت پیپلز ریپبلکن پارٹی (سی ایچ پی) سے تعلق رکھنے والے سیاستدان اور ملک کے سب سے بڑے شہر استنبول کے مئیر اکرم امام اولو کو بدعنوانی اور دہشت گردی کے الزامات میں حراست میں لیے جانے کے دو دن بعد سامنے آیا ہے،اکرم امام الو کو ترکی میں 2028 کے صدراتی انتخابات میں موجودہ صدر رجب طیب ایرادوان کا سب سے مظبوط حریف تصور کیا جاتا ہے۔۔۔ ڈی ڈبلیو اردو

یعنی یورپ کے مرد بیمار کی سنگھاسن پھر سے ایک بار گردش کا شکار ہوتی نظر آرہی ہے!بیچارے رجب طبیب ایردوان! آدھا تیتر آدھا بٹیر والی سیاست بھی ان کے کچھ کام نہ آئی!!

 

٭عآپ نے خواتین کو 2500 روپے کی امداد فراہم کرنے میں ‘ناکام’ ہونے پر بی جے پی حکومت کے خلاف دہلی بھر میں احتجاج کیا ۔۔۔ پی ٹی آئی

عآپ والوں کو ‘بیک ٹو پولین’ مبارک ہو! احتجاج سے شروع ہوئی کہانی پھر سے احتجاج کے راستے پر! خوب!!

 

٭اورنگ زیب ایک سفاک بادشاہ تھا جس نے سمبھاجی مہاراج کو مارا، ایک بی جے پی کارکن کے طور پر، میرا ماننا ہے کہ ان کی قبر یہاں چھترپتی سمبھاجی نگر میں نہیں ہونی چاہیے۔ تاہم، یہ آرکیالوجیکل سروے آف انڈیا کے ذریعہ محفوظ ہے، جس کی وجہ سے اس کی حفاظت کرنا حکومت کی ذمہ داری ہے۔ لیکن ذاتی طور پر مجھے لگتا ہے کہ ایسے بادشاہ کی قبر یہاں نہیں ہونی چاہیے ۔۔۔ اورنگ زیب کی قبر کی حفاظت میں حکومت کے کردار پر بی جے پی ایم پی بھگوت کراڈ

بک رہا ہوں جنوں میں کیا کیا کچھ
کچھ نہ سمجھے خدا کرے کوئی

 

٭ پٹنہ بہار: مہاگٹھ بندھن کے لیڈروں اور کارکنوں نے سی ایم نتیش کمار کے خلاف قومی ترانے کے دوران ان کی مبینہ حرکتوں پراحتجاج کیا۔ مظاہرین نے امبیڈکر چوک سے اروال موڈ تک مارچ کیا، جہاں انہوں نے وزیر اعلیٰ کا پتلا جلایا اور ان کی حکومت کے خلاف نعرے لگائے۔۔۔ آئی اے این ایس

یعنی حزبِ اختلاف نے اسمبلی الیکشن کی تیاری شروع کردی ہے،لگتا ہے اس بار مقابلہ ٹکر کا ہوگا!! اور پبلک کو اچھا تماشا دیکھنے کو ملے گا!!

 

٭ٹرمپ نے امریکی محکمہ تعلیم کو ختم کرنے کے حکم نامے پر دستخط کر دیے، روایتی طور پر امریکی حکومت کا تعلیم میں محدود کردار رہا ہے، جس میں پرائمری اور سیکنڈری اسکولوں کے لیے صرف 13 فیصد فنڈز وفاقی خزانے سے آتے ہیں، باقی فنڈز ریاستوں اور مقامی کمیونٹیز کے ذریعے فراہم کیے جاتے ہیں ۔۔۔ ڈی ڈبلیو اردو

یعنی سرمایہ دارنہ نظام پورے عروج پر پہنچ چکا ہے! اور یقیناً یہ زوال کی پہلی نشانی بھی ہے!! سمجھا کریں!!

 

٭بابر رانا سانگا کی دعوت پر ہندوستان آئے تھے، یہ ایک تاریخی حقیقت ہے، میرا کسی کے جذبات کو ٹھیس پہنچانے کا ارادہ نہیں تھا۔ ہر بار یہی کہا جاتا ہے کہ ہندوستان کے مسلمانوں کے ڈی این اے میں بابر ہے،ہندوستان کے مسلمان محمدؐ صاحب (پیغمبر محمدؐ) کو اپنا آئیڈیل مانتے ہیں اور صوفی روایت کی پیروی کرتے ہیں ۔۔۔ راجیہ سبھا میں اپنے بیان پر سماج وادی پارٹی کے ایم پی رام جی لال سمن

موذن مرحبا بر وقت بولا
تری آواز مکے اور مدینے

 

٭کانگریس نے کہا ہے کہ وزیرِ اعظم نریندر مودی بد عنوانی کو ختم کرنے کی بات کرتے ہیں لیکن گوا میں سینکڑوں کروڑ روپے کے گھپلے نے واضح کردیا ہے کہ وہ بد عنوانی کے خلاف نہیں بلکہ بد عنوانوں کو بچانے کے لئے لڑ رہے ہیں ۔۔۔ یو این آئی اردو

بات تو صحیح ہے مگر صاحب کسی کے لئے تو لڑ رہے ہیں! کانگریس والے تو خود کے لئے بھی نہیں لڑ رہے !! افسوس صد افسوس!!!

 

٭سماج وادی پارٹی اور ہندوستانی اتحاد کے لوگ ذات پات، مذہب اور زبان کی بنیاد پر ملک کو تقسیم کرنے کی کوشش کر رہے ہیں۔ ایسے لیڈروں کو شرم آنی چاہیے۔ ہم ‘سب کا ساتھ سب کا وکاس’ اور ‘شریشٹھ بھارت’ چاہتے ہیں، ہندوستان کے 140 کروڑ لوگ ہمارا خاندان ہیں اور یہ پی ایم مودی کا خواب ہے، سماج وادی پارٹی جرائم کی باپ ہے ۔۔۔ بہار بی جے پی کے صدر دلیپ جیسوال

اُلٹا چور کتوال ڈانٹے !! بہت خوب!!

۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔

You may also like

Leave a Comment